(Last Updated On: )
اپنا بس تجھ کو ہی بنانا ہے
آندھیوں میں دیا جلانا ہے
اپنی آنکھوں میں جھانک لینے دو
ذات کا اعتبار پانا ہے
کر کے احساس کے دریچے وا
روح میں ہی اترتے جانا ہے
اس حسیں رات کی خموشی نے
پھرسے اک بار ٹوٹ جانا ہے
اس حسیں دلنشیں اندھیرے میں
جگنو چاہے کا ڈھونڈ لانا ہے
تیرے بخشے حسین رنگوں نے
تن بدن کو مِرے سجانا ہے