طلحہ بھائی آپی کا بی پی لو ہے ابھی انکو ریسٹ کی ضرورت ہے مگر کل آپ نے انکا چیک اپ ہاسپٹل لا کے کروانا ہے لازمی رومیسہ شگفتہ کا بی پی چیک کرنے کے بعد طلحہ کو بتا رہی تھی
ٹھیک ہی ضرور لے آؤں گا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(آج صبح)
جی پاپا بلایا آپ نے ؟
ہاں بیٹھو بیٹا
بات کرنی ہے
صفیہ بات تم کرو گی یا میں کروں نزیر صاحب نے صفیہ بیگم سے پوچھا
آپ ہی کریں ۔۔۔۔۔
صفیہ رومیسہ کے پاس بیٹھ چکی تھیں
رومی بیٹا بات یہ ہے کہ
حمدان کو تم جانتی ہو
جی پاپا اچھی طرح جانتی ہوں
رومیسہ بیٹا جب تم ایم بی بی ایس کے دوسرے سال میں میں تھیں اس نے مجھ سے تمہارے لیے بات کی تھی
وہ چاہتا تھا ارمان اور تمہاری منگنی کر دی جائے مگر اس وقت تم پڑھائی کر رہی تھیں ہم نے تمہیں ڑسٹرب کرنا مناسب نا سمجھا فیصلہ یہ ہوا کہ جب تم پڑھائی مکمل کرلو گی تب بات کی جائے مگر زنرگی نے اسے مہلت نہیں دی
آج ٹینا کی تاریخ لینے آحسن کے گھر ولے آرہے ہیں میں چاہتا ہوں کہ تمہاری تاریخ بھی ساتھ دے دی جائے
اگر تمہیں اعتراض نا ہو؟
صفیہ بیگم بولی بیٹا ہم سب جانتے ہیں ارمان تم سے محبت کرتا ہے
اور ارمان سے اچھا لڑکا چراغ لے کے بھی ڈھونڈو گی نہیں ملے گا
مجھے وہ بچہ بہت پسند ہے سلجھا ہوا تمیز دار
۔۔۔۔
اب فیصلہ تم پر ہے تمہارے اوپر ہے رومی ارمان کو تم بھی بہت سالوں سے جانتی ہو
جو فیصلہ تمہارا ہوگا ہم اسکی قدر کریں گے
رومیسہ جو سر جھکا کے ساری بات سن رہی تھی
بولی
پاپا جیسا آپکا،اور مما،کا فیصلہ مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے
بس پھر صفیہ آج ارمان آئے گا اس سے بھی بات کرکے تاریخ دے دی جائے
دونوں بیٹیوں کا فرض پورا کردیں ساتھ
۔۔۔۔۔۔
رومیسہ کی دھڑکن اتنی تیز تھی کوئی ساتھ ہوتا تو آسانی سے سن لیتا
اس نے بھی ارمان کا ساتھ چاہا تھا اور ایسے کہ اس کے والدین راضی رہیں اور آج اسکی دعا قبول ہوئی تھی
نزیر صاحب کا خود کا انتخاب ارمان تھا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ارمان جب نزیر صاحب کے کمرے سے نکلا رومیسہ نے اسکو دیکھ لیا تھا
مگر ٹینا کے ساتھ باتوں میں لگی رہی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نرگس بیگم اور باقی سب مہمان جا چکے تھے
ارمان کو نزیر صاحب نے روکا تھا کہ وہ انکی بات سن کے پھر چلا جائے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ارمان جیسے ہی ٹینا کے پاس آکے بیٹھا رومیسہ جانے کے لئے کھڑی ہوگئی
کہاں چلیں !
