رعشہ Chorea کوریا
تعریف: اس مرض میں جسم کا کوئی عضو لرزتا اور کانپتا ہے۔ اور عام طور پر گردن اور ہاتھوں میں ہوتا ہے۔
وجوہات: عصبی کمزوری، کمی خون، سرد اشیاء کا کثرت استعمال، فکر و تردو، کرم شکم، کثرت شراب خوری، کثرت جماع، ضعف دماغ و ںخاع، سے پیدا ہوتا ہے۔ عام طور پر بڑھاپے کی عمر میں یہ مرض پیدا ہوتا ہے۔ لیکن عورتوں اور بچوں میں بھی یہ مرض پایا جاتا ہے۔
علاج: شروع مرض میں ہاتھ پاؤں کانپنے لگتے ہیں۔ بے اختیار اور بے قاعدہ حرکات شروع ہو جاتی ہیں۔ اور یہ حرکات عموماً سر اور ہاتھوں میں ہوتی ہیں۔ چلنا، پھرنا اور ہاتھ میں کسی چیز کا پکڑنا بھی دشوار ہو جاتا ہے۔
اگر حرکات شدید ہوں تو مریض کو حرکت کرنے سے منع کریں۔
مرض رعشہ چونکہ اعصاب کی کمزوری کا اظہار ہے۔ اس لیے اس کے علاج میں تقویت اعصاب کا خاص خیال رکھیں۔
نسخہ: فینوباربیٹون سوڈیم ۲/۱ گرین، کلورل ہائیڈریٹ ۱۰ گرین، سیرپ آرنشیائی ۱ ڈرام، ایکوا ایک اونس، ایسی ایک ایک خوراک صبح و شام دو بار پلائیں۔
مرض رعشہ کے شدید دورے کو روکنے کے لیے عجیب الاثر دوا ہے، فوری اثر کرتی ہے۔
حب کچلہ اس مرض کے علاج میں نہایت مفید ہیں۔ حذر کے بیان میں یہ نسخہ ملاحطہ فرمائیں۔
رعشہ کا ٹیکہ: ہائیوسین ہائیڈرو برومائیڈ ۱۰۰/۱ گرین کا جِلدی انجکشن روزانہ کریں۔ رعشہ کی شدید حالتوں میں بے حد مفید ہے۔
نسخہ: اسطوخودوس ۳ ماشہ کا سفوف تیار کریں۔ شربت کے ساتھ کھالانا رعشہ کے لیے مفید ہے۔ خاص کر جب کہ ساتھ ہی درد سر بھی ہو۔
رعشہ کا ہومیوپیتھی علاج
مگنیشیافاس ۲: اس مرض کی بہترین دوا ہے۔ شدید حالتوں میں ہر آدھ گھنٹہ برد دینا چاہیے۔ جب علامات میں کمی ہو جائے تو پھر دوائی دہرانے کا وقفہ بڑھاتے جائیں۔
اکسیر رعشہ: مگنیشیافاس ۶ (۲ گرین) کلکیریا فاس ۶ (۲ گرین) نیٹرم فاس ۶ (۲ گرین) نیٹرم میور ۶ (۲ گرین) سلیشیا ۶ (۱۲ گرین)
ایسی ایک ایک خوراک دن میں چار یا چھ مرتبہ دیں۔ اور مرض کی کمی بیشی کے لحاظ سے دوائی دیں۔
مرض رعشہ کے لیے یہ نسخہ بے حد مفید ہے۔ ایک دو دن میں مکمل آرام آ جاتا ہے۔