اسد اور فجر کی دوستی ہونے لگی اسد اسے بہت عزت کے ساتھ بات کرتا تھا اسکی پروا کرنے لگا بات میسج کال تک پہنچ چکی تھی
فجر سنو ۔۔فجر جو یونیورسٹی میں موجود نیچے گھاس پر بیٹھی کتاب میں مگن تھی اسد کے بلانے پر سے اٹھایا جی ۔۔۔
فجر یونیورسٹی سے کہی باہر ملے ۔۔فجر نے کتاب بند کی ۔۔مطلب ۔۔
مطلب یہ مائے ڈیر کے وہاں جہاں ہم دونوں ہو جہاں اور کوئی نہ ہو اسد نے ذرا قریب ا کر کہا ۔۔فجر تھوڑا پیچھے ہوئی نہیں اسد ہم پارک ہوٹل اس میں نہیں مل سکتے تم ایک کام کرو نہ اسد ۔
اسد کی مسکراہٹ غائب ہوئی بولو سنجیدگی سے پوچھ رہا تھا
فجر نے ذرا شرماکر ہچکچا کر کہا تم میرے گھر میں رشتہ کب بھجوگے ؟ اسد نے سرکھجا کر کہا جلدی ھی بیھجو گا فکر مت کرو تم بس میری ہو اوکے نہ ۔۔
فجر مزید شرما گی ۔۔۔
اچھا سنو کل ھر حال میں ملو مجھ سے اسد نے حکمیہ فیصلہ سنایا ۔۔
اسد نہیں ا سکتی نہ تمیں کیسے سمجھاؤ فجر نے التجا کی ۔۔
فجر پریشانی کے حالت میں نیچھے دیکھا فلش لائٹ اچانک پڑی فجر نے براؤن آنکھوں پر ہاتھ رکھا۔۔تو سامنے اسد نے پک لی ۔۔اسد کتنی بار کہا ہے کہ مت لیا کرو پر تم ہو کہ سنتے نہیں ہو پچلھے 4 مہینے سے تمارا روز کا کام بن گیا ہے فجر ناراض ہوئی اسد نے کان پکڑے تو کیا کرو تم ہو ھی اتنی پیاری تماری ھر ادا ہے دل کرتا ہے بس دل میں چھپا لوں تمیں فجر کے لئے اسد کا پیار ھی سب کچھ تھا وه ھر پل اسد کو اللّه سے مانگنے لگی اچھا فجر کل ملو گی نہ ۔۔۔پر یونیورسٹی ۔۔فجر نے سوچتے ہوے پوچھا
ارے تو چھٹی کرے گے نہ بس اگر نہیں آئی مطلب کوئی پیار نہیں تمیں اسد نے ناراض ہو کر کہا ۔۔
فجر نے ہار مان لی
💖💖💖💖💖
اسد سے ملنا ہے کیا پہنوں گی رات بھر کروٹ لیتے ھی گزرنی ہے وه جان گی تھی
صبح تہجد کے وقت اٹھی نفل پڑھےڈر بھی لگ رہا تھا پہلی بار کسی لڑکے کے ساتھ یوں ملنا تھا جانے کیسے ملے گی اگر اسد نے مزید رکنے کو کہا تو ؟؟ اگر کسی نے دیکھ لیا تو پھر ؟؟ اگر اللّه کو یہ عمل پسند نہ آیا اور اسد نہ ملا تو پھر آج اسد کے گھر میں کوئی نہیں ہوگا اس کے گھر والے 9 بجے تک چلے جائے گے ایسے اسد کے گھر جانا کیا ٹھیک ہے ؟؟؟؟ دعا مانگنے کے لئے بیٹھی تھی پر یہی سب سوچ رہی تھی دونوں ہاتھ گود میں رکھے وه خیالوں میں گم تھی
