دیکھ لیا منہ کی کھائی کہا تھا کہ ٹینشن مت لو….باسم نے وجاہت کے کان میںگھس کر اُسے سنائی….
بس مجھے کوئی بدگمانی نہیں تھی الجھن تھی جو اب ختم ہوگئی ہے….وجاہت شرمندہ ہوتے ہوئے بولا…
________________________
آرام سے چلاؤ گاڑی شہروز کے بچے….
اچھا جی میں کہوں جب سے سفینہ یونی گئی ہے جب سے بہت بولنے لگی ہے آج پتہ لگا ایسے فرینڈ کے ساتھ تو گونگا بھی بولنے لگے….شہروز شرارت سے بولا….
شہروز انسان بنوں یہ تو تعریف کررہے ہو کہ مزاق اڑا رہے ہو….سفینہ شہروز کو گھورتے ہوئے بولی….
جو تم سمجھوں کیوں خالہ….شہروز ہستے ہوئے بولا….
ہاہاہاہا بھئی مت تنگ کرو میری بیٹی کو بھئی سفینہ تمہارے دوست تو مجھے پسند تھے ہی زینب کو ماما سے مل کر مجھے بہت خوشی ہوئی آج تفصیل سے بات ہوئی دیکھنے میں بہت موڈی لگتی ہے مگر ہے بہت دیندار خاتون ہے اور بہت سادہ باتے کرتی ہے تمہاری بہت تعریف کررہی تھی….
ہنہ….شہروز نے ہنکارآ بھرا….ویسے خالہ میں خیر تو ہے نہ میں پسند تو نہیں آگیا انہیں…..شہروز شرارت سے بولا….
ہاہاہا میرے پیارے بھائی تم پسند آتے تو وہ تمہاری تعریف کرتی…..سفینہ ہستے ہوئے بولی….
محترمہ سفینہ صاحبہ ماں بہنوں کی تعریف کرکے ہی تو مکھن لگایا جاتا ہے….شہروز ہستے ہوئے بولا…
اچھا جی ویسے آپ کی خوش فہمی ختم کردو انکی بیٹی کی بات طے ہیں….سفینہ گھورتے ہوئے بولی….
ہائے یہ کیا کہہ دیا دل ٹوٹ گیا میرا….شہروز نے منہ چڑایا…
بس بس بچوں یہ صرف دوستی ہیں اور کسی کی بیٹی کے بارے میں اسطرح بات نہیں کرتے بری بات….
سوری خالہ….سوری امی….شہروز اور سفینہ ساتھ بولے….
________________________
وجاہت لان میں ٹہلتے ہوئے سوچ رہا تھا کہ آخر ماما کیوں اتنی پریشان تھی….
بھائی آپ کی کافی…..
تھینک یو زینب ماما سوگئی ….وجاہت نے زینب سے پوچھا…
جی بھائی ماما کو دوا کھلا کر سلادیا سفینہ نے بہت اچھا سالن بنایا تھا پرہیزی ماما کو بہت پسند آیا ورنہ پروین کے ہاتھ کا کھانا تو ماما سے کھایا نہیں جاتا اسلیئے ماما نمک وغیرہ ڈال لیتی ہے اور پھر طبیت خراب ہوتی ہے…..
ہاں زینب صیح کہہ رہی ہو اچھا زینب آج تم ماما کے پاس سوجاؤ پاپا تو کل شام تک آئے گے تم بھی بہت تھک گئی ہو گی….
ہاں بھائی ویسے مشا اور سفینہ نے بہت ساتھ دیا میرا اوکے گڈ نائیڈ…..زینب خوشی سے بولی..
