یہ وہ زمانہ تھا جب کنعانی تحریک ختم ہو چکی تھی حضرت مسیح سے قریبا” دو ہزار سال قبل بابل میں ایک خاندان نے حکومت قائم کی جسے مورخ سہولت کے لیے بابل کا پہلا شاہی خاندان کہتے ہیں
اس پر سبھی مورخین کا اتفاق ہیکہ یہ خاندان سامی الاصل تھا عام طور پر شام کے جنوبی علاقے کو اس کا مسقط الراس مانا جاتا ہے اس خاندان کے گیارہ بادشاہ گزرے
سمو ابوم
سمولا ایلم
زابیوم
ایبل سن
سن مبلت
حموربی
شمس ایلنا
ابی ایشو
امی دیتنا
امی صدوق
شمس دیتنا
ہمارا موضوع اس خاندان کا چھٹا بادشاہ حموربی ہے
حموربی کا زمانہ
اس خاندان اور بالخصوص حموربی کے بارے کچھ ایسی شہادتیں موجود ہیں جو اس خاندان کے عہد حکومت کو متعین کرتے ہیں
علم ہئیت کی شہادت
دو ایسی دستاویزات ملی ہیں جن میں تئیس سال کی لمبی مدت کے لیے زہرہ ستارے کے طلوع و غروب کے اوقات درج ہیں ان میں ایک جگہ کاتب نے اشارہ کیا زہرہ کے چڑھنے اور غروب ہونے کے یہ اوقات اس خاندان کے دسویں بادشاہ امی صدوق کے اٹھویں سال میں ہِیں ہمیں بعض ذرائع سے ہر ایک بادشاہ کی حکومت کا زمانہ پہلے سے معلوم تھا اسلیے جب علم ہئیت سے حساب لگایا گیا کہ زہرہ اس خاص شکل میں کب تھا تاکہ اس کے چڑھنے اور ڈوبنے کے اوقات مذکورہ دستاویز کے مطابق ہو جائیں تو اس سے نہ صرف ہمیں امی صدوق کے اکیس سالہ دور حکومت کا زمانہ معلوم ہوا بلکہ اس خاندان کے ہر بادشاہ کی حکومت اور اختتام کا زمانہ معلوم ہو گیا
اس کی رو سے حموربی کا زمانہ 2025 سے 2067 قبل مسیح بنتا ہے اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ یہ خاندان تین سو سال بابل پر حکمران رہا
تورات کی شہادت
دوسری شہادت تورات کے درج ذیل عبارت سے ملتی ہے
” اور سنعار کے بادشاہ امرافیل اور الاسر کے بادشاہ اریوک اور عیلام کے بادشاہ کدر لاعمر اور جوئم کے بادشاہ تدعال کہ ایام میں یوں ہوا کہ انھوں نے سدوم کے بادشاہ برع اور غمرہ کے بادشاہ یوشع اور اوما کے بادشاہ سنی اب اور صبوئیم کے بادشاہ شمیر اور اور بالع کے بادشاہ سے جنگ کی(کتاب پیدائش)
یہ عبارت اس مقام کی ہے جب حضرت ابراہیم اپنے چچازاد بھائی حضرت لوط کو بچانے نکلے جو اس لڑائی کے فورا” بعد کا واقعہ ہے جس کی طرف ان آیتوں میں اشارہ ہے مورخین میں اکثریت کا نظریہ ہیکہ اس عبارت میں امرافیل سے مراد حموربی ہے
ہمارے ہاں اس بادشاہ کا نام زیادہ تر حمورابی لکھا جاتا ہے لیکن درست املا حموربی ہے اس زمانے کی تحریروں میں یہ نام اموربی بھی لکھا ملا ہے نام کا پہلا جزو حمو یا امو دیوتا کا نام ہے
عہد نامہ قدیم میں عبرانی کے متعدد ناموں کے شروع یا اخر میں امو جزو کلمہ ہے مثلا” امی ندب ، یو بوام اور بنی امی وغیرہ
امون(مصری دیوتا) کا نام غالبا” اسی سے مشتق ہے
بابلیوں کے ہاں اسکی تین شکلیں ملتی ہیں حمو ، امو اور امی چنانچہ حموربی کے معنی ہو ئے ” امو یا حمو میرا خدا ہے”
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...