(Last Updated On: )
سلیمان جاذب(دبئی)
بولتی آنکھوں والی گڑیا
بہت سے کھلونوں کے جھرمٹ میں رقصاں
عجب تھی وہ گڑیا
بَجاتی تھی تالی
گُھماتی تھی بالی
ذرا دور اُس سے جو بچے کھڑے تھے
عجب حیرتوں سے اُسے تک رہے تھے
کسی کی بھی مُٹھی میں پیسے نہیں تھے
اُسی بھیڑ مِیں،مَیں بھی ساکت کھڑا تھا
عجب مرحلہ تھا
وہ منظر کبھی آج تک میں نہ بھولا
بجا بات کرنا مجھے آ گیا ہے
وہ گڑیا ملے تو
اُسے حال دل کا میں کیسے بتاؤں
اُسے کس طرح یہ کہانی سناؤں