جوليا نافٹنر واٹر کے فون کی گهنٹی بجی! ليکن ريسيور اٹهانے سے پہلے اس نے گهڑی کی طرف ديکه کر ُبراُبرا
!سا منہ بنايا! گيارہ بجنے والے تهے
!ہيلو!۔۔۔۔” اس نے ماؤته پيس ميں کہا” صفدر!” دوسری طرف سے آواز آئی۔”
ہاں! بهئی کيا خبر ہے! مجه سے کئی بار تفصيل مانگی جا چکی ہے!” اس نے کہا۔ “يہ بتاؤ کہ شاہد اور ہلدا ” ملے کيسے تهے! ايکس ٹو کا خيال ہے کہ کيفے کاسينو ميں اس کا اندااندا ِزِز گفتگو دوستوں کا سا تها۔ “آہا۔۔۔۔تو کيا ميرے علاوہ کوئی اور بهی اس معاملے کو ديکه رہا ہے۔” مجهے اس کا علم نہيں ہے۔” جوليا نے کہا۔”
“آہا۔۔۔۔ٹهيک، يہ عمران صاحب بهی کيفے کاسينو ميں نظر آئے تهے۔”
“ارے چهوڑو يہ قصہ، وہ کہاں نہيں نظر آتا۔” جوليا نے کہا۔ “مجهے ان دونوں کی ملاقات کی تفصيل بتاؤ۔”
تفصيل احمقانہ ہے، پتہ نہيں کيوں يہاں کے سارے آفيسر خود کو عمران کے رنگ ميں رنگنے کی کوشش کر “رہے ہيں۔ آج ان شاہد صاحب نے بهی اسی قسم کی ايک حرکت فرمائی تهی، ہلدا کوئی چيز خريدنے کے لئے ايک دوکان پر رکی تهی اور قيمت ادا کرنے کے لئے اپنا وينٹی بيگ کهولا تها، پهر آگے بڑه گئی۔ شاہد صاحب نے جهٹ اپنی جيب سے دس دس کے دو نوٹ نکالے اور اسکی طرف جهپٹے، اسے روک کر کہا کہ ديکهئے آپ کے بيگ سے شايد يہ روپے گر گئے تهے۔ اس نے وينٹی بيگ کهول کر اپنی رقم کا جائزہ ليا اور کہا کہ وہ روپے اس کے نہيں ہو سکتے۔ آپ نے بالکل عمران ہی کے سے انداز ميں بے حد پريشانی ظاہر فرمائی اور اس سلسلے ميں اپنے بچپن اور آغوآغوِشِش مادر تک پہنچ گئے۔ والدہ محترمہ کے دو چار قول دہرائے جو بچپن ہی ميں ان کے گوش گزار کئے جاتے رہے تهے، مثمث ًلاًلا کہيں کوئی چيز پڑی ہو تو ہر گز نہ اٹهاؤ۔۔۔۔۔۔۔۔چور کے ساته حشر کے دن آگ ميں ڈال ديئے جائيں گے اور بهی پتہ نہيں کيا کيا۔ ميں کہتا ہوں کہ اگر ہلدا کی جگہ تم ہوتيں تو شايد ايک آده تهپڑ رسيد کر ديتيں مگر وہ تو اس سے بهی زيادہ خبطی پن کا مظاہرہ کرنے لگی تهی۔ اس نے اس سے کہا تها کہ وہ کئی سال سے کسی ايمان دار آدمی کی تلاش ميں ہے، ليکن آج تک ايک بهی نہ مل سکا اور يہ اسکی خوش قسمتی ہی تهی کہ شاہد جيسے آدمی سے راہ چلتے ملاقات ہو گئی، اس خوشی ميں وہ اسے
چائے پلانا چاہتی ہے اور اسکے بعد بهی وہ اس سے اکثر ملتی رہنا پسند کرے گی۔ اسطرح دونوں کيفے کاسينو ميں پہنچے تهے، پهر پتہ نہيں کہ عمران صاحب کيسے نازل ہوئے اور اسکا تعاقب کرتے ہوئے کيفے کاسينو کی پشت والے شبينہ پوسٹ آفس تک گئے۔ ہلدا نے وہاں سے کسی کو فون کيا تها اور اسکے بعد آپ بهی ٹيلی
“فون بوته ميں تشريف لے گئے تهے اسکے بعد سے پهر کہيں نہيں دکهائی ديئے۔
“تم اسکے بعد اسکا تعاقب کرتے رہے تهے۔”
ہاں۔۔۔۔۔۔۔۔وہ ہسپتال ہی کے ايک کمرے ميں رہتی ہے، وہيں واپس گئی تهی، اسکا اور کوئی گهر نہيں ہے، مگر “
“اب مجهے کيا کرنا ہے؟
“يہ معلوم کر کے بتاؤں گی، اچها بہت بہت شکريہ۔”
اس نے سلسلہ منقطع کر ديا، تهوڑی دير تک کچه سوچتی رہی پهر ايکس ٹو کے نمبر ڈائيل کئے اور اسے
صفدر کی رپورٹ سنانے لگی، اسکی آواز سے تهکن ظاہر ہو رہی تهی، ايکس ٹو کو رپورٹ دينے کے بعد اس نے ايک طويل انگڑائی لی اور مسہری پر گر گئی۔