نہیں نہیں کچھ نہیں ہوتا ویسے بھی اسد اپنے گھر والوں کو بھیج دے گا محبّت کرتا ہے مجھ سے ۔میری جھوٹی قسم کھا نہیں سکتا مجھے بھروسہ کرنا چاہیے ویسے بھی مجھے جانا تو اسکے گھر میں ھی ہے تو چلی جاؤ گی خود کو تسلی دی دعا کے لئے ہاتھ اٹھاے اللّه تعالیٰ مجھے ھر شر سے بچانا بے شک تو ھی میری ہمیشہ حفاظت کرتا ہے یہ دعا فجر ھر نماز میں مانگا کرتی تھی اللّه تعالیٰ اسد کو میرا کر دے اسد کو میرا محرم بنا دے فجر کی دعا میں یہ دعا بھی ایڈ ہو چکی تھی
صبح ہو چکی تھی فجر تیار ہو چکی تھی اسد کی کال آئ فجر نے مسکرا کر اگے پیچھے دیکھا اور جلدی سے اٹھائی
گڈ مارننگ جان۔اسد کی آواز کانوں میں پڑی
فجر شرمائی
آرہی ہو نہ اسد نے پھر سے کہا
ہاں آرہی ہوں فجر نے دھیرے سے کہا
اسد کی کھنکھتی آواز اوکے جلدی اؤ اور موبائل رکھ دیا
فجر سے ناشتہ نہیں ہوا اور وه بلکل ریڈی تھی جا نے کے لئے
💖💖💖💖💖
اسد یونیورسٹی سے آکر کھانا کھا لینا ہم رات تک آے گے چابی اپنے پاس رکھ لینا جی ٹھیک ہے امی اسد نے دروازے تک امی ابو فلک کو رخصت کیا ۔۔۔اور حماد اور زین کو کال کی 15: 8 ہو چکے تھے دروازہ بجا اسد نے دروازہ کھولا ۔۔لے اے تم دونوں اسد نے حماد اور زین سے پوچھا ہاں یہ لو پھولوں کی پتیاں حماد نے اسد کو دی اسد نے دروازے پر بچھاے ۔اور کچھ کمرے میں اور بیڈ کے ایک سائیڈ پر کیمرہ رکھا ۔۔تینوں کی ہنسی میں کمینہ پن شامل تھا یار اسد مجھے لگا اس بار تجھے سچ میں فجر کے ساتھ محبّت ہوگئی زین نے پردے سیٹ کرتے ہوے کہا نہیں پاگل ہے کیا وه تو بس پہلا مرد ہوں اسکی زندگی میں تو بس اسے پٹانے میں 4 مہینے برباد ھوگے ہاتھ تک نہیں پکڑنے دیتی تھی اور اب دیکھو یہاں ا رہی ہے ایک زور دار قہقہ لگایا تینوں نے مل کر ۔۔۔۔۔آٹھ بج کر 40 منٹ ھوگے ہیں میں نکلتا ہوں اسے لینے تم دونو برابر والے کمرے میں جاؤ جب تک میں نہ کہوں نکلنا نہیں
حماد اور زین نے سر جھکا کر کہا یس باس ۔۔۔۔۔۔
9 بج چکے تھے اسد یونیورسٹی کے گیٹ پر فجر کا انتظار کرنے لگا بےصبری سے ادھر ادھر ٹہلنے لگا سوچا کال کر پوچھ لوں کہ آخر کہاں تک پہنچی ہوگی ؟ اسد نے کال کی فجر بیگ پہنے کمرے سے نکلی ہاتھ میں موبائل میں پکڑا جہاں اسد کا نام جگمگا رہا تھا سائلنٹ پر تھا سامنے سے آتی سیرت کو آواز نہیں ا رہی تھی فجر تم اس وقت جا رہی ہو ؟ ارسم کچھ فاصلے پر بیٹھا ذرا سا مڑ کر دیکھا دوبارہ لیپ ٹاپ میں مصروف ہوگیا ھر حال میں اسے یہ پروجیکٹ لینا تھا ۔۔۔
جی ماما آج کلاس لیٹ تھی نہ اس لئے بس ۔۔۔ڈرتے ڈرتے جواب دیا فجر نے ۔۔۔
