اقوالِ دانیانِ فرنگ
٭ چوبیس سال کے بعد مجھے یہ تجربہ ہوا کہ دنیا میں اگر کوئی شخص میرے کاموں میں مدد دے سکتا ہے تو وہ میری بیوی ہے۔ (کاؤنٹ زرنڈوف)
٭ میں نے اکثر دیکھا کہ ناقص العقل مردوں نے اپنی بیویوں کے تعلیم یافتہ ہونے کی وجہ سے ایسے ایسے کام کیے جو پبلک کے حق میں نہایت مفید ثابت ہوئے۔ (ڈیٹا کونیل)
٭ دُنیا میں شریف بیوی مردوں کے واسطے نعمت عظمیٰ ہے۔ (ملٹن)
٭ دنیا میں جیسا آرام مجھے اپنی بیوی سے ملا۔ ویسا اور کسی سے نہیں ملا۔ (شریڈن)
٭ تعلیم یافتہ عورت سے شوہر کی ترقی اور جاہل سے تنزل ہو گا۔ (لارڈبرلے )
٭ دنیا میں سب سے زیادہ خوش نصیب وہ شخص ہے جس کی بیوی عصمت مآب ہو اور جس کے ساتھ وہ عیش کی زندگی بسر کر سکے۔ (لوتھر)
٭ اگرچہ میں کیسی ہی مفلسی کی حالت میں ہوں لیکن اگر کوئی مجھ کو دنیا کا تمام خزانہ دے دے تو میں اپنی بیوی سے اس کا تبادلہ نہ کروں گا۔ (لوتھر)
٭ زندگی کی ترقی و تنزل کا انحصار بیوی کی محبت پر ہے۔ (لارڈ برلے )
٭ جو شخص عورت پر اپنا ہاتھ سوائے مہربانی کے اور کسی غرض سے رکھتا ہے وہ ایسا قابل نفرت ہے کہ اگر اسے بزدل کہا جائے تو حد درجہ کا مبالغہ نہیں ہے۔ (ٹوبن)
٭ زن و شوہر ساتھ ہی دعا مانگتے ہیں۔ ساتھ ہی عبادت کرتے ہیں اور ساتھ ہی روزہ رکھتے ہیں۔ خوشی اور رنج و راحت اور تکلیف میں باہم ایک دوسرے کے مونس ہوا کرتے ہیں۔ ایک دوسرے کے راز دار ہوتے ہیں۔ ایک دوسرے کے بار خاطر نہیں ہوتے۔ ایسی جگہ جہاں یہ باتیں ہوتی ہیں دیکھ کر خدا بھی خوش ہوتا ہے اور وہاں وہ اپنی برکت نازل فرماتا ہے جہاں زن و شوہر باہم محبت سے رہتے ہوں وہاں پر وہ بھی ہوتا ہے اور جہاں وہ موجود ہے۔ وہاں برائی قدم نہیں رکھ سکتی۔ (سرجان لیک)
٭ جو قومیں عورتوں کو غلام بنا کر رکھتی ہیں وہ جلد تباہ ہو جاتی ہیں اور وہ مرد جو عورتوں کی روحوں کو کچلتے ہوئے دوزخ کی طرف جاتے ہیں ان کی روحیں کبھی غیر فانی نہیں ہو سکتیں۔ (انگریزی کہاوت)
٭ جس عشق کا تعلق صرف حسن سے ہو۔ وہ زیادہ مدت قائم نہیں رہ سکتا۔ (ایرسمس)
٭ اچھی بیوی ملنے سے بہتر کوئی اور نعمت نہیں ہو سکتی اور بری بیوی سے بدتر خدا کا کوئی عذاب سخت ترین نہیں ہو سکتا۔ (لیموتدینر)
٭ میں اپنی بیوی ذکاوتِ طبع پر فخر و مباہات کرتا ہوں اور اپنے آپ کو تمام دنیا کے مقابلے میں زیادہ خوش نصیب تصور کرتا ہوں۔ (ٹینی سن)