گڈ نائیڈ…..وجاہت زینب کے جانے کے بعد سفینہ کے متعلق سوچنے لگا دل سے بوجھہ اتر گیا مگر اب پاپا سے بات کرنا اور سفینہ کو منانا دونوں مشکل مرحلے اب ماما کی طبیت ایسی ہے میں کس طرح اس ماحول میں ماما سے سفینہ کے متعلق بات کرو اے خدا یہاں تک توُ ہی لے کے آیا ہے اب منزل بھی تو ہی دلائے گا مجھے خدا پر یقین ہے….وجاہت آسمان کی جانب دیکھتے ہوئے گہری سوچ میں اپنے خدا سے ہمکلام تھا اور ٹیرس پر کھڑی زینب یہ سوچ رہی تھی کہ….مجھے پتہ ہے ماما کی طبیت کو لیکر بھائی کافی پریشان ہے مگر اس وقت وہ سفینہ کے بارے میں سوچ رہے ہیں مگر میں ابھی یہ بات بھائی سے شیئر نہیں کرسکتی کہ میں نے ہر طرح کا اطمینان کیا ہے سفینہ کی طرف سے سوائے اسٹیٹس کے اور کسی بھی طرح سے کم نہیں ہے خاندانی ہے مگر باسم نے سختی سے منع کیا ہے کہ جب تک بھائی خدُ نہ بتائے میں خاموش رہو آں……زینب ند لمبی سانس لی اور پکا ارادہ کیا کہ جب بھی بھائی سفینہ کے متعلق ماما سے بات کرے گے میں بھائی کا ساتھ دونگی ڈن….اور مسکراتے ہوئے ماما کے کمرے میں آہستہ سے دروازہ کھول کر بیڈ پر لیٹ گئی….
________________________
ادھر سفینہ آج پورے دن کی روداد مشعل کو سنارہی تھی…
ہو تو یہ بات ہے ہم سوچتے ہی رہے اور کام ایسے بن گیا مجھے لگتا ہے کہ اللہ نے بھی تمہارے لیئے اُسے ہی چناُ ہے جبھی تو کیسے ساری پریشانی دور ہوگئ ہاں بھئی خدا پر یقین رکھنا چاہیئے وہ ہی رشتہ بناتا ہے….مشعل نے بڑے یقین سے کہا….
بلکل آخر ہمیشہ اسی پر یقین کیا ہے چلو بھئی اب نیند آرہی ہے کل چھٹی کا یہ مطلب نہیں ہیں کہ سارا دن سوکر گزاروں…..سفینہ نے جمائی روکتے ہوئے کہا….
ہاں بھئی اب رئیل میں مل گیا تو اب سونے سے زیادہ جاگنے کی جلدی ہوگی…مشعل نے شرارتی سے کہا….
مشعل صاحبہ بات تو اچھی کی ہے اسلیئے آپ بھی سوجائے اور اچھے اچھے خواب دیکھے سارا دن مینڈک اور دل جگر کی باتے کرتی ہو اب کسی دل والے کو دیکھو بائے…..سفینہ نے ہستے ہوئے کال کاٹ دی ورنہ مشعل نے فون کے اندر گھس کر گلا پکڑ لینا تھا….
________________________
گڈ مارننگ بھائی آج تو چھٹی کا دن ہے اور رات دیر سے سوئے تھے اتنی جلدی جاگ گئے….زینب ماما کے کمرے سے نکلتے ہوئے بولی…
“بڑی مشکل سے سلایا خودُ کو میں نے
اپنی آنکھوں کو تیرے خواب کا لالچ دے کر”
وہ ماما کی مکر میں نیند نہیں آئی میں زرا شوگر اور بی پی چیک کرلو تم میرا ناشتہ بھی یہی لے آؤ….
اوکے بھائی…زینب چکن میں چلی گئی…
وجاہت ماما کے کمرے میں داخل ہوا تو اُسے وہ فریش لگی….
اسلام و علکیم ماما….
وعلیکم سلام بیٹا پاپا کو فون کیا کب تک آرہے ہیں….
جی جناب شام تک آجائے گے آپکی طبیت کا سن کر پریشان ہوگئے تھے مگر فلائٹ بھی شام کی ملی ورنہ ابھی آپ کے سامنے ہوتے….وجاہت نے تفصیل سے بتایا….
اچھا ناشتہ کیا آپ نے بیٹا….
جی یہی آپ کے ساتھ کرونگا یہی منگوایا ہے….
اچھا جی میں آپ کے ساتھ بھی کرلو گی….
