(Last Updated On: )
اپنا لہجہ کرخت اس نے کیا
تن مرا لخت لخت اس نے کیا
بالکونی میں ہی کھڑے رہ کر
آدمی کو درخت اس نے کیا
امن پر ہی یقین تھا میرا
مجھ کو خنجر بدست اس نے کیا
میرا دل کتنا نرم و نازک تھا
پھر یہ ریشم بھی سخت اس نے کیا