مینو گود میں دونوں ہاتھوں سے موبائل پکڑے ابھی تک حیرت کے عالَم میں ڈوبی ہوئی تھی
کہ فہیم کو نام کیسے یاد نہیں وه مجھے بھول بھی سکتے ہیں ؟؟
کیا اتنا کمزور رشتہ ہے ہمارا کہ انکو کوئی فرق نہیں پڑا ۔۔
امی تو کہتی ہیں نکاح میں بہت طاقت ہوتی ہے تو پھر ہمارے رشتے میں طاقت کیوں نہیں ؟؟
دو دن ہوے ہمارے شادی کو اور فہیم کی اتنی لاپروائی ؟؟؟
مینو کے آنکھوں سے آنسو کی لڑی جارہی تھی ۔۔۔۔
نہ جانے کتنے خوابوں کو سجا کر فہیم کی دلہن بنی تھی ۔۔پر خواب بس خواب ہوتے ہیں کیا ؟؟
کیا یہ پورے نہیں ہوتے ؟؟ فہیم اگر خوش نہیں تھے تو کیوں کی شادی مجھ سے ؟؟؟ مینو نے آنسو صاف نہیں کئے تھے ۔۔
امی کو بتا دوں کیا ؟؟؟ پر انکو دکھ ہوگا ؟؟ اب کیا ہوسکتا ہے ؟؟ اب تو شادی ہوگئی
مجھے چپ رہنا ہوگا اپنا گھر مجھے آباد کرنا ہوگا اس کے لئے اگر شروع میں دکھ ۔غم ۔۔تکلیف آتی بھی ہے تو ۔۔۔
مجھے برداشت کرنا ہوگا شاید سب ٹھیک ہوجاے ۔۔اتنی جلدبازی ٹھیک نہیں ہے ۔۔مجھے اپنے سسرال اور فہیم کا دل جیتنا ہوگا ۔۔مجھے صبر کرنا ہوگا اپنے ماں باپ کی خاطر ۔۔انکی خوشی کی خاطر ۔۔۔۔
مینو نے آنسو صاف کئے ۔۔پر عینی دیکھ چکی تھی جو مینو کے لئے کافی بنا کر لائی تھی ۔۔
آپی ۔۔۔
عینی کو پریشانی ہوئی ۔۔
کیا ہوا ہے ؟؟
آپ رو کیوں رہی ہے ؟؟ موبائل پر نظر پڑی جو ابھی بھی مینو کے ہاتھوں میں تھا ۔۔
کال آئی کسی کی ؟؟
عینی نے جھٹ سے اتنے سارے سوال سامنے رکھ دیے ۔۔
مینو نے بے دہانی میں کہا ہاں فہیم سے بات ہوئی ہے ۔۔
اووو ۔۔۔۔۔
عینی کو شرارت سوجھی ۔
اچھا فہیم بھائی کی یاد آرہی ہے ؟؟ کیا کہہ رہے تھے ؟؟؟ عینی نے مسکرا کر پوچھا ۔۔
مینو نے نظر بھر کر اپنی چھوٹی بہن کو دیکھا ۔۔
عینی نے ہاتھ کے اشارے سے رکنے کے لئے کہا ۔۔ایک منٹ میں بتاتی ہوں ۔۔
اہم اہم ۔۔۔گلہ صاف کیا ۔۔۔
عینی نے ہاتھ کو موبائل بنا کر کان سے لگایا اور کھڑی ہوگئی ۔
مینو ۔۔۔
میرا تمارے بنا دل نہیں لگ رہا
تم آجاؤ نہ واپس
میں لینے اؤ ؟؟
دیکھو منع مت کرنا ۔۔
عینی کی ہنسی نکلی
اور مینو کے آنسو ۔۔۔
تو عینی کو اپنے آپ پر غصہ آیا
کانوں کو پکڑ کر سوری کیا ۔۔
مینو نے عینی کو گلے لگا لیا ۔۔۔
آپی بتاۓ کیا ہوا ؟؟؟ عینی بھی رو دینے والی تھی ۔۔
مینو کے آنسوکا رکنا مشکل تھا
مینو نے سوچا
کاش یہ سب سچ ہوتا
تو کتنا اچھا تھا
مجھے ایسے جھوٹ نہ بولنے پڑتے ۔۔
