اسد بار بار کال کر رہا تھا لیکن نمبر بند تھا ۔۔ایک گھنٹہ ہونے والا تھا ۔۔۔اسد نے غصے میں اپنی ھی کار پر لات ماری ۔۔۔شیٹ فجر یہ تم نے اچھا نہیں کیا میں تمیں برباد کر دو گا ۔۔گاڑی کے چھت پر دونوں بازو میں سر جھکاے افسوس منانے میں مگن تھا ۔۔۔۔
اسد ۔۔۔۔۔۔۔کسی نے پیچھے سے آواز دی ۔۔۔اسد نے مڑ کر دیکھا تم یہاں کیا کر رہی ہو ؟؟؟؟
اسد میرے ساتھ چلو میرے گھر والے تم سے ملنا چاھتے ہیں ۔۔۔آنکھوں میں امید لئے اسد سے کہا ۔۔۔
دیکھو میں نے تمیں پہلے بھی کہا ہے جب تک میرے گھر والے نہیں مان جاتے تب تک نہیں مل سکتا ۔۔۔اسد نے اسکا ہاتھ تھام کر کہا ۔۔۔
اچھا پر کب ؟؟؟
اسد نے شرارت سے کہا جلدی میری جان
اسدکہی تم فجر سے تو محبّت نہیں کرتے ؟؟؟؟
پاگل ہوگئی ہو نادیہ فجر کا غرور بس توڑنا تھا بس ۔۔
اسد نے تشویناک لہجے میں پوچھا سنو کہی فجر کو تو نہیں نہ پتا ۔۔۔
نادیہ نے سر جھکا کر کہا نہیں پر وه میری دوست ہے مجھے برا لگ رہا ہے تو ٹھیک ہے جاؤ بتا دو ور ختم کرو تعلق مجھ سے ۔۔اسد نے خفا ہو کر کہا ۔۔
تم بھی نہ اسد بات بات پر ختم کرنے کی دھمکی دیتے ہو پتا ہے نہ تمارے بینا نہیں رہ سکتی نادیہ نے اسد کا ہاتھ پکڑ کر کہا اسد نے دوسرے ہاتھ سے نادیہ کا ہاتھ پکڑا تو چلو اؤ آج سارا دن تمارا ۔۔۔نادیہ شرمائی سچ میں ؟؟؟ ہاں اسد نے کار کا دروازہ کھولا ۔۔ور نادیہ کو لے کر گھر کی طرف روانہ ہوا ۔۔۔
💖💖💖
جب تک بلکل ٹھیک نہ ہوجاے تب تک چلنا پھرنا منع ہے ڈاکٹر نے ناصر حسین کو ھدایت کی ۔۔۔جی ٹھیک ہے باقی فکر کی کوئی بات تو نہیں میری بیٹی ٹھیک ہوجاے گی نہ ناصر حسین نے تسلی چاہی ۔۔ڈاکٹر نے تسلی دی اور چلی گئی ۔بڑے پاپا فجر ٹھیک ہوجاے گی ارسم نے حوصلہ دیا ۔۔سیرت سوپ بنانے گی دادی حاجت کے نفل پڑھنے گی ۔۔
فجر ٹھیک ہو بیٹا ناصر حسین روم میں اے ۔۔ساتھ ھی ارسم تھا ۔۔۔
جی پاپا ۔۔۔اور ارسم کو نفرت کی نگاہ سے دیکھا اور ساتھ ھی سر پر دوپٹہ اوڑھا جس سے کچھ بال چہرے پر ارہے تھے ۔۔ارسم نے بھی فجر کے بال کبھی کبھار دیکھے تھے ۔۔
بڑے پاپا آپ فکر نہ کرے میں پورا خیال رکھوں گا ارسم نے فجر کو اگنور کرتے ہوئے کہا ۔۔
مجھے یقین ہے بیٹا ناصر نے ارسم کے کندھوں پر ہاتھ رکھا اور فجر کو آرام کرنے کی ھدایت دی اور چلے گئے ۔۔۔
ارسم میرا موبائل دو فجر نے ہاتھ اگے بڑھا کر مانگا ۔
ٹھیک کروا کر د ے دو گاارسم نے آرام سے جواب دیا ضرورت نہیں تم مجھے دو فجر نے اتنی ھی بےرخی سے کہا
بڑے پاپا نے بھی مجھے ھی دینا ہے تو پھر یہ لو اپنی سم اور فجر کے ہاتھ پر رکھی ۔۔
اور اپنے مہنگے موبائل سے سم نکال کر موبائل فجر کو دے دیا یہ رکھ لو تب تک ۔۔
فجر نے خاموشی سے رکھ لیا کیوں کہ اسد سے رابطے کا یہی ذریعہ ہے بس ۔۔۔ارسم چلا گیا
آنکھیں بند کر کے یاد کیا اہ میسج تو گیا ھی نہیں میرے انتظار میں کہی وہی تو کھڑا نہیں ۔۔۔کتنا دل ٹوٹا ہوگا نہ اسکا ۔سوری اسد بس ناراض مت ہونا ۔۔۔
موبائل میں سم لگائی اسد کو کال کی پر اسد نے نہیں اٹھائی دوبارہ کی کہی بار کال کی پر نہیں اٹھائی 15 میسج کئے سوری کے پر کوئی جواب نہیں فجر نے بے دلی سے موبائل رکھ دیا ۔۔۔
💖💖💖💖💖
جو جال فجر کے لئے تھا اس میں نادیہ پھس چکی تھی ویڈیو بن چکی تھی نادیہ اس بات سے بےخبر تھی ۔۔۔
💖💖💖💖💖
