حوریہ جائے نماز تہہ کر کے رکھ رہی تھی کہ دروازے پر دستک ہوئی ۔۔۔۔ اجائیے ۔۔۔ حوریہ بی بی اپکے کزن ملنے ائے ہیں اپ سے ؟؟؟ اچھا تم چلو میں آتی ہوں ۔۔۔۔ حوریہ ابھی عشاء کی نماز ادا کر کے اٹھی تھی کہ رضیہ اسے بلانے اگئ تھی ۔۔۔ حوریہ نہیں چاہتی تھی کہ وہ شاہ زیب اور اپنے نکاح کی خبر سب کو بتاتی پھرے ۔۔۔ یوں بھی ابھی صحیح وقت نہیں تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شاہ آپ کب ائے ؟؟؟ حوریہ اسے دیکھ کر چہکی تھی ۔۔۔ ابھی ایا ہوں ۔۔۔۔۔ میری ہنی گڑیا کیسی ہے ؟؟؟ میں بلکل فٹ ہوں ۔۔۔ شاہ زیب نے اسے غور سے دیکھا !!! اسکی انکھیں اسکے لہجہ کا ساتھ نہیں دے رہیں تھیں ۔۔۔۔۔ جاو تم تیار ہو کر آو اج ہم آوٹنگ پر چلیں گے ۔۔۔ اوہ تھینک یو شاہ میں بس ابھی آئی۔۔۔۔۔
ہنی تم نے مجھ سے باتیں چھپانا کب سے شروع کردی ؟؟؟؟ وہ دونوں اس وقت ریسٹورنٹ میں موجود تھے ۔۔۔۔ نہیں تو میں نے اپ سے کچھ بھی نہیں چھپایا شاہ ۔۔۔۔ اچھا تو پھر روئی کیوں تھی ؟؟؟ وہ اصل میں شاہ اریشہ میری روم میٹ ہے تو وہ اپنے والدین سے ملنے جارہی تھی تو مجھے بھی ماما بابا یاد اگئے تھے ۔۔۔۔۔ پھر اسنے اریشہ کہ بارے میں بتانا شروع کردیا تھا اسکی نہ ختم ہونے والی باتیں شروع ہوگئیں تھی اتنے دنوں کا گوٹابھی تو پورا کرنا تھا۔۔۔۔۔
شاہ مجھے بی اماں سے ملنا ہے پلیز گھر چلیں ؟؟؟ شاہ زیب اسے ہاسٹل چھوڑنے جارہا تھا کہ حوریہ کی نئ فرمائش پر گاڑی ٹرن کی اور گاڑی کو فلیٹ کے راستے پر لے آیا ۔۔۔۔۔۔۔۔
بی اماں بی اماں کہاں ہیں اپ دیکھیئے میں اگئ ؟؟؟ فلیٹ میں قدم رکھتی ہی حوریہ نے بی اماں کو آواز دی شاہ زیب بھی اسکے پھیچے ہی اندر داخل ہوا ۔۔۔۔ لڑکی اہستہ بولو بی اماں بہری تھوڑی ہیں شاہ زیب نے اسکے زور سے بولنے پر ٹوکا ۔۔۔ اوپس سوری سوری۔۔۔۔ حوریہ نے منہ پر ہاتھ رکھ کر کہا ۔۔ وہ ایسی ہی تھی کسی بات کا برا نہیں مانتی تھی اور پھر تو سامنے شاہ زیب تھا جسکی ہر بات ماننا اسکا فرض تھا۔۔۔ میری گڑیا اگئ کتنی دبلی ہوگئ ہے کیا کھانا نہیں کھاتی ؟؟؟ ارے بی اماں میں دبلی نہیں ہوں اسمارٹ ہوں ۔۔۔۔ شاہ زیب نے اسکی بات پر قہقہہ لگایا جس پر حوریہ نے گھور کر شاہ زیب کو دیکھا ۔۔۔۔ شاہ آپ کیوں اتنا ہنس رہے ہیں ۔۔۔ اتنی موٹی بلی اگر اپنے اپ کو اسمارٹ کہے گی تو ہنسی تو آئے گی نہ ۔۔۔۔ ہاں ہاں اپ کی طرح تو بلڈوزر جیسے ہاتھ نہیں ہے نہ میرے ۔۔۔ حوریہ نے اسکے کسرتی بازووں کو دیکھ کر کہا ۔۔۔ ۔۔۔۔ شاہ زیب نے اسکی بات پر مسکرانے پر ہی اکتفا کیا ۔۔۔۔ ۔۔۔۔ فلیٹ میں حوریہ کے آنے سے چہل پہل اگئ تھئ ورنہ حوریہ کے بعد خاموشی چھاگئ تھی اور شاہ زیب کو یہ چہل پہل بہت مسرور کررہی تھی۔۔۔۔۔۔۔
