اُس دن کے بعد سے نہ ہائی فائف کا سامنا ماہین سے ہوا نہ ماہین کا اِن لوگوں سے اور اس ہی طرح 2 ہفتیں گزر گئی….
___________________________
ماہین بیٹا پڑھائی کیسی چل رہی ہے…..زمان صاحب ماہین کو دیکھتے ہوئے بولے جو کتابیں لیکر بیٹھی تھی….
بابا ٹھیک چل رہی ہے اب پیر سے پیپز شروع ہورہے ہیں…..ماہین کوفت سے بولی….
اوہو وہ تو ٹھیک ہے بیٹا لیکن اپنا بھی خیال رکھا کرو کتنی کمزور ہورہی ہو…..زمان صاحب فکر مندی سے بولے….
بابا میں خیال کرلوگی بس یہ پیپرز جلدی ختم ہوجائے…..ماہین آجازانہ لہجہ میں بولی….
ہاہاہاہا…..بیٹا ہو جائے گے یہ بھی ختم….اب تم سو جاؤ رات ہوگئی ہے بہت….زمان صاحب ماہین کو بول کر کمرے سے نکل گئے….
___________________________
یار میں بول رہا تھا اب پیپرز ہونے والے ہیں کیا خیال ہے کچھ تیاری ہیں تیری…..رضا باسل کو دیکھتے ہوئے بولا….
جی بیٹا تیرے سے اچھی ہے اپنی بتا…..باسل رضا کی بات پر تپ گیا….
دیکھتے ہیں بیٹا….رضا باسل کو دیکھتے ہوئے بولا….
یہ لے جیئے چائے…..ایمن چائے کی ٹرے رکھتے ہوئے بولی….
ارے واہ میری بہن تم تو بہت کام کرنے لگی ہو ویسے کسی کے لیئے بہت اچھا ہے…..حیدر چائے کا کپ اٹھاٹے ہوئے بولا اور نظریں باسل کی طرف تھی….
جی بھائی مطلب……ایمن نہ سمجھی میں حیدر سے بولی….
ارے وہ وہ میرا مطلب سسرال والوں کے لیئے اچھا ہے نہ تمہارے خیر حرم کہاں ہے…….حیدر باسل کے گھورنے پر فوری بولا….
وہ آرہی ہے اپنے لیئے کوفی بنا رہی تھی….ایمن نے بتایا…
یار ایک بات بتاؤں بہت زبردست نیوز ہے…..رضا خوشی سے بولا…
کیا کہ تم مرنے والے ہو یار کل نہیں کل میں زرا بزی ہو اس لیئے ایک دو دن بعد مرنا….باسل سنجدگی سے بولا…..اور ایمن اور حیدر لب دبائے مسکرا رہے تھے….
تجھے میرے ساتھ مسلئہ کیا ہے…..رضا بڑک اٹھا…..
یہی کہ تو دینا پر بوج ہے…..باسل کی سنجدگی میں کوئی فرق نہیں آیا…
میں تو نہیں لیکن تو ضرور زمین پر بوج ہے……رضا خوخار نظروں سے باسل کو دیکھتے ہوئے بولا….
چل صیح میں زمین پر بوج ہو تو میرا بوج تو کولی اٹھا لیے گا وہ بولتا ہیں نہ گانے میں ساری دنیا کا بوج ہم اٹھاٹے ہیں لیکن تیرا کون اٹھائے گا تجھے کندھا بھی کوئی نہیں دے گا…… باسل اُسی انداز میں بولا….اور اس کے اس انداز پر حیدر اور ایمن کا ہس ہس کر برا حال تھا اور حرم گیٹ پر کھڑی ان لوگوں کی بک بک سن رہی تھی اور ہس رہی تھی…..
مجھے کوئی کندھا دے یا نہ دے لیکن تو میرے ہاتھوں آج نہیں بچے گا اور میں دیکھتا ہو تجھے کندھا کون دیتا ہے…..رضا تیش کے عالم میں باسل کی طرف بڑھا….
ارے تو پاگل ہوگیا ہے کل ہی حیدرآباد چھوڑ کر آؤں گا چھوڑ مجھے کمینے……باسل رضا کو اپنے اپرُ سے ہٹاٹے ہوئے بولا….حیدر اس جنگلی کو بول پیچھے ہٹے….
بس ختم کرو کتے لگ رہے ہو تم دونوں ہٹو پیچھے…..حیدر انِ دونوں کو الگ کرتے ہوئے بولا….
جنگلی کتا نہ ہو تو….باسل اپنی شیٹ ٹھیک کرتے ہوا بولا……
حرم اپنے بھائی کو حیدرآباد لیے جاؤ اس کو ضرورت ہیں اس کے سسرال والے انتظار کر رہے ہوگے…..رضا حرم کو دیکھتے ہوئے آرام دا لہجہ میں بولا….
ضرورت میرے بھائی کو نہیں تمہیں ہے سائیکو پیس…..حرم جل کر بولی….اور باسل کو منہ چڑا کر رہا گیا….
تم ہوگی سائیکو پیس اتنی ہی ہو نہیں اور باتیں اتنی کر لیتی ہو…..رضا حرم کے جواب پر تڑپ گیا….باسل حیدر ایمن تینو کے قہقہ کمرے میں گونج رہے تھی رضا کو تنگ کر کے ان لوگوں کو مزہ آتا تھا اور وہ ہر چھوڑی چھوڑی باتوں پر تپ جاتا…
اچھا بس میرے گھر کو مچھلی بازار بنایا ہے چلی نکلو اب اب رات کے 2 بج رہے ہیں اپنے اپنے گھر کا راستہ ناپو….حیدر کھڑا ہوتا ہوا بولا….