فلک کالج سے اپنی دوستوں کے ساتھ کافی پینے پاس والے بابا کے پاس اے جہاں سے ہمیشہ پیتے تھے فلک کو لگا کوئی ہے جو اسکے پیچھے ہے پر کوئی نہیں تھا سٹیپ باے سٹیپ چلنے کی پک ہسنے کی پک بن رہی تھی پر اس ان دیکھے انسان سے بے خبر تھی ۔ کندھوں تک اتے بال گھٹنوں سے اوپر آتی شرٹ اور جینز میں فلک اپنے حسن کے جلوے ڈھا رہی تھی ۔۔۔
واٹس اپ میں اتا میسج سین کیا تو فلک اپنی پک کو دیکھ کر حیران تھی وہی ڈریس جو ابھی پہنا تھا وہی کپ جو اسکے ہاتھ میں تھا وہی ٹیبل جس کے گرد وه بیٹھی تھی فرق اتنا تھا سامنے اسکی 2 دوست تھی ایمن اور لائبہ ۔۔پر تصویر میں سامنے لڑکا کوئی انجان تھا جو تصویر میں فلک کے پاس تھا ۔۔فلک گھبرا گی یہ بات وه کسی بھروسے والے انسان سے کر سکتی تھی اسد بھائی کو بتاؤ فلک نے سوچا تھا پر اسد بھائی نے مجھے غلط سمجھا تو اٹھ نہیں پاؤ گی میں ۔۔۔کون ہے جس نے پک سینڈ کی ۔۔۔کیا کال کرو ؟؟؟؟؟
اتنے میں دوبارہ میسج آیا ایک اور پک جس میں اب ایک اور انجان انسان تھا پہلے والا نہیں اب تصویر میں فلک کسی مارکیٹ میں موجود تھی کسی لڑکے نے ہاتھ پکڑا ہوا تھا فلک مزید ڈر گی اور گھر کی طرف بھاگی ۔۔۔۔۔۔۔
💖💖💖💖
چار دن گزر چکے تھے ارسم نے موبائل ٹھیک کروا دیا تھا پر اسد نے بات ابھی تک نہیں کی تھی فجر کا رو رو کر برا حال تھا اللّه تعالیٰ پلیز اسد مجھ سے بات کر لے میں نے تو ہمیشہ تیری نماز پڑی ہمیشہ تیری عبادت کی صرف تجھ سے مانگا ھر ممکن کوشش کی کے تجھے راضی رکھوں پھر میری دعا کیوں قبول نہیں ہورہی ؟؟ میں اپنے لئے اسد کو مانگ رھی ہوں مجھے اسد دے دے ہمیشہ تیرا شکر ادا کرتی رہو گی بس مجھے اسد دے دے آنسو اب حلق میں پھس چکے تھے اب رویا بھی نہیں جا رہا تھا اسد کو کھو دینے کا غم دل کو بند کر رہا تھا ۔۔۔۔کیسے مناؤں اسد تمیں
اپنی روتے ہوے پک اسد کو سینڈ کی شاید اسکا دل پگھلے
فورا کال ای
فجر تم ٹھیک ہونا اسد کے لہجے سے لگا کے بہت پریشان ہوا ہے دیکھ کر
بات کیوں نہیں کر رہے تھے تم فجر نے شکایت کی
تم ای نہیں تھی جو اسد نے یاد دلوایا
میں گر گی تھی اسد مجھ سے چلا بھی نہیں جا رہا ورنہ ضرور آتی فجر نے مایوس ہو کر کہا
اہ اچھا سوری مجھے لگا تمیں مجھ پر بھروسہ نہیں ہے اس لئے تم نہیں آئ جبھی میں ناراض تھا اسد نے نارمل لہجے میں کہا ۔۔
اسی بات نہیں ہے اسد مجھے پورا بھروسہ ہے تم پر ۔۔خود سے بھی زیادہ فجر نے یقین دلایا
اچھا اگر ایسی بات ہے تو مجھ سے ملو گی اور جو میں کہو گا وه کرو گی جلدی جانے بھی نہیں دوگا سوچ لو ۔۔۔اسد نے پیار بھرے انداز میں کہا
ہاں ہاں ٹھیک ہے مجھے ٹھیک ہونے دو پھر ملے گے فجر نے سکون سے جواب دیا اچھا سنو اسد ۔۔
حکم اسد نے مسکرا کر کہا
فجر مسکرائ ناراض تو نہیں ہو نہ اب ؟؟؟؟
کیسے ہوسکتا ہوں تمارے آنسو جو دیکھ لئے تم رویا مت کرو تم روتی ہو تو تکلیف مجھے ہوتی ہے فجر ۔۔۔اسد نے حمّد کو آنکھ مار کر کہا جو اسد کی طرف دیکھ کر اپنے موبائل میں بزی ہوگیا ۔۔۔
اچھا ٹھیک ہے اب صبح بات کرے گے فجر نے اسد سے کہا اوکے ٹھیک ہے میری جان اپنا خیال رکھنا ۔۔اور فون رکھ دیا
بڑا کمینہ ہے تو حماد نے اسد کو کہا جس پر اسد زور سے ہنسا ۔۔
فجر اب سو سکتی تھی سارے ڈر نکل گے تھے ۔۔اللّه تعالیٰ ہمیشہ میرے ساتھ رہنا اور اسد کوبھی رکھنا ۔۔۔
💖💖💖💖
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...