سر میں چاہتا ہو اس لڑکی کو بچالو لیکن کیسے سمجھ نہیں آرہا میں سوچ رہا تھا کہ اگر میں اس لڑکی سے نکاح…..شاہزر کی بات بیچ میں ہی رہے گئی جب شاہزر نے میجر کی آنکھوں میں دیکھا جو غیز و غضب سے لال ہورہی رہی تھی….
تم جانتے ہو یہ کون ہے….میجر نے سخت لہجے میں سوال کیا….
نہیں سر…..شاہزر کو کچھ گڑبڑ کا احساس ہوا…..
شی ازِ مائے وائف مسز حیدر مرتضیٰ….میجر حیدر نے ہر لفظ چبا چبا کر کہا…..اور شاہزر کے سر پر بم پھوڑا…..
کیا…..سو….سوری میجر مجھے واقعی نہیں پتہ تھا سوری سر…..شاہزر میجر سے نظرے جکاہ کر بولا….
کوئی بات نہیں تمہیں تو کچھ پتہ نہیں تھا لیکن اب فیصو کی موت بہت ازیت ناک ہوگی…..میجر حیدر اس لہجے میں بولا تھا کہ شاہزر بھی خوف سے کاپنے لگا تھا کیونکہ میجر حیدر دشمنوں کو ایسی ازیت ناک سزہ دیتا تھا کہ انسان خدُ موت مانگنے پر مجبور ہوجاتا ہے…..
ج…جی جی سر میں جاؤ….شاہزر نے جانے میں ہی آفیت جانی….
ہاں جاؤ اور کام پر دیہان دو…..حیدر سختی سے بولا…..
جی سر…..
اور اب حیدر کی منزل ماہین تھی….
________________________
ایک تو تم ہر وقت آجاتے ہو فارک انسان کام وام نہیں ہوتا تمہیں…..نہو…..ماہین حیدر تو دیکھ کر بولی…..
یہ جو تمہاری زبان ہے نہ اس کا زرا کم استعمال کیا کرو…..ایک تو پہلے ہی حیدر کو غصہ تھا اپر سے ماہین کی باتیں غصے کو ہوا دے رہی تھی….
میری زبان میری مرضی…..ماہین فر سے بولی…..
یا اللہ میں نے کون سا ایسا گناہ کیا تھا جس کے عزاب میں اس کو میری زندگی میں ڈال دیا…..حیدر آہ بھر کر بولا…..
گناہ نہیں نیکی کی ہوگی کوئی جو میں مل گئی زبردستی ہی سہی…..ماہین حیدر کو زچ کرنے کے موڈ میں تھی….
ہاہاہا ویری فنی…..حیدر چبا چبا کر بولا….
خیر کیوں آئے ہو…..جنگلی انسان…..ماہین کوفت سے بولی…..
یہ بتاؤ فیصو کو کیسے جانتی ہو….دو ہفتوں سے جو سوال حیدر پوچھنا چاہتا تھا آج پوچھ لیا…..
کون فیصو…..ماہین نہ سمجھی سے بولی….
یہ…..حیدر نے فیصو کی پکچر ماہین کے سامنے کی….
یہ…یہ وہ مارکٹ والا…..ماہین فورن بولی….
کون مارکٹ والا سب بتاؤ…..حیدر سنجدگی سے بولا….
میں کیوں بتاؤ….ماہین اکڑ کر بولی….
میرے سامنے زیادہ اکڑنے کی ضرورت نہیں ہے فٹا فٹ زبان کا استعمال کرو اپنی….حیدر کوفت سے کولا….
لیکن تم نے تھوڑی دیر پہلے بولا تھا کہ زبان کا استعمال کم کیا کرو….ماہین معصومیت سے بولی….
جیسے تم تو میری ہر بات مانتی ہو….حیدر ماہین کی بات پر بولا….
ماہین نے پھر اُس دن والا سارا واقعہ سنا دیا….
یہ جو تمہاری برچ خلیفہ جتنی زبان ہے نہ اس کا استعمال اب کم کرنا…..حیدر کو ماہین کی کاروائی سن کر غصہ آیا….
ہاں مجھے احساس ہے اگر میں زبان کا استعمال کم کرتی تو آج تم میرے سامنے نہیں ہوتے…..ماہین تپ کر بولی….
اچھا ہے احساس تو ہوا تمہیں…..حیدر دلچسبی سے بولا….
میرا مطلب زبان کا استعمال کم اور ہاتھ کا استعمال زیادہ کرنا چاہیئے تھا اب ایک تھپڑ سے تو کام نہیں بنتا نہ….ماہین معصومیت سے بولی اور حیدر کو تپایا….
اور جس دن میں نے زبان کے بجائے ہاتھ کا استعمال کیا نہ تو تم ایک ہفتے نہیں اٹھ پاوں گی….حیدر تپ کے بولا….