ٹینا نے رومیسہ سے پوچھا جو کھڑی ہو چکی تھی
کھانا لینے
کچھ لوگوں نے اب تک کھانا نہیں کھایا ہے رومیسہ ارمان کو گھورتے ہوئے بولی
ارمان نے اپنی ہنسی پر مشکل سے کنٹرول کیا
تم دونوں بیٹھو میں لاتی ہوں کھانا رومیسہ کہتی ہوئی کچن میں جا چکی تھی
اوو ویسے
آج چاند کہاں سے نکلا ہے بڑی فکر کر رہی ہے آپکی؟
خیر تو ہے کہیں آپ مجھ سے کچھ چھپا تو نہیں رہے نااااااا۔۔۔۔۔۔
نہیں ٹینا ایسی کوئی بات نہیں
۔۔۔۔۔
رومیسہ جو ٹیبل پر کھانا لگا رہی تھی بولی آجائیں کھانا لگ گیا ہے
کھانا خاموشی سے کھایا گیا۔
کھانے کے بعد ارمان جانے لگا نزیر صاحب ارمان سے بولے ارمان کل میں انتظار کرونگا
جی انکل کہتا ارمان جا چکا تھا
۔۔۔۔۔۔۔
رومیسہ چینج کرکے بیڈ پر بیٹھی تھی جب اسکے فون پر بیل ہوئی
اسلام علیکم
وعلیکم اسلام دوسری طرف سے جواب دیا گیا
جی بولیں کوئی کام ہے مجھ سے؟
رومیسہ ناراضگی جتاتے ہوئے بولی
شکریہ کھانا کھلانے کے لیے
اس لیے کال کی آپ نے؟
ہاں آج تو آپ نے ولڈ ریکارڈ بنا دیا ہم معصوم کا خیال کر کے
ٹینا کہاں ہے؟سوال ہوا
وہ آج والی پکس دیکھ رہی ہے
کل مجھےتم سے ملنا ہے کس،وقت آؤں؟
مجھے نہیں ملنا رومیسہ نے جواب دیا
پلیز رومیسہ مجھے ملنا ضروری ہے پلیز منع مت کرو
ٹھیک ہے کل 3 بجے میں ہاسپٹل سے فری ہوجاؤں گی جو اندر کافی شاپ ہے وہاں آجائے گا اوکے ڈن اب وہ فون بند کرکے ٹینا کو سب بتا،رہی تھی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مبارک ہو شگفتہ آپی ۔۔۔۔۔۔۔
آپکا 7 ویک اسٹارٹ ہوا ہے اور عنایا بہن بنے والی ہے رومیسہ شگفتہ کو الٹرا ساؤنڈ کی رپورٹ پکڑاتے ہوئے بولی
اور میٹھائی میں گھر پر کھاؤں گی
ہاہاہاہاہاہا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اچھا میں چلتی ہوں طلحہ باہر ویٹ کر رہے ہیں خیال رکھیے گا اپنا آپی
اوکے رومی تھینک یو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آئی ایم ایٹ کافی شاپ
ارمان کا ٹیکسٹ پڑھ کے جواب ریا
اوکے آئی ایم کمنگ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسلام علیکم
وعلیکم اسلام رومیسہ ہینڈ بیگ ٹیبل پر رکھتے ہوئی بولی جی تو بولیں کیوں ملنا،تھا آپکو؟
بتاتا ہوں یہ بتاؤ فری ہو کے میسج کیوں نہیں کیا ؟
فری کب تھی میں شگفتہ آپی ابھی گئی ہیں
اوووووووو اچھا،سب ٹھیک ہے جی سب ٹھیک ہے۔۔۔۔۔
آپ ماموں بنے والے ہیں
کیاااااااااا رئیلی؟
جی۔۔۔ارمان خوشی سے بولا
زبردست
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جب وہ گھر پہنچی تو ٹینا بے صبری سے رومیسہ کا ویٹ کر رہی تھی
جی تو ہوگئی ملاقات
ہاں جی ہوگئی
پاپا نے شام کو بلایا ہے ارمان کو آئیں گے وہ رومیسہ نے پانی کا گلاس رکھا اور ساری بات ٹینا کو بتائی
۔۔۔۔۔۔۔
وہ تو مان لیا تم نے وہ ہیں وہ
ٹیناااااااااا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور رومیسہ نے گھور کے ٹینا کو دیکھا جو اب کمرے سے باہر جا چکی تھی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفیہ بیگم نزیر صاحب کے لیے چائے لے کے گئیں کمرے میں جو نیوز دیکھ رہے تھے
