باب سوم
کان کی بیماریاں
کان درد Earache otalgia (ایرک اوٹیلجیا)
تعریف: اس مرض میں کان کے اندر درد ہوتا ہے۔
وجوہات: سردی لگنا، پھنسی کا ہونا، عصبی درد، خرابی دانت، پانی پڑ جانا، وجع المفاصل وغیرہ سے کان درد ہوتا ہے۔
تشخیص: درد کی ٹیسیں کان سے چہرے اور پیشانی تک ہوتی ہیں۔ مریض بے چینی کی حالت میں ہوتا ہے۔
علاج: جس سبب سے درد ہو، اُس سبب کو معلوم کر کے رفع کریں، عام طور پر یہ درد عصبی ہوتا ہے۔ اس لیے دافع درد ادویات سے فائدہ ہوتا ہے۔
اکسیر درد کان: ٹنکچر بیلا ڈونا ۱/۲ ڈرام، ٹنکچر اوپیم ۱/۲ ڈرام، گلیسرین ایک اونس، جملہ ادویہ کو ملا کر نیم گرم کر کے کان میں دو دو قطرے ڈالیں۔ درد کان ہر قسم کے لیے اول درجہ کی دوا ہے۔
اگر کان میں ورم آ گیا ہو تو اینٹی فلوجسٹین یا السی کا پلستر بنا کر باندھیں۔ اندرونی طور پر اکسیر بالا کے دو دو قطرے ڈالیں۔ آرام ہو گا۔ کان کی میل بھی دُور ہو جائے گی۔
ائیر لوشن ڈراپس: ایسڈ بورک ۴۰ گرین، زنک سلفاس ۲ گرین، ایکری فلیوین ۱ گرین، رکٹیفائڈ سپرٹ ۴ ڈرام، ایکواڈسٹلڈ ۴ ڈرام، لوشن بنائیں، درد کان، کان کا بہنا، سوزش، پھوڑا پھنسی اور دیگر امراض کان کے لیے مجرب ہے۔
اگر درد خرابی دانت کی وجہ سے ہو تو خراب دانت کو نکال دینا چاہیے۔
اگر مریض کو کمزوری ہو تو دوا مقوی دیں اور مقوی جسم مرکبات فولاد، کچلہ، ایسٹن سیرپ وغیرہ دیتے رہیں۔
اگر کان کے اردگرد سوزش اور ورم ہو تو خوردنی طور پر سبازول کی ٹکیاں ہر ۴ گھنٹہ بعد ایک ٹکیہ دیں۔ شدید حالات میں پنسلین ۵ لاکھ یونٹ کا انجکشن کرنا بے حد مفید ہوتا ہے۔
کان کو ٹکور کرنا بھی دافع درد ہے۔
دوائے درد گوش: بورک ایسڈ ۵ گرین، کاربالک ایسڈ ۷ بوند، پروکین ہائیڈروکلوراس، سپرٹ رکٹیفائڈ ۲۰ بوند، مارفیا ہائیڈروکلوراس ۳ گرین، گلیسرین ایک اونس، تمام ادویہ کو باہم ملا لیں۔
اول کان کو صاف کر کے مندرجہ بالا دوائی کے دو قطرے نیم گرم کان میں ڈالیں۔ خواہ کیسا ہی سخت کان درد ہو ۵ منٹ کے اندر آرام آ جاتا ہے۔
اکسیر درد: بعض اوقات مریض کو بیرونی ادویات کے استعمال سے قدرے فائدہ نہیں ہوتا۔ اس وقت رفع درد کے لیے اندرونی طور پر اسپرو۔ ساریڈان، کوڈوپائبرین، سونجلین بمقدار ایک یا ۲ ٹکیہ دیں، یا اسرین یا ڈورس پوڈر ۱۰ گرین کی مقدار میں کھلانا فوری اثر کرتا ہے۔ بعد ازاں اچھی طرح تشخیص کر کے اصل سبب کو رفع کریں۔
روغن بابونہ: گل بابونہ ۵ تولہ، تیل شیریں ۱۵ تولہ، شیشی میں ڈال کر دھوپ میں رکھیں۔ جب پھول گل جائیں، نکال کر دوبارہ یہی عمل کریں۔ پھر صاف کر کے چار پانچ قطرے کان میں ڈالیں، کان درد اور دوسرے دردوں کے لیے مفید ہے۔
اکسیر درد: افیون ۱/۲ ماشہ، جند بیدستر ۱/۲ ماشہ، روغن زیتون ۱ تولہ میں حل کر لیں۔ اور نیم گرم کان میں ٹپکائیں۔ درد کان کے لیے اکسیری دوا ہے۔
روغن ترب: مولی کا پانی ۴ تولہ، روغن شیریں ۱۰ تولہ میں ملا کر جوش دیں۔ جب پانی جل کر روغن رہ جائے نیم گرم کان میں دو قطرے ڈالیں۔ کان درد کو آرام ہو گا۔
