انشائیہ میری تخلیقی و تحقیقی سرگرمیوں کا مرکز رہا ہے۔ اس سلسلے میں میری کتابیں: بوڑھے کے رول میں، ڈبل رول (انشائیے) ، انشائیہ کی روایت مشرق و مغرب کے تناظر میں (تحقیق) ، یہ ہے انشائیہ (تنقیدی مضامین اور تراجم کا مجموعہ) شائع ہو چکی ہیں۔
’انشائیہ شناسی‘ میں ایسے مضامین شامل ہیں جن میں اس صنف کے مختلف پہلوؤں کو واضح کیا گیا ہے۔ اردو کے معروف قلمکاروں کے خیالات مذاکرے میں موجود ہیں۔ انشائیہ اردو ادب میں ایک ایسی صنف ہے جو مغرب سے درآمد شدہ ہے اور اس کی فنی نزاکتوں نے اس کے متعلق مباحث کے دروازے کھول دیے۔ کسی بھی صنف کو اس کی تعریف یا تنقیدی مباحث کے ذریعے سمجھنے کے بجائے اس کے تخلیقی فن پاروں کا مطالعہ مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ تاہم اس قسم کی تحریریں اس صنف کے لوازمات کو سمجھانے میں کسی حد تک معاون ہو سکتی ہیں۔
امید ہے کہ انشائیہ شناسی کی میری اس کاوش کو ادبی حلقوں میں سراہا جائے گا۔
اس کتاب کی اشاعت میں جن احباب نے تعاون سے نوازا، میں ان تمام کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔ اسی طرح قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، نئی دہلی کا بھی مشکور ہوں جس کے مالی تعاون سے یہ کتاب منظر عام پر آئی۔
ناگپور
مورخہ ۱۳؍ فروری ۲۰۱۹ء
محمد اسد اللّٰہ