وہ چائے کا کپ نزیر صاحب کو پکڑاتے ہوئے بولی۔۔۔
سلطانہ کا فون آیا تھا
کل وہ تو نہیں آسکی تھی فنکشن میں مبارک باد دے رہی تھیں
اچھا نزیر صاحب نے چائے کا سپ لیتے ہوئے جواب دیا
اور وہ بول رہی تھی کل حاشر جب سے فنکشن سے واپس آیا ہے اس نے مجھ سے فرمائش کی ہے کہ میں رومیسہ بیٹی کے رشتے کے لیے آپ سے بات کروں
پھر کیا کہا تم نے نزیر صاحب نے چائے کا کپ ٹیبل پر رکھتے ہوئے پوچھا
میں نے بتا دیا ہے اسکا،ایک جگہ سے رشتہ آیا ہوا ہے اس کے پاپا وہاں بات پکی کر چکے ہیں
جب میں نے یہ بولا تو ناراض ہوگئی کہ بات ہی پکی کی ہے کوئی نکاح تھوڑی کردیا
میں خود آکے بھائی صاحب سے بات کرونگی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سلطانہ فاطمہ صفیہ کی بڑی بہن تھی جو ہیلی فیکس میں رہتی تھیں
اور حاشر انکا اکلوتا بیٹا تھا حاشر کی دو بہینں اور تھیں جن کی شادی ہوگئی تھی دونوں حاشر سے بڑی تھیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چلو آنے دو زبان بھی کوئی چیز ہے یا نہیں آج اگر حمدان زندہ ہوتا تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ اپنے دوست کو سوچ کے غمگین ہوگئے تھے
آپ فکر نہیں کریں سلطانہ نے اب بات کی تو میں اسکو خود جواب دے دونگی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ارمان ابھی نزیر صاحب کے پاس کمرے میں گیا ہی تھا جب رومیسہ اور ٹینا کچن سے بریانی دم لگا کے نکلیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔دونوں کی نظر ارمان پر نہیں پڑی ورنہ ٹینا نے رومیسہ کو چھیڑنے میں کوئی کسسر نہیں چھوڑنی تھی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹھیک ہے بیٹا پھر کمنگ سنڈے پروگرام فائنل ہے
اگر تمہاری اجازت ہوتی تو میں فرحین صاحبہ سے بات کرلیتا مگر تم نہیں چاہتے تو کوئی بات نہیں
پاپا آپکو پتہ تو ہے انکا وہ کیا چاہتی ہیں
میں آپکو اب پاپا تو کہہ سکتا ہہوں نا۔۔۔۔۔۔
ارمان ایک دم بات کاٹ کے بولا
ہاں بیٹا کیوں نہیں۔۔۔۔
داماد بیٹا ہی ہوتا ہے۔۔۔۔
تم فرحین صاحبہ کو شادی پر تو بلاؤ گے ناااا
جی پاپا مگر میں ان کو اپنے کسی فیصلے میں شامل نہیں کرونگا
جو میرے ڈیڈ کی زندگی میں بھی انکی دولت کی لالچ میں تھیں اور اب بھی اسی کی لالچ ہے انکو
میرے ڈیڈ کی محنت کو میں لالچ کی نظر نہیں کرسکتا
چلو پھر چلیں باہر خوشخبری سناتے ہیں تماری مما کو
ارمان صفیہ سے اور ٹینا سے مل کے جا چکا تھا رومیسہ کا پتہ کیا تو ٹینا نے بتایا کہ وہ نہا رہی ہے اورنزیر صاحب بھی بیٹھے تھے جن کی وجہ سے وہ رومیسہ سے ملے بغیر ہی واپس آگیا جب کہ
ٹینا نے بولا بھی کہ رومی نے بریانی بنائی ہے کھا کے جائیں مگر اسکی ایک ضروری مٹینگ تھی اسلیئے وہ رکا نہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...