یہ نہیں کہ کچھ کھا ہی دیکتے بس چائے پر ٹرخا دیا….رضا غم سے بولا….
بیٹا راستے سے اپنی محبت لے لینا….حیدر رضا کی باتوں سے محفوظ ہوتے ہوئے بولا…
چل بائے کل یونی میں ملتے ہیں….باسل گلے لگ کر بولا….
تجھے میں نے کوئی کام کہا تھا….حیدر نے باسل کے کان میں آہستہ آواز میں بولا…
ہاں کل شام میں بتاتا ہو فکر نہ کر جب ہم ہے تو کیا غم ہے….باسل فلمی انداز میں بولا….
چل نکل زیادہ ہیرو نہ بن میرے سامنے….حیدر نے محفوظ ہوتے ہوئے بولا…..
___________________________
ہیلو سلام کرنل….
وعلیکم سلام میجر! میں نے رپوٹ دیکھی ہے امید ہے جلدی صراق مل جائے گا جس چیز کو ڈھونڈ رہے ہیں…
جی کرنل انشا اللہ….میجر نے دل سے بولا….
___________________________
سجل آج تم کیوں نہیں جارہی یونی…..ماہین سجل سے کال پر بات کرتے ہوئے بولی….
یار بتایا تو ایک مہینہ کے لیئے میں ملتان جارہی ہو ماموں کیا اس لیئے….سجل نے ماہین کے سر پر بم پھوڑا….
کیا…….یار تم جارہی ہو وہ بھی ایک مہینہ کے لیئے میں اب کیا کرو گی یار….ماہین افردہ انداز میں بولی…
یار کزن کی شادی ہے اس وجہ سے چلو یار اپنا بہت خیال رکھنا اوکے بائے…..سجل نے فورن فون بند کردیا….
ابے یار اب اکیلے یونی جانا پڑے گا میری وہاں کسی سے دوستی بھی نہیں…..ماہین سوجتے ہوئے اٹھی اور تیار ہونے چلی گئی….
___________________________
بتمیز جاہل انسان……ہاہاہاہا…..فیصل ماہین کی باتیں سوچھ سوچھ کر مسکرا رہا تھا…..
ٹک ٹک ٹک…..
آجاؤ….
فیصو صاحب آپ نے جو کام بولا تھا لڑکی کی معلومات کا وہ سب اس فائل میں ہے….اکرم نے فائل فیصو کے سامنے کی…..
اور ادھر فائل فوری لے لی گئی….ٹھیک ہے تم جاؤ…..فیصو فائل کو دیکھتے ہوئے بولا….
ماہین زمان…..تو تمہارا نام ماہین ہے پتہ نہیں ایسا کیا ہے تمہاری آنکھوں اور بات کرنے کہ انداز میں کے میں 2 ہفتوں میں پاگل ہوگیا تمہارے دیدار کے لیئے ورنہ اتنی خوبصورت خوبصورت لڑکیاں خودُ میرے پاس چل کر آتی ہے اور میں تمہارے دیدار کو تراس رہا ہو ایسا کیا تھا آخر تمہاری آنکھوں اور آواز میں کہ مجھے قیدی بنادیا…..
ہیلو گاڑی تیار کرو میں آرہا ہو….فیصو نے حکم دیے کر اپنا اپنی چیزیں اٹھائے اور گاڑی میں بیٹھ گیا….
صاحب کہا جانا ہے….اکرم نے فیصو سے پوچھا…..
پہلے وہ جو مسلئہ تھا اڈے پر وہا چلو آج ان لوگوں کا کام تمام کرتا ہو پھر 3 بجے تک اُس کی یونی…..فیصو اکرم سے بولا….اکرم فیصو کا وفادار اور چھیتا لڑکا تھا….
جو صاحب جو حکم….
___________________________
ماہین کینٹین سے جوس لیکر نکلی ہی تھی کہ پتھر سے پیر ٹکڑایا اور ہاتھ سے جوس سامنے فون پر بات کرتے شخص پر گرا ماہین منہ کھولے اور نظریں اٹھا کر سامنے شخص کو دیکھ کرہی تھی اور سامنے والا شخص حیرت اور غصہ سے لال ہورہا تھا….
یہ کیا کیا تم نے آخر تمہارا مسلئہ کیا ہے میرے ساتھ جنگلی…..حیدر ایک دم بھڑک اٹھا….
سوری غلطی سے گر گیا….ماہین سچ ں شرمندہ تھی….
تو یہ آنکھیں کسی کو دے دو ان کا تمہارے پاس کوئی کام نہیں….حیدر اس کی حالت سے محفوظ ہوتے ہوئے بولا….
دیکھوں میں نے سوری بول دیکھا نہ اب تم زیادہ بول رہے ہو شاید تھپڑ بھول گئے ہو….ماہین دوبارہ سے شروع ہوگئی….
ہاہاہا تھپڑ اچھا کیا یاد کرا دیا واقعی بھول گیا تھا میں تم سے بدلہ جو لینا تھا…..حیدر اندر سے تو بھڑک اٹھا تھا تھپڑ والی بات پر لیکن ظاہر نہیں کیا….
جاہل بتمیز بےغیرت انسان…..ماہین بولتے ہوئے وہاں سے نکل گئی….
باسل اس کا کچھ واقعی کرنا پڑے گا اب…..حیدر غصے سے بولا باسل کی طرف دیکھ کر….