***************************************
یہ پین تو بڑا پیارا ہے اریشہ نے حوریہ کے ہاتھ میں پین دیکھ کر تعریف کی ۔۔۔ ہاں یہ مجھے شاہ نے دیا تھا۔۔۔۔ یہ تم شاہ زیب بھائی کو بھائی کیوں نہیں کہتیں ؟؟؟ ایسے ہی نہیں کہتی تم چلو پیریڈ کا ٹائم ہو رہا ہے ۔۔۔۔ حوریہ نے بات گہما دی ۔۔۔ میں اچھی طرح جانتی ہوں اگر تم بتانا نہیں چارہی تو الگ بات ہے اریشہ نے سنجیدگی سے کہا اور کلاس کی طرف جانے لگی ۔۔۔۔۔ شاہ میرے ہسبینڈ ہیں اس لئے ۔۔۔۔ حوریہ کو بتانا پڑا ۔۔۔۔ اریشہ نے مڑ کر حیرت دے دیکھا ۔۔ واٹ کیا ہہ۔۔۔ہسبینڈ ؟؟ تم نے شادی کر لی اور اور مجھے بتایا بھی نہیں ؟؟؟؟ میرا نکاح بچپن میں شاہ کے ساتھ ہوا تھا ۔۔۔۔ واو انٹریسٹنگ یار ۔۔۔ یہ تم نے مجھے پہلے کیوں نہیں بتایا؟؟؟ بس اب تو بتادیا نا ۔۔۔ اب تم مجھے ٹریٹ دو گی چلو کینٹین ۔۔۔۔۔۔ حوریہ نے جب سے جوانی کی دہلیز پر پاوں رکھا تھا اسے شاہ زیب سے جہجہک اور شرم محسوس ہوتی تھی ایک سال ہونے کو آیا تھا اور شاہ زیب کو
دیکھے ہوئے بھی ایک سال ہونے والا تھا بات تو اسکی ہر ماہ کال پر ہوجاتی تھی لیکن ملاقات نہیں ہوئ شاہ زیب بزنس کے سلسلے میں ملک سے باہر گیا ہوا تھا ۔۔۔۔
ارے یہ تیمور بھائی یہاں کیا کر رہے ہیں حوریہ کیفے ٹیریا میں بیٹھی ہوئی تھی کہ اچانک تیمور پر نظر پڑی تیمور کا رخ پرنسپل کے افس کی طرف تھا اس لیے انہیں دیکھ نہ سکا ۔۔۔۔۔ آو میں تمہیں تیمور بھائی سے ملواتی ہوں ۔۔۔۔ حوریہ نے اریشہ کے عقب میں دیکھا تو ہینڈ سم سا تیمور وجیہہ سے نقش و نگار سفید رنگت ۔۔۔ اریشہ نے اسکی پرسنلیٹی کو دیکھ کر دل ہی دل میں سراہا تھا ۔۔۔۔ ابھی اریشہ کچھ پوچھتی کہ حوریہ اسکا ہاتھ پکڑ کر تیزی سے تیمور کی جانب بڑھ گئ ۔۔۔۔