یعنی آپ صبح ہی ناشتہ کرچکی میں لیٹ ہوگیا….وجاہت نے منہ بگاڑا….
ارے نہیں بیٹا آپ کو پتہ ہے مجھے صبح اٹھنے کی عادت ہے اور کل جلدی ہی اسلیئے جلدی بھوک لگنے لگی….
اچھا جی صیح ہے….وجاہت اتنا بول کر خاموش ہوگیا….
وجاہت بیٹا کیا بات ہے تم خاموش کیوں ہو زینب بھی چلی گئی….
ماما وہ پروین سے آپکے لیئے کھانا بنوارہی ہے سفینہ کی ریسپی سے تاکہ آپ ڈھنک سے کھانا کھالے….
ہاں یہ تو ہے بچی بہت اچھی ہے….
ہوں ماما بلکل سچ ایک بات بتائے میں سب جانتا ہوں کے آپ کا بی پی جب ہی شوٹ کرتا ہے جب آپ کو کوئی الجھن ہوتی ہے اور کچھ سمجھ نہیں آرہا ہوتا پلیز ماما مجھ سے شیئر کرے کیا پاپا نے کچھ کہا ہے یا کوئی اور بات ہے….وجاہت بہت فکرمندی سے بولا اور اپنی ماما کو بہت غور سے دیکھ رہا تھا اور سمجھ رہا تھا کہ کوئی بات ہے…..
ماما پلیز سوچنا بند کرے اور مجھے بتائے میں آپکا بیٹا ہوں اگر میری بھی کوئی بات سے آپ ڈسٹپ ہے تو بتائے….
فوزیہ بیگم سوچتے ہوئے بولی….
وجاہت بیٹا کل صبح ہی تمہاری بڑی پھپھوں کا فون آیا تھا تمہیں تو پتہ ہے کہ ابھی ہم نے زینب کے رشتے کے بارے میں اانہیں نہیں بتایا ہے کہ ہم جلد ہی نکاح کرنے والے ہیں وجاہت ابھی تمہارے پاپا نے مجھے منع کیا تھا کہ جب تک ڈیٹ فائنل ہوگی تو بتادے گے مگر مجھ سے کہے بغیر آپکے پاپا نے اپنی بڑی بہن کو تفصیل سے سب بتادیا اور ان سے مشورہ کیا کہ تاریخ آپ رکھے نکاح کی تاکہ آپ ایر پچے کراچی آرام سے آسکے بیٹا میں نے ہمیشہ ہر رشتہ نبھایا تمہاری دادی بہت اچھی تھی مگر بلال کی آپا نے ہر رشتہ کو ٹینشن میں رکھا یہ بھی اچھا ہے کہ تمہارے پاپا یعنی بلال نے مجھے کبھی ڈگریٹ نہیں کیا پھر بھی میں نے ہمیشہ تمہاری پھپھوں کو اہمیت دی اب باگ یہ ہے کہ زینب کے رشتے کا سُن کر پہلے ہی وہ ناراض تھی اب اسی بات کو لیکر مجھے خوب سنائی اور یہ کہا کہ لڑکی تو میں نے اپنی مرضی سے دے رہی ہو ان سے مشورہ کیئے بغیر ورنہ انکا ارادہ تھا کہ وہ تم دونوں کی شادی اپنے گھر میں کرتی تاکہ بھائی سے رشتہ مضبوط ہوجاتا…..فوزیہ بیگم بولتے بولتے خاموش ہوگئی وجاہت نے اٹھ کر ماما کو جوس دیا اور پھر خاموشی سے بھیٹہ گیا….
بیٹا زینب کو بھی بلالو تاکہ تم دونوں سے میں مشورہ کرسکو….
کیا مشورہ….وجاہت کو فکر ہوئی….
اتنے میں زینب بھی فارغ ہوکر آگئی…
بچوں تمہاری پھپھوں چاہتی ہے کہ وجاہت کی شادی انکی بیٹی سے ہو یہ انکا ارمان ہےتاکہ انکا بھائی کبھی دور نہ جائے ……فوزیہ بیکم نے دونوں بچوں کو دیکھا وجاہت اور زینب پریشانی سے ایک دوسرے کو دیکھنے لگے….