وہ دن آئے گا ہی نہیں خیر اب جاؤ مجھے نیند آرہی ہے…..ماہین بیزاری سے بولی….
نیند کی ساری ٹیبلیٹس لے لو تاکہ میری جان چھوڑے….حیدر تیش سے بول کر نکل گیا….
پتہ نہیں کیا آئٹم ملا ہے مجھے…..حیدر آسمان کی طرف دیکھ کر بولا….
________________________
رضا اور باسل تم دونوں شاہزر کا پیچھا کرو گے شاہزر کی کال مجھے آئی تھی وہ آج شام میں فیصو کے ساتھ اڈے پر جارہا ہے تم دونوں اُن لوگوں کا پیچھا کرو گے اور ہاں دیہان رکھنا فیصو کو شک نہیں ہونا چاہیئے آج تم دونوں وہ اڈا دیکھ لو پھر رات میں اُس اڈے کو ختم کردے گے ایک بار بس جگہ معلوم ہوجائے…..حیدر سنجدگی سے بولا….
ٹھیک ہے حیدر ویسے اُس تھےخانے کا پتہ چلا کچھ….باسل بولا….
نہیں اُس ہی کا تو پتہ لگانہ ہے تھوڑا وقت لگا گا پھر شاہزر کو پتہ چل جائے گا تو وہ بتادے گا ہمیں…..حیدر باسل سے بولا….
ویسے حیدر تم ماہین کو سچ بتادو….باسل یکدم بولا….
ابھی نہیں….حیدر فر سے بولا…..
کیوں نہیں اسے معلوم ہونا چاہیئے یار….باسل پھر بولا….
باسل ابھی صیح وقت نہیں ہے جب ہوگا تو میں بتادوگا فکر مت کرو….حیدر اٹل لہجے میں بولا گویا بات ہی ختم کردی….
________________________
بھائی چلنا نہیں ہے کیا میں تیار ہو….شاہزر فیصو کے روم میں داخل ہوتے ہوئے بولا….
ہاں بس میں زرا تیار ہوجاو سوری یار میں بھول گیا تھا تم یہاں رکو میں یار….فیصو شاہزر سے بول کر چلا گیا….
فیصو ویشروم گیا تو شاہزر نے موگا پر چوکا لگایا اور مائکرو فون چپِ فیصو کی اسٹوڈی ٹیبل پر لگا دی پھر ڈراس میں چیزیں دیکھنے لگا اور ایک جگہ ٹھٹک گیا….
یہ البم کس کی ہے….شاہزر نے البم نکل کر کھولی….
یہ تو ماہین مطلب مسز حیدر میجر کی بیوی کی پکچرز وہ بھی اتنی ساری…..وہ پکچرز چیکھتے ہوئے بولا ماہین کی پکچرز جو فیصو نے چھپ کرلی تھی یونی میں راستے کی مال کی سوپ پر سب جگہ کی….
بھائی اس لڑکی کے مامعلہ میں بہت جنونی لگتے ہے پر بھائی کو کون بتائے کے وہ میجر حیدر کی بیوی ہے لیکن خیر میجر خدُ ہی بتادے گا اللہ ہی حافظ ہے بھائی کا تو….شاہزر نے افسوس سے سر جکایا اور روم سے نکل گیا….
________________________
ہیلو کون….ماہین کال رسیف کرکے بولی….
ماہین میں سجل….سجل کی آواز ابھری….
سجل تم….تم کیسی ہو کہاں ہو کتنی کالز کی میں نے تمہیں….ماہین حیرت سے بولی….
ماہین ماہین….میں ٹھیک ہو تم بتاو کیا کر رہی تھی….سجل نے بات ٹالی…
میں بھی ٹھیک ہو سجل میں بہت اکیلی ہوگی ہو تم بھی چلی گئی بابا بھی چلے گئے بس وہ ہفتے میں ایک دفہ کال کرکے پوچھتے ہے میں بہت تھک گئی ہو سجل تمہیں نہیں پتہ میرے ساتھ کیا ہوا وہ وہ حیدر میں نے اس کو تھپڑ مارا تھا نہ اُس نے مجھ سے بدلہ لیا زبردستی گن پوئنٹ پر نکاح کیا میرے ساتھ…..ماہین روتے ہوئے سجل کو بتارہی تھی….
ماہین میری جان سب ٹھیک ہوجائے گا تم فکر نہ کرو میں اُس سے اجازت لیکر آوں گی…..سجل بولی…
کس سے اجازت لوگی….ماہین ٹھٹکی….
وہ وہ….امی ابو سے….سجل اٹک اٹک کر بولی اچھا پھر بعد میں بات کرتی ہو خدا حافظ….
اس کو کیا ہوگیا انکل آنٹی کب سے منع کرنے لگے جو اجازت لے گی….ماہین سوچتے ہوئے انگلیوں میں پہنی رنگ دیکھنے لگی جو سجل نے دی تھی آخر دفہ….