(Last Updated On: )
عبدالرحیم ارمانؔ(جالنا)
دیکھ کر یوں لگا اک عمررسیدہ کوئی
سامنے جیسے ہو دیوار خمیدہ کوئی
کوئی تضحیک میں توصیف کے پہلو سے ہے خوش
سن کے ناخوش ہے یہاں اپنا قصیدہ کوئی
گفتگو اسکی‘ سمجھ بوجھ بھی دنیاسے الگ
آدمی ہم کو یہ لگتا ہے جہاں دیدہ کوئی
مسلہ پیش ہوا ہے غلط انداز سے پھر
کر نہ جائے کہیں ماحول کشیدہ کوئی
اک خدا کے سوا ہیں اور خدا بھی موجود
یہ سکھاتا نہیں انساں کو عقیدہ کوئی
پھر ُسلا سکتا نہیں کوئی بھی ارمانؔ اسے
خود سے بیدارجب ہو جا تا ہے خوابیدہ کوئی