مگر ماما…..زینب نے کچھ بولنا چاہا وجاہت نے خاموشی کا اشارہ کرتے ہوئے ماما کی طرف دیکھا….
ماما آپ کیا چاہتی ہے کیونکہ اگر آپ ایگری ہوتی تو اتنی طبیت خراب نہ کرتی….
فوزیہ بیگم مسکرائی…..سچ کہا بیٹا مجھے کوئی اعتراض نہیں ہوتا اگر آپا نے تربیت اچھی کو ہوتی تمہیں پتہ ہے تمہارے پاپا کی شادی آپا اپنی نند سے کرنا چاہتی تھی مگر تمہاری دادی بہت سمجھدار اور دیندار تھی جب تمہاری پھپھو نے یہ تزکرہ کیا تو جلدی ہی تمہاری دادی نے میرا رشتہ مانگا میں اس وقت پڑھ رہی تھی میری امی اور تمہاری دادی سہیلی تھی بیٹا انکا کہنا تھا کہ اگر آج میں نے ہی فیصلہ نہ کیا تو انکا گھر جو جنت کا نمونہ ہے کہیں جہنم نہ بن جائے کیونکہ بہترین تربیت نہ ہو تو آگے سلسلے خراب ہوجاتے ہے اور اپنے اس فیصلے پر وہ ہمیشہ مطمین رہی اور میں نے کبھی انہیں شرمندہ نہیں کیا آج میں بھی انکی جگہ کھڑی ہوں مگر میں فیصلہ نہیں کرپا رہی کے کیا کروں کیونکہ انکے سامنے میں تھی میرے سامنے کوئی نہیں اگر میں اپنے کسی بہن بھائی کی لڑکی سوچوں تو تمہارے پاپا اپنی بھانجی کو ترجع دیگے…..یہ کہہ کر فوزیہ بیگم خاموشی سے دونوں کی جانب دیکھنے جیسے کہہ رہی ہو بتاؤ اب کیا کرے….
وجاہت نے پریشانی سے پوچھا….پاپا کیا کہتے ہیں آپکی بات ہوئی….
بیٹا اصل میں میں نے جب انکی بات سنی تو مجھے زیادہ فکر ہوئی انکا کہنا ہے کہ جب وہ ہمارے گھر آئے گی تو سب طور طریقے سیکھ جائے گی…..
کیا…..وجاہت بیقرار ہوکر کھڑا ہوگیا…..کیا پاپا نے ہاں کردی….وجاہت کا سانس رکنے لگا….ماما بتائے….
نہیں بیٹا ابھی ہاں تو نہیں کہا مگر انکا کہنا ہے کہ اگر وجاہت کو کوئی پسند نہیں تو میں فورن ہاں کردونگا….
اچھا آآآآ….وجاہت کو سکون ملا…
مگر بیٹا کوئی ایسا فیصلہ نہ کرنا سوچ سمجھ کر کیونکہ شادی ساری زندگی فیصلہ ہوتا ہے….
آں..ماما میں کچھ کہوں اگر آپ برا نہ مانے….زینب نے فوزیہ بیگم کو دیکھا….
ہاں بولوں بیٹا میں چاہتی ہو تمہارے پاپا کے آنے سے پہلے ہم کسی نتیجے پر پونچھ جائے…..
ماما اگر اپکو اٹیٹس کا ایشو نہ ہو تو سفینہ کے بارے میں کیا خیال ہے میں تو کب سے سوچ رہی تھی کہ آپ سے بات کروں بس تھوڑا فرق ہے باقی ہر لحاظ سے بہترین ہے اسکی سوچ اس کی باتیں آنداز ہر لحاظ سے بہترین ہے خاندان بہت اچھا ہے بس کم پیسوں میں بھی اپنا معیار بلند رکھا ہے اور پتہ ہے ماما 3 سال سے ہمارے ساتھ ہے میں ہر طرح سے اُسے نوٹ کیا بہترین آئیڈیل لڑکی ہے……زینب ایکدم خاموش ہوگئی اور غور سے فوزیہ بیگم کو دیکھنے لگی وہ کچھ گہری سوچ میں تھی….
