اقوالِ بھرتری ہَری
(آپ قدیم ہندوستان کے مشہور راجہ تھے۔ نیتی شتک اور بیراگ شتک مشہور تصانیف ہیں۔ )
٭ سورج خود بخود پھول کہلاتا ہے ، چاند اپنے آپ چاندنی برساتا ہے ، بادل بغیر طلب ہی پانی برسا دیتا ہے۔ اسی طرح نیک آدمی بغیر کہے ہی خودبخود دوسروں کی بھلائی کے کام کرتا ہے۔
٭ بیٹا وہی ہے جو باپ کا خدمت گزار ہے۔ دوست وہی ہے جس پر یقین ہے اور عورت وہی ہے جس سے آرام ملے۔
٭ شاگرد کی تعلیم، بد عورت کی پرورش اور آزردہ دلوں کی صحبت سے عقل مند بھی تکالیف اٹھاتے ہیں۔
٭ جو اشیاء بالتحقیق کو چھوڑ کر اشیاء موہوم کی جستجو کرتا ہے اس کی اشیاء بالتحقیق بھی برباد ہو جاتی ہیں۔
٭ مصیبت کا وقت کاٹنے کے لیے دولت جمع کرو اور دولت سے عورت کی حفاظت کرو لیکن دولت اور عورت سے بھیا پنی حفاظت کرو۔
٭ جن لوگوں نے علم حاصل کیا نہ کوئی خوبی اور نہ روحانی ترقی کی۔ وہ صرف نام ہی کو آدمی ہیں بلکہ در اصل وہ زمین پر بوجھ ہیں۔
٭ جانور پکڑنے والے شکاری کے ساتھ کسی پہاڑ پر سفر کر لینا اس سے اچھا ہے کہ ایک بے وقوف کے ملاپ سے راجہ اندر کے اکھاڑے کی سیر کی جائے۔