ارے تیمور بھائی آپ یہاں کیا کررہے ہیں ؟؟؟ تیمور کے قدم حوریہ کی آواز پر رک گئے۔۔۔ اوئے تم حور گڑیا ہو تیور نے حیرانگی سے حوریہ کو دیکھتے ہوئے پوچھا ؟؟؟ تیمور بھائی آپ مجھے بھول گئے کیا ؟؟؟ حوریہ نے ناراضگی سے پوچھا؟؟ تم تو کافی بڑی اور پیاری ہوگئ ہو ۔۔۔۔ میں پہلے پیاری نہیں تھی کیا ؟؟؟ ویسے آپ یہاں کیسے ؟؟؟ ارے تمہاری ہی خیریت معلوم کرنے آیا تھا وہ تمہارا لارڈ نواب ہے اسی نے بھیجا ہے ؟؟؟ اوہ اچھا اگر وہ نہیں بھیجتے تو آپ تو اب بھی نہ آتے ۔۔۔ جب سے حوریہ ہاسٹل میں ائی تھی جب سے اج ملاقات ہوئی تھی تیمور سے ۔۔۔۔۔۔ ارے یہ پری وش کون ہے تیمور نے حوریہ کے برابر میں کھڑی اریشہ کو دیکھ کر کہا ۔۔ اریشہ نے خود ہی گھبرا کر سلام کیا اور نیچے دیکھنے لگی ۔۔۔۔ تیمور نے اریشہ کے سلام کا جواب دیا اور سہمی اور گھبرائی ہوئی لڑکی کو دلچسبی سے دیکھنے لگا ۔۔۔ تیمور بھائی یہ اریشہ ہے میری فرینڈ اور روم میٹ بھی ۔۔۔۔ حوریہ میں کلاس میں جارہی ہوں جب تم فری ہوجاو تو اجانا ۔۔۔ اریشہ نے تیمور کی نظروں سے گھبراکر حوریہ سے کہا اور کلاس میں چلی گئ ۔۔۔۔۔۔۔
تمہارے لئے خوش خبری ہے گڑیا ؟؟ وہ کیا ؟؟ شاہ زیب اگلے ہفتے پاکستان ارہا ہے ۔۔۔ کیا واقع۔۔۔۔۔ خوشی میں ایک دم حوریہ کے منہ سے نکلا پھر خیال آنے پر چپ ہوگئ اسکی یہ حرکت تیمور نے نوٹ کی تھی ۔۔۔ کیا ہوا ؟؟؟ تیمور نے پوچھا؟؟؟ کچھ نہیں ۔۔۔ یہ لو چاکلیٹ تیمور نے چاکلیٹ اسے دی ؟؟؟ آپ کو یاد تھا میں سمجھی اب تو آپ بھول گئے ہوں گے ۔۔۔ میں تو چھوٹی سی حور گڑیا کے لئے لایا تھا مجھے کیا پتا تھا چھوٹی سی حور اب بڑی اور پیاری ہو گئ ہے ۔۔۔۔ لیکن چاکلیٹ تو میں اب بھی کھاتی ہوں ۔۔۔۔ اپ کب شادی کررہے ہیں اب کچھ سوچ لیں اس بارے میں ؟؟؟ ہاں اب تو واقعی سوچنا پڑے گا ۔۔۔۔ تیمور نے اریشہ کو سوچتے ہوئے کھوئے ہوئے لہجہ میں کہا ۔۔۔۔
************************************
امم ہممم دال میں کچھ کالا ہے ؟؟؟؟ حوریہ نے معنی خیزی سے دیکھتے ہوئے کہا ۔۔۔ نہیں پوری دال ہی کالی ہے تم اس ویکینڈ پر میرے ساتھ باہر ڈنر کرو گی ؟؟؟ نیکی اور پوچھ پوچھ میں تو ابھی بھی ریڈی ہوں ۔۔۔ نہیں یار اس لارڈ نواب کو پتا چل گیا تو میں تو گیا سمجھو ۔۔۔۔۔ انھیں کون بتائے گا ۔؟؟؟ ہاں جیسے میں تو تمہیں جانتا نہیں ہوں ۔۔ تیمور نے تیوری چڑھا کر حوریہ کو دیکھا۔۔۔۔
ہاں تو کیا ہوا بھائ میں کہہ دوں گی شاہ سے ۔۔۔۔ نہیں رہ نے دو تمھیں کچھ نہیں کہے گا لیکن میری کلاس لے لے گا ۔۔۔۔ چلو اب میں چلتا ہوں اپنا خیال رکھنا ۔۔۔ ۔۔۔۔
