(Last Updated On: )
چیخ کے کہتا ہوں نیزہ برداروں سے
شہر پناہ کے سب سے اونچے بام پہ جو استادہ ہیں
سنو، سنو
اکڑی گردن کو خم دے کر تم دیکھو تو
کتنا پانی ڈوب چکا ہے چوری چوری
بستی کی بنیادوں میں
کتنی دھنسی ہوئی مٹی نے
شہر پناہ کی ستر کو ننگا کر ڈالا ہے
ایک دھڑام
جو آج کے دن کو بے فردا کر جائے گی
کون سنے گا
بجلی گرنے کی آواز تو کافی دیر کے بعد
آتی ہے
***