اچھا ٹھیک ہے ارسم چھوڑ اے تمیں سیرت نے کہا ۔۔نہیں نہیں نادیہ اور دوستوں کو بھی لینا ہے کار ہے نہ میرے پاس ۔۔فجر نے ٹھیک ٹھاک بہانہ بنایا ۔۔اچھا ٹھیک ہے سیرت چلی گئی ۔۔4 مس کال ا چکی تھی 3 میسج فجر نے دیکھا تو میسج کھولے
فجر کہاں ہو ؟
یار بولو نہ
نہیں ا رہی ہو توبتا دو
اسد کا ایک اور میسج آیا
اچھا ٹھیک ہے یہاں کھڑا کر کے مجھے ذلیل کروانا ہے نہ اب بات نہیں کرنا تم ۔۔۔۔
فجر ساتھ ساتھ چلنے لگی اور ساتھ ھی لکھنے لگی
اسد میں نکل چکی ہوں تھوڑی دیر میں بس ۔۔۔۔۔۔
یس ۔۔۔۔یہ چیز ۔۔۔۔اور ساتھ میں ھی فجر کی چیخیں سنائی دی گی سیرت اور دادی فورا لانچ میں بھاگی ۔۔۔فجر زمین پر گری ہوئی تھی ارسم سامنے دونوں ہاتھ کھڑے کئے حیرت سے دیکھ رہا تھا ۔۔۔
جو پروجیکٹ ملنا تھا ارسم کو مل گیا تھا اسی خوشی میں جب اچھل کر یس کیا تو پیچھے آتی فجر سے زور سے ٹھکرایا اور فجر اس حملے کے لئے تیار نہیں تھی سو برے طریقے سے گری اور موبائل کی سکرین ٹوٹی بیٹری الگ ۔۔۔فجر رو پڑی ۔۔
سوری سوری فجر میں نے تمیں دیکھا نہیں ارسم نے واقع شرمندگی ظاہر کی ۔۔
دفع ہو جاؤ تم ۔۔۔تمیں نظر اتا ھی کب ہے ؟؟؟ فجر نے چلا کر کہا گرنے کی وجہ سے گھٹنے پر چوٹ ای موبائل پکڑنے کے لئے اٹھنے لگی تو اٹھ نہیں پائی ارسم نے موبائل کے پرزے اٹھاے
سیرت اور دادی پاس ای فجر کو ایسے دیکھ کر دونوں گھبراگی فجر تم گری کیسے ؟؟؟ سیرت نے گلے لگاتے ہوے کہا
یہ دیکھے جو اپکا لاڈلا ہے اسکی ھی مہربانی ہے فجر نے ارسم کو کھا جان والی نظرو سے دیکھا ارسم سر جھکاے کھڑا تھا ۔۔نہیں فجر ارسم سے انجانے میں ہوا ہوگا ورنہ تمیں کبھی بھی تکلیف نہ ہونے دےسیرت نے ارسم کی سائیڈ لی فجر کا بس نہیں چلا ورنہ وه جواب دیتی کے ارسم ھی اسکے لئے کسی شر سے کم نہیں ہے اس وقت ۔۔۔۔۔
فجر نے اٹھنا چاہا پر اٹھ نہیں پائی درد کی وجہ سے کھڑی نہیں ہو سکی ارسم اٹھاؤ اسے روم میں لے کر چلو دادی نے ارسم سے کہا ۔۔۔دادی میں ۔۔۔ارسم نے ایک قدم پیچھے لے کر کہا
نہیں دادی ارسم مجھے ہاتھ بھی نہیں لگاے گا فجر نے غصے میں کہا ۔۔۔تو تمیں اندر کیسے لے کر جائے گھٹنے سے خون کی چند بوندیں زمین پر گری ۔۔فجر خون نکل رہا ہے سیرت کے کہنے پر سب نے زمین کو دیکھا ۔۔ارسم کو شدید دکھ ہوا اگے بڑھ کر اس نے فجر کو اٹھایا اور زبردستی روم میں لے گیا فجر کے لاکھ کوشش کے باوجود ارسم نے اسے نہیں چھوڑا . اور ڈاکٹر کو بلایا ۔۔۔۔
💖💖💖
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...