ماما آپ کیا سوچ رہی ہے اصل میں میں تو اُسے پہلے ہی پسند کرچکی تھی بھائی کے لیئے اسلیئے ہر بات نوٹ کررہی تھی….
اچھا اس کا فیصلہ تو تمہارے پاپا کے آنے پر ہوگا ہاں مگر یہ بات وجاہت خدُ اپنے پاپا سے کرلے کیونکہ مجھے پتہ ہے بلال کبھی بھی بچوں پر زبردستی کے قائل ہے…..
زینب نے وجاہت کی جانب دیکھا….کیوں بھائی آپ کیوں خاموش ہے….
اگر کوئی اپکی زبان بولنے لگے تو پھر خاموشی رہنا ہی بہتر ہے…..وجاہت مسکرا کر بولا….
تو پھر میرا انعام کب ملے گا….زینب ادا سے بولی….
پہلے ماما کو کھانا کھلاؤ اور ماما آرام کرے باقی مجھ پر چھوڑدے انشااللہ اپکی بہو سفینہ ہی بنے گی اور آپکا گھر ہمیشہ جنت ہی رہے گا میں چلا پاپا کو لینے اائرپورٹ اور ہاں ساتھ مٹھائی بھی لیتا آؤنگا…..وجاہت ہستے ہوئے باہر نکل گیا…
________________________
ٹر ٹر ٹر….
ہیلو….
ہیلو کیا ہوا کوئی بم پھٹ گیا کیا کیوں اتنی رات کو جاگ رہا ہے….باسم نیند میں بولا….
او نہستی بم ہی پھٹا ہے خبر ہی ایسی ہے مجھے تو رات کے 3 بجے بھی ایسا لگ رہا ہے کہ دن ہورہا ہے اور میں ناچتا ہوا تیرے پاس آجاؤ….وجاہت خوشی سے بولا….
مگر میرے پاس کیوں….باسم آنکھیں ملتے ہوئے وجاہت کی خوشی سے بھرپور آواز سن کر بولا….
اسلیئے کہ اس سنڈے ماما پاپا سفینہ کے گھر رشتہ لیکر جارہے ہیں….
کیا واقعی ایکدم یہ سب کیسے ہوا….
یہ میں تجھے صبح بتاؤنگا تمہیں میرا ایک کام کرنا ہے….وجاہت نے اپنی بات کرکے لائن کاٹ دی….
بتمیز سالا میری بات کا جواب نہیں دیا اپنی بات کی اور بند اسکو تو….باسم نے منہ پہ ہاتھ پھیرا….
________________________
ہیلو ہاں مشا بولوں….
سفینہ کل میری طرف سے میرے سارے فرینڈز کو ڈنر کی دعوت ہے اور تمہارے اور زینب کے لیئے میں نے ڈریس خریدا ہے تم دونوں کو وہ ہی پہن کر آنا ہے….
اچھا مشا مگر امی سے اجازت لینی ہوگی اور دیر تو نہیں ہوگی….
میڈم آپکی امی سے پوچھ کر ہی آپکو بتایا ہے اور تمہارے کزنز شہروز اور مشعل کو بھی بلایا ہے اسلیئے آپ انکے ساتھ ہی آئے گی….
اچھا ٹھیک ہے….
________________________
ریڈ اور کمیل کلر کے امتراج سے بنا خوبصورت سہ سوٹ سفینہ پر بہت اچھا لگ رہا تھا ریڈ اسٹولر کے ساتھ سفینہ کی گوری رنگت کھل رہی تھی….
ہنہ….مشعل نے کھنلا کر سفینہ کو متوجہ کیا….
ہاں بھئی بہت خوبصورت لگ رہی ہو بلیک سینڈل میں تو تمہارے پیر واؤ……
اچھا اچھا بس اب چلے….
ہاں بھئی جلدی چلو لوگ انتظار کررہے ہونگے….مشعل نے آنکھ ماری….
