روایات کے مطابق سلیوک قبیلے (Slavic Tribe) کے سربراہ سک (Cech) نے اپنے قبیلے کو بوہیمیا کے علاقے میں لاکر کوہِ رپ (Rip Mountain) پر آباد کیا۔
روایتی طور پر ملک تین حصوں میں بٹا ہوا تھا۔ مغرب کا علاقہ بوہیمیا سکئی (Cechy) کہلایا۔ مشرقی علاقے کا نام موراویہ/ موراوا (Moravia/ Morava) پڑگیا۔ تیسرا علاقہ جو جدید پولینڈ سے جاملتا ہے، چیک سائی لیسیا (Czech Silesia) کہلایا۔ یہ جنوب مشرق میں واقع ہے۔
آسٹرو ہنگرین شہنشاہیت کے خاتمے کے بعد اس کا نام چیکو سلواکیا (Czecho Slovakia) ہوگیا، یعنی دو اقوام چیک (Czech) اور سلوویک (Slovak) کا مشترکہ ملک۔ بعد میں جب دونوں جدا ہوئے تو چیک حکومت نے اس کا نام چیکیا (Czechia) رکھا۔
چیک/ چیکیا/ چیکو جمہوریہ
مرکزی یورپ کا ایک ملک ہے اس کے مغرب میں جرمنی ہے۔ جنوب میں آسٹریا، مشرق میں سلوویکیا اور پولینڈ اس کے شمال مشرق میں ہے۔ یہ ایک ترقی یافتہ، معاشی طور پر خوش حال فلاحی ریاست ہے۔ یورپی انداز کا حامل ملک ہے۔ تعلیم یونی ورسٹی تک مفت ہے۔ یہ ایک محفوظ اور پرامن ملک ہے۔ ۱۹۹۹ء میں یہ نیٹو (NATO) کا رکن بنا اور ۲۰۰۹ء میں یورپین یونین میں شامل ہوا۔
اس میں تاریخی علاقہ جات جیسے بوہیمیا، موراویا اور چیک سائی لیسیا شامل ہیں۔ چیک ریاست موراوا شہنشاہیت کے تحت نویں صدی میں قائم ہوئی۔ ۱۰۰۲ء میں اس کا شمول ہولی رومن ایمپائر (Holy Roman Empire) میں ہوا۔ ۱۱۹۸ء میں یہ سلطنت بوہیمیا کی شکل میں سامنے آئی۔ چودھوی صدی میں اس کی حدود میں حتمی اضافہ ہوا۔ چودھویں سے سترھویں صدی تک پراگ اس کا مرکزی شہر رہا۔
پروٹسٹنٹ اور کیتھولک فرقہ وارانہ کش مکش کی اساس پر پندرھویں صدی میں بوہیمیا ہوسائٹ جنگوں (Hossite Wars) کا میدان بنا۔
۱۵۲۶ء میں ہونے والے معرکے جنگِ محاکس (Battle of Mohacs) کے بعد بوہیمیا کی بادشاہت جستہ جستہ حیبس برگ شہنشاہیت (Habsburg Monarchy) میں ختم ہوگئی۔ کیتھولک حیبس برگ کے خلاف پروٹسٹنٹ بوہیمیا کی بغاوت (۲۰- ۱۶۱۸ء) تین سالہ جنگوں پر منتج ہوئی۔
کوہِ سپید کی تین سالہ جنگ (The Battle of White Mountain) کی بڑی اہمیت ہے۔ یہ جنگ یا معرکہ ۸؍ نومبر ۱۶۲۰ء میں پیش آیا۔ اس میں کیتھولک افواج کو فیصلہ کن فتح حاصل ہوئی۔ بغاوت کا خاتمہ ہوا۔ بوہیمیائی بغاوت کے خاتمے کے معنی پروٹسٹنٹ آدرش کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہوا۔ لوگوں کو جبریہ کیتھولک بنایا گیا۔ ان حالات کے تحت چیک زبان کو زوال ہوا۔
۱۸۰۶ء میں ہولی رومن ایمپائر ٹوٹ گئی۔ اس کے نتیجے میں بوہیمیائی بادشاہت آسٹرین شہنشاہت کا حصہ بن گئی۔ یہ ۱۸۰۴ء سے ۱۸۶۷ء تک کا زمانہ ہے۔ اس زمانے میں چیک زبان ایک بار پھر زندہ ہوئی۔ اس کے عقب میں وسعت پذیر رومانی نیشنل ازم کے محرکات تھے۔ چیک علاقے صنعتی ترقی کے مراکز میں بدل گئے۔ ۱۹۱۸ء میں جمہوریہ چیکوسلواوکیا کی تشکیل ہوئی۔ جنگِ عظیم اوّل کے خاتمے پر آسٹرو- ہنگرین شہنشاہیت کا خاتمہ ہوا۔ اس عہد میں مرکزی یورپی علاقے میں چیکو سلوواکیا ہی واحد جمہوریہ باقی رہ گئی تھی۔ ملک کا کچھ حصہ جرمنی کے قبضے میں گیا دوسری جنگ میں۔ سلوویک علاقہ جرمنی کی کٹھ پتلی ریاست ہوگیا۔ ۱۹۹۵ء میں روسی فوجوں نے چیکو سلوواکیا کو جرمنی کے تسلط سے آزادی دلائی۔ اس ضمن میں امریکا کا بھی ہاتھ کارفرما رہا۔ چیکو سلوواکیا کی کمیونسٹ پارٹی نے انتخابات میں فتح پائی (۱۹۴۶ء)۔ ۱۹۴۸ء میں کمیونسٹ پارٹی نے اقتدار پر قبضہ کرلیا۔
۱۹۸۹ء میں اصلامی تحریک پراگ اسپرنگ شروع ہوئی جس کا انجام سوویت حملے کی صورت میں ہوا۔ ۱۹۸۹ء میں ویلویٹ انقلاب (Velvet Revolution) واقع ہوا جس کے بعد کمیونسٹ حکومت پُرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوگئی اور جمہوری حکومت کا قیام عمل میں آیا۔
یکم جنوری ۱۹۹۳ء میں چیکو سلوواکیا جمہوریہ کا قیام عمل میں آیا۔
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...