***************************************
تم کلاس میں کیوں اگئیں ؟؟؟ حوریہ نے اسے کلاس میں بیٹھا دیکھ کر پوچھا ؟؟؟؟ ایسے ہی اگئی۔۔۔۔ تمہارے مہمان چلے گئے ؟؟؟ ہاں ۔۔ لیکن وہ مہمان نہیں شاہ کے دوست اور میرے بھائی ہیں ان کا نام تیمور ہے ۔۔۔ اوہ اچھا اچھا ۔۔۔۔۔۔۔
تیمور کے والد کی گارمینٹس کی فیکٹری تھی جس کو فرقان احمد (تیمور کے والد) کے ساتھ ان کا بڑا بیٹا نبیل سنبھالتے تھے جبکہ تیمور کی ، شاہ زیب کے بزنس میں پارٹنر شپ تھی اسے گارمینٹس میں کوئی دلچسبی نہیں تھی ۔۔ فرقان احمد نے بارہا کہا لیکن وہ نہیں مانا اور شاہ زیب کے ساتھ بزنس دیکھنے لگا ۔۔۔۔
فرقان احمد کے دو بیٹے اور ایک بیٹی تھی نبیل اور علیزہ دونوں شادی شدہ تھے جبکہ تیمور کی ابھی شادی نہیں ہوئی تھی ۔۔۔۔ حمیرا بیگم (تیمور کی والدہ ) کہہ کہہ کر تھک گئیں تھیں لیکن تیمور کو اس بھری دنیا میں کوئی بھاتی ہی نہیں تھی ۔۔۔۔۔۔
***************************************
تم کہاں جارہی ہو ؟؟؟ اریشہ نے حوریہ کو سر پر اسکارف باندھتے ہوئے دیکھا تو پوچھ لیا ۔۔۔ ارے یار اج تیمور بھائی کے ساتھ میں ڈنر کرنے جارہی ہوں تم بھی چلو ۔۔۔۔ نہیں بھئ مجھے بن بلائے مہمان بن نے کا کوئی شوق نہیں ہے اور ویسے بھی میڈم سے تمہارے لئے اجازت لی ہوگی مجھے میڈم جانے نہیں دیں گی۔۔۔۔لو تو اس میں کوئی مسئلہ ہے میں کہوں گی تو وہ تمہاری بھی اجازت لے لیں گے ۔۔۔۔۔ یہ کہہ کر جلدی سے تیمور کو کال کی ۔۔ تیمور بھائی وہ میں اریشہ کو بھی لے آوں ؟؟؟ ہاں لے آو تمہاری دوست ہے وہ میں کیسے منع کرسکتا ہوں۔۔۔ اچھا وہ آپ میڈم سے اسکی بھی پرمیشن لے لیں ۔۔۔ اوکے ۔۔۔ لو اتنی سی بات ہے چلو جلدی سے ریڈی ہوجاو ۔۔۔۔
**************************************
تیمور بھائی یہ تو فلیٹ کا راستہ ہے ہم گھر جارہے ہیں کیا ؟؟؟ حوریہ نے تیمور کو دیکھتے ہوئے کہا جو گاڑی چلارہا تھا ۔۔۔۔۔ ہاں گڑیا۔۔۔ اتنا کہہ کر خاموش ہوگیا ۔۔۔ اور اریشہ ان دونوں کی باتیں سن رہی تھی ۔۔۔۔۔ حوریہ گھر پہنچی تو شاہ زیب کو دیکھ کر دنگ رہ گئ ۔۔۔ شاہ آپ کب آئے؟؟؟ شاہ زیب کو پاکستان آئے ہوئے ادھا گھنٹا ہی ہوا تھا وہ لاونج میں بیٹھ کر بی اماں سے باتیں کر رہا تھا کہ حوریہ کی آواز پر دروازہ کی طرف دیکھا وہ تو کوئی پرستان سے ائی ہوئ پری لگ رھی تھی انار کلی گلابی رنگ کی فراک میں بےحد خوبصورت لگ رہی تھی وہ تو نظریں ہٹانا بھول گیا تھا ۔۔۔ حوریہ بھاگ کر شاہ زیب کے گلے لگ کر رونے لگی۔۔۔