(Last Updated On: )
عجیب خواب مجھے رات بھر ستاتے ہیں
کسی کھنڈر کی کوئی داستاں سناتے ہیں
کوئی بھی خواب میسر نہیں ہے دنیا میں
عذاب کھینچ کے ہم لوگ مر ہی جاتے ہی
یہ منطقہ تو کوئی موت کا جزیرہ ہے
چلو فلک پہ کوئی آشیاں بناتے ہیں
ترے وصال پہ سیف الملوک پڑھتے تھے
ترے فراق میں اب ہیر گنگناتے ہیں