٭ عورت کو ہمہ تن راستی اور صبر و قناعت کا نمونہ ہونا چاہیے۔ (چاسر)
٭ جس محبت کا تعلق دل کے ساتھ ہو وہ شوق کی ہزاروں مختلف صورتوں میں نمایاں ہوتی ہے لیکن اس میں جس قدر بناوٹ سے کام لیا جائے گا۔ اسی قدر اس کا غیر حقیقی ہونا خودبخود ثابت ہو جائے گا۔ (گولڈ سمتھ)
٭ یقین جانو! کہ جس شخص کے گہرے تعلقات رکھنے والے دوست اچھے ہیں۔ وہ خود بھی ضرور اچھا ہو گا۔ (لیمو تدینر)
٭ جہاں پر نہایت پُر جوش اور حقیقی محبت موجود ہو۔ وہاں اکثر زندگی میں جدا ہونے سے موت میں متفق رہنا بہتر ہوتا ہے۔ (ویلسریس میگمسمس)
٭ سچی محبت ایک نایاب شے ہے لیکن سچی دوستی اس سے بھی نایاب ہے۔ (لارڈ کفوکا)
٭ جو شخص کسی نہ کسی بات کا محتاج رہتا ہے وہ زیادہ دولت مند نہیں بن سکتا۔ جو شخص دوسروں کے الفاظ فیصلوں ، طریقوں ، ایجادوں اور حرکات کی نقل کرتا ہے اسے کیونکر عقل مند کہا جا سکتا ہے۔ (لیوئیٹڈ)
٭ ایسا کام نہ کر کہ اس کے بدلے تجھے سزا دی جائے۔ تو تجھے رنج پہنچے۔ (اومیرس)
٭ جہاں تک ہو سکے اپنے سے اعلیٰ آدمیوں کی صحبت کو پسند کرو یہی سچا اور حقیقی غرور ہے۔ (لارڈ چیسٹرفیلڈ)
٭ کم ہمت اور بے حوصلہ لوگ مصائب سے مغلوب ہو جاتے ہیں لیکن عالی ہمت ان پر غالب آتے ہیں۔ (آرڈنگ)
٭ اگر ہم دنیا میں کوئی کام کرنے کے قابل ہوا چاہتے ہیں تو سردی اور خوف کا خیال کر کے ہمیں کنارے پر ہی کانپتے نہ رہنا چاہیے بلکہ فرائض کے دریا میں کود کر مکمل کوشش سے اسے عبور کرنا چاہیے۔ (جان سٹوارٹ مل)
٭ بے حد زیادہ کی امید نہ کرو۔ کم کی اُمید کرو اور اسے بھی زیادہ خیال کرنا کامیابی کی کلید ہے۔ (گیٹی)
٭ سچی دلیری کی صفات یہ ہیں کہ انسان ٹھنڈے دل والا اور مطمئن ہو۔ جو لوگ سب سے زیادہ دلیر ہوتے ہیں۔ ان میں گستاخی اور بے ہودگی سب سے کم ہوتی ہے۔ اور خطرہ کے وقت وہ آزاد اور مطمئن نظر آتے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ غصّے میں آ کر بُزدل بھی آپے سے باہر ہو کر لڑائی کے لیے آمادہ ہو جاتے ہیں۔ لیکن جوش و غصہ میں آ کر جو حرکت انسان سے سرزد ہو۔ اسے دلیری میں شمار نہیں کیا جا سکتا۔ (شیفیلڈ)
٭ دلیر آدمی خطروں کا نہایت سکون سے سامنا کرتا ہے۔ (نولیز)
٭ پردہ پوشی سے نفرت کرنا واقعی ایک عظیم اور دلیرانہ کام ہے اس سے ہمارے حوصلہ اور طاقت کا ثبوت ملتا ہے۔ (ینگ)