شاہ اپ بھی مجھے چھوڑ کر چلے گئے تھے یہ بھی نہ سوچا کہ آپ کے بغیر حوریہ کیسے رہے گی ؟؟؟ شاہ زیب اسکے اس طرح گلے لگنے پر گنگ رہ گیا ۔۔۔ حوریہ کو اپنی پوزیشن کا خیال آیا تو جھٹکے سے شاہ زیب دے الگ ہوئی ۔۔۔ حوریہ دیکھا روئی انکھوں میں شرمندگی جھلک رہی تھی ابھی وہ کچھ کہتا کہ تیمور کی آواز نے پرفسوں لمحوں کو غائب کردیا تھا ۔۔۔۔ کہو حور کیسا لگا میرا سرپرائز ؟؟ بہت اچھا بھائی ۔۔ حوریہ نے مسکرا کر تیمور کو دیکھا ۔۔ شاہ زیب کی طرف دیکھنے کی غلطی اب اس نے نہیں کی ۔۔۔۔ شاہ زیب بھائی اپ تو حوریہ کی باتوں سے کئ بڑھ کر ہینڈسم ہیں ۔۔۔ اریشہ حوریہ کے پاس اکر کھڑی ہوگئ اور شاہ زیب کو دیکھتے ہوئے بولی۔۔۔ میں حوریہ کی دوست ہوں میں تو اپ کو دیکھتے ہی پہچان گئی تھی حور اپکی اتنی تعریف کرتی ہے کہ کیا بتاوں ۔۔ حوریہ اسکو کہنی مار رہی تھی لیکن وہ اگنور کرنے لگی۔۔۔ حوریہ کی یہ حرکت شاہ زیب کی آنکھوں سے مخفی نہ رہ سکی ۔۔۔۔ آپ بولتی بھی ہیں ؟؟؟ تیمور کی آواز نے اریشہ کے لب سی دیئے ۔۔۔ ہاں یہ ہی تو بولتی ہے سارا دن ۔۔ اپ کے گھورنے کی باری اریشہ کی ہے۔۔۔ تو کیا اپنی زبان لندن میں رکھ کر آیا ہے تیمور نے شاہ زیب کو کہا جو حوریہ کو تکنے میں لگا ہوا تھا تیمور کی آواز پر گڑبڑا کر دیکھا۔۔۔ نہیں شاہ زیب نے تیمور کے بغلگیر ہوتے ہوئے کہا ۔۔۔۔ چل تو کہتا ہے تو مان لیتا ہوں ۔۔۔ یہ لوگ اب ضوفہ پر بیٹھ گئے تھے ۔۔۔ یار شاہ زیب یہ حوریہ کچھ زیادہ موٹی نہیں ہوگئ ۔؟؟؟ تیمور کی بات پر حوریہ کا منہ کھل گیا ۔۔۔ دیکھ لیں اپ کے سامنے یہ مجھے موٹی کہہ رہے ہیں ؟؟؟ حوریہ نے شاہ کہنے سے اجتناب کیا جس کو شاہ زیب نے فیل کیا تھا اور وہ اسکی یہ جھجک سمجھ رہا تھا ہاں دیکھ رہا ہوں ۔۔۔۔ شاہ زیب نے معنی خیزی سے کہا جس کو حوریہ نے بخوبی سمجھا تھا اور اپنا سر جھکا لیا تھا ۔۔۔۔ امم ہممم ہم بھی بیٹھے ہیں تیمور نے شرارت سے دیکھتے ہوئے شاہ زیب کو کہا جس پر شاہ زیب نے گھوری سے نوازا ۔۔۔۔
آو میں تمہیں اپنا روم دیکھاتی ہوں حوریہ اریشہ کو لے کر چلی گئ ۔۔۔۔ کیا بکواس کررہا تھا تو ؟؟؟ شاہ زیب نے تیمور کو گھورا ۔۔۔ہاں اب تو میری بات تجھے بکواس ہی لگے گی شہد تو تجھے حور ہی لگے گی ۔۔۔ تیمور تو مار کھائے گا ۔۔۔ کہہ کر خود ہی ہنسنے لگا ۔۔۔۔ تیمور نے اسے ہستے دیکھ کر قہقہ لگایا ۔۔۔۔ ۔۔۔۔
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...