(Last Updated On: )
خادم رزمی (کبیر والہ)
ہرے موسموں کے پیامبرؐ!
مری آپؐ سے ہے یہ التجا
کہ بکھر گیا مرا قافلہ
اسے پھر عطا ہو وہ ایکتا
یہ ہوا تھا جس سے فلک رسا
مرا کل ہے کوئی نہ آج ہے
ترےؐہاتھ میں مری لاج ہے
مرے سب دکھوں کا علاج ہے
تریؐ اک نظر فقط اک نظر
ہرے موسموں کے پیامبرؐ
کوئی عام ہے کہ ہے حکمراں
فقط اپنی ذات کا ترجماں
تہی جذب دل سے ہر اک بیاں
جو یقیں تھا کل وہ ہے اب گماں
مرے دور کے سبھی ابرہے
درِ کعبہ پر ہیں نظر رکھے
اور ادھر ہیں فرقہ پرستیوں
کی گرفت میں مرے راہبر
تریؐ اک نظر فقط اک نظر
ہو کرم کی پھر مرے حال پر
ہرے موسموں کے پیامبرؐ
تریؐ اک نظر فقط اک نظر