٭ دنیا کی عجیب ترین بات یہ ہے کہ اس کے تمام حصوں میں دن اور رات، محنت اور آرام۔ جلدی و آہستگی ایک دوسرے سے لازم و ملزوم ہیں۔ یہ وہ تبدیلیاں ہیں جو دل کو ہر وقت کام پر آمادہ رکھتی ہیں۔ پہلے ہمارے دل میں کسی شے کی خواہش پیدا ہوتی ہے پھر ہم اس کا تعاقب کرتے ہیں۔ جب ہم اُسے حاصل کر لیتے ہیں اور ہماری تسکین ہو جاتی ہے۔ لیکن اس کے بعد پھر کسی اور شے کی خواہش ہمارے دل میں پیدا ہو جاتی ہے۔ اور ہم از سر نو اس کا تعاقب شروع کر دیتے ہیں۔ (بن جانسن)
٭ ہم کس طرح خاموش کھڑے ہیں۔ تمام کرہ ارض گھوم رہا ہے خدا کا عالم ہے اور اس کے تمام سیارے اپنے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ جب یہ سب حرکت میں ہیں تو ہم کیوں بے کار ہیں۔ عالم میں انسان کے علاوہ اور کوئی سست نہیں ہے پھر ہمارا انسانوں میں کیونکر شمار ہو۔ (ڈیفو)
٭ دُنیا کی آدھی تکالیف صرف اسی خیال سے مغلوب ہو جاتی ہیں کہ ہم ان پر غالب آ سکتے ہیں۔ (سپینی کہاوت)
٭ جب دوسرے بول رہے ہوں تو ہرگز نہ بولو۔ جب دوسرے کھڑے ہوں ، نہ چلو اور جب تمہاری خاموشی کا وقت ہو، مت بولو۔ (واشنگٹن)
٭ جس طرح بڑی بڑی صداقتیں نہایت سادہ ہوتی ہیں اسی طرح بڑے بڑے آدمی بھی نہایت سادہ ہوتے ہیں۔ (زینو)
٭ عزت درخواست کرنے سے نہیں بلکہ مجبور کرنے سے حاصل ہوتی ہے۔ (گریول)
٭ کمزور دل خوش حالی اور مصیبت دونوں حالتوں میں دب جاتا ہے لیکن مضبوط اور گہرے دل میں دو مرتبہ بڑا بھاری مد و جزر ہوتا ہے ایک اس وقت جب پورا چاند ہو اور دوسرے اس وقت جب چاند بالکل نہ ہو۔ (زینو)
٭ جو شخص نصیحت مان لے۔ وہ بعض اوقات اس شخص سے بھی بڑا ہوتا ہے جو نصیحت کرے (ینپل)
٭ سچی نیکی اس لحاظ سے جگنو سے مشابہ ہے کہ یہ اس وقت اچھی طرح چمکتی ہے جبکہ سوائے آسمان کے کسی کی نگاہیں اس پر نہ ہوں۔ (زینو)
٭ انسان کے اطوار اس کو گناہ گار نہیں بناسکتے جب تک کہ اس کا دل گناہ گار ہو۔ (لیمکس)
٭ نوجوانوں کو عموماً اور طالب علموں کو خصوصاً یہ نصیحت کرنی چاہیے کہ تم کو اپنا راستہ خود بنانا ہے اور تمہارا فاقہ کشی سے مرنا یا کرسی پر بیٹھ کر حکم چلانا اور ٹکڑے مانگنا اور اعلیٰ عہدے پر سرفراز ہونا ، سب کچھ تمہاری اپنی محنت پر منحصر ہے۔ (ملبورن)
٭ چیونٹی کی طرح محنت اور کفایت شعاری اختیار کرو۔ (برٹن)
