اقوالِ دانیانِ ہند
٭ ہمیشہ یہ سوچو کہ سب گھر مجسم راحت بن جائیں یا سب کے سب نور سے بھر جائیں یا سب کے سب دودھ پوت سے بھرپور ہوں اور خوبصورتی سے لبریز ہوں اور ایسے ہی بھرپور گھر ہم دنیا میں آنے والوں کو میسر ہوں۔ (وید)
٭ ہمیشہ یہ سوچو کہ قرابت دار، نوکر، کتے وغیرہ سب جانور اور سارے انسان سکھ کے ساتھ سوئیں۔ (رگ وید)
٭ جس من کے بغیر کوئی بھی فعل نہیں کیا۔ وہ میرا من نیک خیالات والا ہو۔ (یجروید)
٭ خدمتِ خلق عبادتِ الٰہی ہے۔ (مہا بھارت)
٭ ہر ذی روح کو آرام دینا اصلی عبادت ہے۔ (دھرم شاستر)
٭ سچ بول لیکن میٹھا اور جو بات میٹھی نہ ہو خواہ سچی بھی ہو، کہہ۔ جو بات جھوٹ ہو اُسے نرمی سے بھی نہ کہو۔ (منوسمرتی)
٭ تنگ دل آدمی اکثر سوال کیا کرتے ہیں کہ یہ شخص ہمارے کنبہ سے تعلق رکھتا ہے لیکن شریف الطبع لوگ تمام نسل انسانی کو اپنے بھائی بند خیال کرتے ہیں۔ (پنج تنتر)
٭ اے خدا! ہماری زبان، ہمارے محسوسات، ہماری آنکھیں ہمارے کان، ہماری ناف، ہمارا دل، ہمارا گلا اور ہمارے سر کو پوتر بنا اور طاقت ور بنا۔ ہمارے دونوں بازوؤں کو طاقت اور بھلائی کی عادت عطا کر۔ تاکہ ہم ان سے دوسروں کی بہتری کر کے نیکی حاصل کریں۔ (برہمن گرنتھ)
٭ انسان کی زندگی چاند کی مانند ہے۔ جو کبھی روشن اور کبھی تاریک دکھائی دیتا ہے۔ کبھی ہلال ہے اور کبھی بدر، جس طرح حقیقت میں وہ بیرونی اثرات سے قطعی محفوظ رہتا ہے اسی طرح دنیا کے دُکھ اور سُکھ انسان کی زندگی پر اثر نہیں ڈال سکتے۔ گو معلوم ہوتا ہے کہ اثر پڑے گا۔ (شری رام چندر)
٭ جس گھرمیں عورت کی عزت نہیں۔ عورت دکھیا اور بدحال رہتی ہے۔ وہ گھر آج نہیں توکل۔ برباد ہو جائے گا۔ (منوجی مہاراج)
٭ کسی شخص سے نفرت کا سلوک نہ کرو بلکہ اس کی بدزبانی کو صبر کے ساتھ سنو۔ جو شخص ناراض ہو اس کے ساتھ خود بھی ناراض نہ ہو جاؤ۔ (منوجی مہاراج)
٭ باپ اگر ینچ ہو جائے اور ذلیل کام کرنے لگے تو اسے چھوڑ دینا واجب ہے مگر ماں کو کسی حالت میں بھی چھوڑنا واجب نہیں۔ (سنسکرت)
٭ جس کو صداقت کا علم ہوتا ہے وہی گیان (معرفت الٰہی) حاصل کر سکتا ہے اور گیان حاصل کرنا انسانی زندگی کا ایک ایسا مقصد ہے جس کی بہت بڑی ضرورت ہے اور اس کی طرف سے لاپرواہ ہونے پر انسان نکمی زندگی بسر کرتا ہے۔ (مہاتما گوتم بُدھ)
٭ ماں باپ کی خدمت کرنا، دان دینا، گناہ کو ترک کرنا، نیکی کرنے سے نہ تھکنا، تکلیف سہتے ہوئے بھی ہمت نہ ہارنا، ہر وقت خوش رہنا اور کسی کی چیز کو استعمال نہ کرنا ہی سب سے بڑی برکت ہے۔ (مہاتما بُدھ)
٭ مجھے میرے مالک نے ایک خاص کام کے پورا کرنے کے لیے دنیا میں بھیجا ہے ، جیسا مجھ کو حکم ہوا ہے ویسے تعمیل کروں گا اور کسی سے دشمنی نہیں رکھوں گا۔ (گورو گوبندسنگھ)