(Last Updated On: )
ازل کا کب میں کوئی فیصلہ ہوں
میں بس وہم و گماں کا سلسلہ ہوں
کرے دنیا مِری پرواہ کیوں کر
تمہارا،بس تمہارا مسئلہ ہوں
کئی چہرے تمہیں اپنے دِکھیں گے
مجھے دیکھو میں ٹوٹا آئینہ ہوں
جو تم سے طے کبھی بھی ہو نہ پایا
ہمارے بیچ کا وہ ٖفاصلہ ہوں
یہ پیشانی کے بل کہتے ہیں مجھ سے
تمہارے ساتھ اب میں خوامخواہ ہوں
چلے جو بھی وہ مجھ کو کوستا ہے
میں اک پُر پیچ ، مشکل راستہ ہوں
گھِری دنیا ہے کتنے مسئلوں میں
میں خوش ہوں بس تمہاری مبتلا ہوں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