مینو نے دونوں ہاتھوں سے چہرہ صاف کیا ۔۔
اور عینی سے دور ہوئی
مینو ذرا سا مسکرائی
ہاں فہیم مجھے بلا رہے ہیں پر میں تم لوگوں کو چھوڑ کر کیسے جاؤں بس یہی سوچ کر رونا آرہا ہے مینو نے جھوٹ بولا ۔۔
جیسے دروازے پر کھڑی عشرت نے بھی سنا
مینو ۔۔میری بچی ۔۔۔
عشرت بھی اپنے آنسو روک نہ پائی
بیٹی کو تو ایک نہ ایک دن سسرال تو جانا ہوتا ہے نہ ۔۔
عشرت مینو کے پاس بیٹھی تو عینی پاس کھڑی ہوگئی
عشرت نے مینو کا ماتھا چوما
تم اپنے گھر خوشی سے رہو آباد رہو ۔۔تو تمیں دیکھ کر ہمیں کتنا سکون ملے گا تم سوچ بھی نہیں سکتی ۔
ھر ماں باپ کا خواب ہوتا ہے کے وه اپنے ہاتھوں سے اپنی بیٹی کو رخصت کرے ۔۔
مینو ماں کے گلے لگ گئی
مینو ۔۔۔
اب تمارا گھر وه ہے اپنے سسرال والوں کا بہت خیال رکھنا
دیکھو بیٹا ۔۔
انچ نیچ ھر گھر میں ہوتی ہے بس تم صبر سے کام لینا ۔۔۔
گھر کو آباد ایک عورت کرتی ہے اس لئے ھر جگہ شاید تمیں جھکنا پڑے ۔۔
پڑ میری بچی اس میں کوئی برائی نہیں ہے کیوں ھر عورت اپنا گھر بچانا چاہتی ہے ۔۔
اور مجھے یقین ہے کہ تم ضرور اپنے گھر کو خوشیوں سے بھر لو گئی کیوں کے تم میری بہت سمجھدار بچی ہو ۔۔
مینو ماں کی امیدوں کو توڑ نہیں سکتی تھی اسے اپنا گھر خوشیوں سے خود آباد کرنا تھا اور کر لے گئی اس نے سوچ لیا تھا ۔۔۔
عینی بھی اپنی بڑی بہن اور ماں کے گلے لگ گئی ۔۔
💖💖💖💖💖💖
فہیم مینو کو اگلے دن لینے گیا ۔۔
بلکل خاموش تھا ۔۔
کار میں بھی خاموشی رہی
مینو مایوس ہوکر بیٹھی ہوئی تھی ور فہیم کار چلانے مگن تھا ۔
مانسہرہ سے ایبٹ آباد کا سفر جو گھنٹے بھر کا تھا پڑ صدیوں جیسا لگ رہا تھا دونوں کو ۔۔
💖💖💖💖💖
داؤد ور عطیہ اپنی بہو سے گرم جوشی کے ساتھ ملے ۔۔
عظمیٰ نے بھی نئے نئے اور مزیدار پکوان کے ساتھ ویلکم کیا ۔۔۔
عظمیٰ کے بچے جس میں 7 سال کی بیٹی مریم اور 5 سال کی بیٹی سائرہ ۔۔نے مامی مامی کہہ کر شور ڈالا ہوا تھا جب کے میکال 2 سال کا تھا ۔۔جب میکال ایک سال کا تھا تو عظمیٰ کے شوھر کا انتقال ہو چکا تھا ۔۔
اس لئے عظمیٰ داؤد کے گھر میں ھی رہتی تھی ۔۔
علی اصغر کی بیوی دعا بھی مینو سے خوشی کے ساتھ ملی ۔۔
ایک فہیم کے علاوہ پورا گھر مینو کو پلکوں پڑ بیٹھا رہا تھا ۔۔
مینو ان سب کی خوشی دیکھ کر اپنے آپ کو مزید تسلی دی کے سب ٹھیک ہو سکتا ہے بس مجھے کوشش کرنی ہے اب ۔۔
💖💖💖
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...