سفینہ مشعل بیٹا جاؤ شہروز ویٹ کررہا ہے اور جلدی آجانا میں نے شہروز سے کہہ دیا ہے کہ مشعل کو ڈروپ کرکے تمہیں گھر لے جائے تمہارے بابا تو کل آئے گے لاہور سے آج ہم شہروز کے گھر یہ رکے گے تمہاری خالہ بہت اصرار کررہی تھی….
اوکے امی….
________________________
سفینہ اور مشعل کو اتار کر شہروز گاڑی پارک کرنے لگا دونوں مشا کے گھر میں داخل ہوئی لان میں ہی دوٹیبلے لگی تھی مشعل سفینہ کو لیکر جس ٹیبل پر گئی وہاں ریڈ روز کا بہت ہی خوبصورت گلادستہ رکھا تھا اور بہت حسینِ انداز میں میز ڈیکوریٹ تھی….
چلو بیٹھو نا ….مشعل سفینہ سے بولی….
مگر مشعل زینب وغیرہ کہاں ہے مشا…..
او ہیلو سفینہ میں یہاں ہو بھئی دراصل شام کا ٹائم اسلیئے رکھا کہ تم لیٹ نائنٹ نہیں آسکتی ہو تو اسلیئے میں چائے وغیرہ کا دیکھ رہی تھی زینب بھی جلدی آگئی تھی بس تیار ہورہی ہے میں بھی ریڈی ہوکر آتی ہوں اچھا پلیز ون منٹ اوکے مشعل…..
کیا بات ہے لگتا ہے ہم جلدی آگئے تم کو کیا ہوا تمہاری دوست کا گھر ہے اور میں بولے جارہی ہو تم خاموش ہو….
میں یہ سوچ رہی ہو ایک ٹیبل اتنی خوبصورت سجائی ہے اور ایک اتنی سمپل….سفینہ سوچتے ہوئے بولی….
بھئی یہ تو اپنی دوست سے پوچھوں….
ارے ہیلو شہروز….باسم نے اکر شہروز سے ہاتھ ملایا….یار چلو میں زرا بیکری تک جارہا ہو میرے ساتھ چلو یہاں رکے تو بور ہوجاؤ گے…..باسم نے شہروز کو ساتھ چلنے کی دعوت دی….
ہاں ہاں چلو….
چلو مشعل ہم مشا کی مما سے مل کر آتے ہے….سفینہ مشعل سے بولی….
ہاں ضرور چلو….
سفینہ اندر کی طرف گئی مشا کی مما ٹی وی پر کوئی پروگرام دیکھ رہی تھی دونوں سلام کرکے بیٹھ گئی….
ارے بیٹا آپ لوگ اانجوائے کروں میں تو بس چائے پیوں گی….
اوکے ماما چلو سفینہ باہر لان میں چلتے ہیں….
ہاں چلو آؤ تم….
تم چلو میں زینب کو لیکر آتی ہو….
اوکے…
ارے مشعل آپ اگر مائینڈ نہ کرو تو میری مما کا بی پی چیک کرلو….
ہاں ضرور سفینہ تم چلو میں آتی ہو….
________________________
سفینہ باہر آئی تو ٹیبل کے پاس آکر رک گئی….
ہیلو کیا سوچ رہی ہو….
پیچھے سے وجاہت کی آواز آئی اچانک سفینہ نے مڑ کر دیکھا….
بلیک کرتاُ شلوار اور بلیک پشاوری چپل میں بالوں کو جیل سے ایک سائٹ پر کرے وہ بہت وجہہ لگ رہا تھا….
ارے بھئی کیا نظر لگانے کا ارادہ ہے….وجاہت نے آنکھوں کے آگے ہاتھ لہرایا ایکدم سفینہ چونکی….
تم حیران ہوگی کہ سب اتنر مصروف کیوں لگ رہے ہیں دراصل میں بتاتا ہوں یہ پلان میرا تھا میں نے باسم کو کہا کہ ایسا کروں کہ سب میں تم سے مل کر کچھ کہنا چاہتا ہوں اسلیئے باسم نے سب کو میرے پلان میں شامل کیا اور یہ ٹیبل اسپیشل آپ کے لیئے میں نے سجائی ہے….