اکسیر الاذن: کاربالک ایسڈ لیکوئیڈ ۶ بوند، پروکین ہائڈروکلورائڈ ۵ گرین، گلیسرین ۲ ڈرام۔ باہم ملا کر تین قطرے ماؤف کان میں ٹپکائیں۔ فوراً درد کان رفع ہو گا۔ بے نظیر دوا ہے۔
سفوف اکسیری: بورک ایسڈ ۱ ڈرام، آئیوڈرفارم ۱ ڈرام، ملا کر ۳-۴ گرین کان میں پھونک دیں۔ اور کان کے سوراخ میں ذرا سی دلایتی روئی رکھ دیں۔
رطوبت کو خشک کرنے اور زخم کو مندمل کرنے کے لیے مفید نسخہ ہے۔
امراض کان کی لاثانی دوا: مرکری کروم ۵ گرین، بورک ایسڈ ۱۰ گرین، سپرٹ رکٹیفائڈ ۲ ڈرام، ڈسٹلڈ واٹر ۴ ڈرام۔
سب کو ایک شیشی میں ڈال کر حل کریں۔ بوقت ضرورت دو قطرے کان میں ڈالیں۔ جملہ عوارضات کان مثلاً درد گوش، ریم گوش، زخم کان بہرا پن اور دیگر عوارضات گوش کے لیے بہترین چیز ہے۔
بعض اوقات کمی خون کی وجہ سے بجنے لگتے ہیں۔ ایسی حالت میں مرکبات فولاد اور لیور ایکسٹریکٹ کا استعمال مفید ہے۔
ہدایات: اول کان کا ائیر سکوپ سے معائنہ کر لیں۔ اگر دھونے کے قابل ہو تو پانی نیم گرم کر کے پوٹاشیم پر منگنیٹ یا بورک ایسڈ حسب ضرورت ڈال کر پچکاری سے کان دھو کر دوائی ڈالیں۔
( ۲ ) اگر کوئی چیز پھنسی ہوئی ہو تو نکال لیں۔
( ۳ ) اگر میل بہت سخت ہو تو پہلے گلیسرین وغیرہ ڈال کر نرم کر لیں۔
سفید پیاز کا عرق کان میں ٹپکانا درد کو ساکن کرتا ہے۔
بکری کی مینگنیاں ذرا گرم کر کے کان پر باندھنا درد کو تسکین دیتی ہیں۔
کان میں ہمیشہ نیم گرم دوا ڈالنی چاہیے۔ کیونکہ ٹھنڈی دوائی سے عصب سمع کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
کان کو مَیل سے ہمیشہ صاف رکھنا چاہیے۔
کان درد کا ہومیوپیتھی علاج
اگر کان میں ورم اور درد ہو تو بیلا ڈونا ۳۰ دیں، اکونائٹ ۱ بھی بہترین دوائی ہے۔ بعض حالتوں میں یہ دوائی کیمومیلا ۳، پلسٹلا ۳۰ سے بھی بہتر ہے۔ اگر افاقہ عارضی ہو تو چند گھنٹوں کے بعد مرکیوری ایس ۳۰ دیں۔
اگر کان کی تکلیف دوبارہ ہو جائے اور اس طرح ہونے کے بعد بار بار تکلیف ہو اور کان سے زرد رنگ کا مواد بھی بہتا رہے تو پلسٹلا ۳۰ دیں، اگر یہ دوا مستقل طور پر فائدہ نہ کرے اور سردی سے تکلیف زیادہ ہو جائے تو ڈلکا مارا ۳۰ اور رسٹاکس ۳۰ دیں۔
صبح و شام سلفر ۳۰ کی دو خوراکیں دینا بھی بہت مفید ہیں۔ اگر کان میں اعصابی درد ہو تو پلٹینیگو میجر مدر ٹنکچر دیں۔ یہ دوائی بوسیدہ دوانت کے خلا میں رکھنے سے بھی درد میں نمایاں افاقہ ہو جاتا ہے۔ پلٹینیگو میجر مدر ٹنکچر کے پانچ دس قطرے اتنے ہی پانی کے قطروں میں ملا کر رکھیں۔ اور گرم کر کے ایک گھنٹہ کے بعد ایک دو قطرے درد والے کان میں ڈالتے رہیں۔ بہت جلد افاقہ ہو جائے گا۔
مولین آئیل کے ایک یا دو قطرے ایک ایک گھنٹہ کے بعد کان میں ڈالتے رہیں جب تک کہ تکلیف رفع نہ ہو جائے۔
کان درد، بہراپن، کان بہنا کے لیے ہومیوپیتھک علاج کی مسلمہ دوا ہے۔