(Last Updated On: )
بہت ہی تیز ہوا تھی خراب رستہ تھا
ہمارے گرد قضا تھی خراب رستہ تھا
خلا میں ایک طرف تو بڑے دھماکے تھے
کہیں خفیف صدا تھی خراب رستہ تھا
میں اپنی ذات کو جب بھی تھا ڈھونڈنے نکلا
کوئی عجیب فضا تھی خراب رستہ تھا
کوئی بھی خوف نہیں تھا کھلے سمندر میں
مگر جو زلف خفا تھی خراب رستہ تھا