یہ انوکھی اور بلیک اینڈ وائیٹ کتاب مجھے کچھ عرصہ قبل Farheen Khalid نے تحفے میں عنایت کی تھی،تحفے کی کچھ اشیا کھانے پینے سے متعلق تھیں،جب وہ سب ٹھکانے لگ گئیں تو خیال آیا یہ کتاب بھی پڑھنی ہے۔کتاب کا نام،افسانہ نگار اور مترجم میرے لیے نئے تھے صرف پبلشر کو جانتا تھا کہ عکس پبلیکیشنز لاہور نے 2020 میں شائع کی ہے۔کتاب کی پہلی کہانی” پالی” پڑھی پھر دوسری کہانی اور پھر تیسری، چار دنوں میں 23 کہانیاں پڑھ ڈالیں،بلکہ ان کہانیوں نے مجھے حصار میں مقید کر دیا اور اس دوران مجھے کسی اور کام کے لائق نہیں چھوڑا۔میرے یہ چار دن بھیشم اور انعام ندیم نے یرغمال بنا لیے، اس کے بعد کتاب رکھ چھوڑی اور بلیک کافی کا مگ تیار کرکے سوچنے لگا کہ پہلی داد کس کو دوں ؟مترجم(انعام ندیم) کو یا مصنف(بھیشم ساہنی)کو۔ترجمے کا کمال تو یہ ہے کہ اسے ترجمہ کہنا بڑا مشکل ہے،ہندی زبان سے اردو میں ترجمہ کرنا اور پھر اس سلیقے کے ساتھ کرنا کہ محمد حسن عسکری کی یاد تازہ ہو جائے بڑی بات ہے۔ان افسانوں میں زندگی،سماج اور مشاہدات کا ظہور ایک ساتھ ہوا ہے۔دل چاہتا ہے کہ ایک ایک افسانے پر پوری پوری کتاب لکھ دی جائے لیکن سردست میں کچھ دن مزید ان افسانوں کے سحر میں رہنا چاہتا ہوں،اپنے بہت پیارے اور باذوق دوست Muhammad Fahad کو بھی مبارک باد پیش کرنا چاہوں گا کہ عکس پبلیکیشنز کے زیر اہتمام ایسی اعلی اور معیاری کتابیں شائع کر رہے ہیں جو لوگوں کی ادبی تربیت کرتی ہیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...