سفینہ حیران تھی کہ یہ کیا ہورہا ہے لآن میں وجاہت اور سفینہ کے اور کوئی نہیں تھا سفینہ بہت نروس ہورہی تھی وجاہت کی نظروں سے ایک پھول وجاہت نے سفینہ کو پیش کیآ اور بولا….
سفینہ میں بہت شرمندہ ہو کے میں نے اپنے رویہ سے تمہیں بہت پریشان کیا مگر کیا کروں اس دل کا جو کبھی کسی لڑکی کو دیکھ کر نہیں رکا مگر تمہیں دیکھ کر تیز تیز چلنے لگا میرا مطلب ہے کہ یار اتنے سارے لفظ یاد کیئے تھے مگر سب بھول گیا….وجاہت نے سر پکڑ کر کہا تو سفینہ کی ہسی چھوٹ گئی….
اگر آپ دل سے الفاظ بولے تو یاد کرنے کی ضرورت نہ ہو….سفینہ نرمی سے بولی….
اچھا تو اجازت ہے دل کی بات کرنے کی….
بلکل….سفینہ نے آہستے سے کہا….
وجاہت نے جیب سے رنگ کا بوکس نکالا….
تمہیں یاد ہے سفینہ تم نے کہا تھا کہ یہ رنگ تم جب لوگی جب تمہارے امی بابا سے بات کرونگا….
ہاں….سفینہ نے حیران ہوکے کہا….
تو آج اگر تم اجازت دو تو تمہیں اپنے ہاتھ سے یہ رنگ میں سب کے سامنے پہنانآ چاہتا ہو….وجاہت نے سفینہ کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے کہا….
مگر ابھی بھی میرا جواب وہی ہے….سفینہ بولی…..
لیکن میری بات سنُ کر تمہارا جواب بدل جائے گا تو مس سفینہ میرے پاپا نے اپکے بابا سے اور امی سے میرے رشتے کے بارے میں بات کرلی ہے اور یہ بات کل فائنل ہوگئی ہے بس آپکے بابا آجائے تو مل کر نکاح کی ڈیٹ رکھ لےگے زینب اور ہمارا نکاح ساتھ میں ہوگا اسی لیئے آج آپکی امی شہروز کے گھر جائے گی سارے معآملات طے ہوگئے ہیں….
سفینہ ایکدم شرم سے لال ہوکر مڑی….مگر مجھے تو….
وجاہت نے سفینہ کا ہاتھ پکڑ کر اپنی طرف گھمایا…..محترمہ میں نے ہی آنٹی کو منع کیا تھا کہ میں اچانک تمہیں بتاکر تمہارے چہرے پر یہ لالی دیکھنا چاہتا تھا….
بس بھئی بس اب ہم سے صبر نہیں ہورہا بھئی اب جلدی سے اس لو اسٹوری پر رنگ کی مہر لگادو سب تالیا بجانے کے لیئے بےتاب ہے….وجاہت سے مشا نے کہا
سب دونوں کے گرد گھیرا بناکر کھڑے ہوگئے کے کہیں سفینہ شرم کی وجہ سے اندر نہ بھاگ جائے….
وجاہت نے جھک کر سفینہ کو دیکھا….اجازت ہے کیا آپ کو میرا ساتھ منظور ہے….
پلیز سفینہ انکار مت کرنا میرا بھائی ایک ہی ہے اور اس پر رحم کرو 3 سال سے رنگ جیب میں لیکر گھوم رہا ہے….زینب نے فریاد کی سب ہسنے لگے…
وجاہت نے ہاتھ بڑھایا….
سفینہ نے کہا کیا واقعی آپ میرے ہیں یہ کہہ کر وجاہت کی جانب ہاتھ بڑھا دیا وجاہت نے سفینہ کو رنگ پہنائی تو سب کورس میں ہو ہو رہنے لگے اور تالیا بجانے لگے سفینہ نے غور سے وجاہت کو دیکھا اور چپکے سے کہا
شکریہ اے خدا کہ تو نے میرے خوابوں کو سچا کر دکھایا مجھے تم پر یقین تھا مجھے خدا پر یقین ہے!
ختم شدہ.