٭ کسی کام میں ہمہ وقت مصروف رہنا ہی کامیابی ہے۔ (بکسٹن)
٭ کفایت شعاری غریب کی ٹکسال ہے۔ (ٹیٍئر)
٭ سادہ خوراک سب سے اچھی ہوتی ہے۔ کیونکہ بہت اقسام کے کھانے مختلف اقسام کی بیماریاں پیدا کرتے ہیں اور لذیذ چٹنیاں کئی قسم کے گوشت کے ڈھیر سے بھی خراب ہوتی ہیں۔ (پلائنی)
٭ دور اندیش تھوڑا سا قرض لے کر تھوڑے ہی عرصہ میں بے باق کر دیتا ہے۔ برخلاف اس کے ناعاقبت اندیش بہت سا قرض لے کر اس کو ادا کرنے کے ناقابل ہو جاتا ہے۔ اس لیے وہ کبھی بھی اپنے حساب کی پڑتال نہیں کر سکتا۔ (چیٹر فیلڈ)
٭ ہر شخص کو سمجھ لینا چاہیے کہ دنیا میں ہر کام قوانین قدرت کے مطابق ہوتا ہے نہ کہ تقدیر کے لحاظ سے اور جو شخص بوتا ہے اسی کا پھل اسے ملتا ہے۔ (ایمرسن)
٭ اس گھر میں خوشی موجود رہتی ہے۔ جہاں مہربانی اور شائستگی وغیرہ ایک دوسرے کی طرف ظاہر کی جائیں۔ (سیونر)
٭ زندگی کی اُمیدوں کا انحصار محنت پر ہے۔ جو کاریگر اپنا کام مکمل کرنا چاہتا ہے۔ لازم ہے کہ وہ پہلے اپنے ہتھیار تیز کرے۔ (کنفیوشیس)
٭ سورج کی طرح موت کی طرف بھی ٹکٹکی لگا کر نہیں دیکھا جا سکتا۔ (لارڈ کفو کالڈ)
٭ فاتح کو خوف کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ دانا آدمی کی عزت ہماری نظر میں بڑھ جاتی ہے لیکن ہماری محبت کو صرف فیاض آدمی ہی حاصل کر سکتا ہے۔ (فرانسیسی کہاوت)
٭ انسان میں دانائی کی سب سے بڑی علامت یہ ہے کہ وہ اپنی بے وقوفیوں سے واقف ہو۔ (فرانسیسی کہاوت)
اقوالِ اقوام
٭ میزان عمل میں سب سے زیادہ بھاری عمل حُسنِ خُلق ہے۔ (عربی کہاوت)
٭ دین حُسنِ خُلق ہی کا نام ہے۔ بد خُو بد خُلق کی جگہ دوزخ ہے چاہے وہ عبادت گذار ہو۔ (عربی کہاوت)
٭ بری عادت عبادت کو ایسے تباہ کر ڈالتی ہے جس طرح سرکہ شہد کو۔ (عربی کہاوت)
٭ جو دنیاوی حیثیت میں تجھ سے زیادہ ہے اس کو مت دیکھ کہ تیرے اندر ناشکری پیدا ہو گی۔ (عربی کہاوت)
٭ حق بات کہنے سے مت رک۔ اگرچہ جابر سے جابر بادشاہ کیوں نہ ہو۔ کہ نہ وہ تیری عمر میں ایک ساعت کم کر سکتا ہے اور نہ تیری روزی سے ایک دانا کم۔ یہ سب سے بڑا جہاد ہے۔ (عربی کہاوت)
٭ دیو کی سی طاقت اپنے آپ میں رکھنا اچھا ہے مگر دیو کی طرح اس کا استعمال کرنا بُرا ہے۔ (فارسی کہاوت)
٭ سنی سنائی بات پر ہرگز یقین نہ کرو اور جو آنکھوں کے سامنے ہو اس پر بھی آدھا یقین کرو۔ (چینی کہاوت)