“تمہاری اتنی ہمت کے تم نے مجھ پر ہاتھ اٹھا یا ____!!!!!ڈیوڈ نے شاک ہوتے ہوۓ جیک سے پوچھا ۔۔۔
“ابھی تو صرف ہاتھ اٹھا یا ہے اگر ایک لفظ بھی مزید تم آگے کہتے تو تمہاری زبان کھینچ لیتا میں……….““
جیک نے غصے سے کہا ۔۔۔۔۔۔
“اس دو فٹ لڑکی کی وجہ سے تم نے مجھ پر ہاتھ اٹھا یا ۔٧ سال پرانی دوستی کو ختم کیا ۔۔۔تم تو ایک گندے نالی کے کتے تھے ۔۔۔میں نے تمھیں سہارا دیا ۔۔تمہیں انسان بنایا اور تم نمک حرام ۔۔۔اس لڑکی کی ایسی کی تیسی ۔۔۔ابھی مزہ چھکاتا ہوں ۔۔۔۔۔
جیک اسکے راستے میں حا ئل ہو گیا ۔۔۔۔۔
“زبان سمبھال کر بات کرو ۔۔۔یہ تھپڑ بہت پہلے تمھیں لگنا چاہیے تھے ڈیوڈ ۔۔۔ ۔۔تم کسی کو کیا سہارا دوگے ۔۔۔اتنی ا وقات نہی تمہاری ۔۔تم ایک مطلب پرست انسان ہو میں تمہاری طا قت تھا جس سے تم ہر کام کروا تے گیے ۔۔۔۔اور رہی بات اس لڑکی کی ۔۔۔۔۔جاؤ تم اس لڑکی کو ہاتھ بھی لگا کر دیکھو ۔۔۔۔چھونا تو دور کی بات ہے تم اسکا کچھ بھی بگاڑ نہی سکتے ۔۔۔۔“ جیک نے اسکی آنکھوں میں دیکھتے ہوۓ اسے چیلنج کیا
جیک کی باتیں سن کر ڈ یوڈ کو بہت غصہ آیا اور دیا کے كمرے کی طرف بڑھنے لگا ۔۔۔۔
جب کے جیک وہیں پر کھڑا رہا ۔۔۔۔۔
دوسری طرف دیا اس آدمی کو اپنی طرف بڑھتے دیکھ کر خوف سے کانپ رہی تھی ۔۔۔۔۔
لیکن جیک کے کہے گیے الفاظ نے ڈیوڈ کے بڑھتے قدم وہیں رک گیے
so mans Are you know about Ms gang ??who is founder of this gang?..and…..
اس سے پہلے کے جیک کچھ اور کہتا ۔۔۔ڈیو ڈ بجلی کی تیزی کی طرح جیک پر جھپٹا ۔۔۔جیک اس حملے کے لئے تیار تھا ۔۔۔اس نے آ گے بڑھ کر ڈ یوڈ کو ایک ہی جست میں زمین پر گرا دیا
“خبیث انسان ۔۔۔تو تو ایک نمبر کا کمینہ انسان ہے میں نے تم پر یقین کر کے بہت بڑی غلطی کردی تھی ۔۔۔۔۔دفع ہو جاؤ اس لڑکی کو یہاں سے لیکر اور اپنی شکل مت دکھانا ۔۔۔۔“
ڈ یوڈ جانتا تھا کے وہ جیک سے مقا بلہ نہی کر سکتا اس لئے جیک کو وہاں سے جانے کا کہا ۔۔اور اب جلد از جلد اسے کچھ کرنا تھا لیکن مد مقابل بھی جیک تھا ۔۔۔ڈ یو ڈ کی رگ رگ سے واقف ۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چلو یہاں سے !!!جیک دیا کے پاس آ کر بولا لیکن دیا سن کیفیت میں اسے دیکھی جا رہی تھی ۔۔۔
“مانا کے میں بہت پیارا ہوں۔بہت ہینڈسم ہوں لیکن کبھی فرصت سے دیکھ لینا مجھے ۔۔ابھی چلو یہاں سے ۔۔۔۔“ جیک کی شرار تی رگ پھرپڑا ئ
دیا شرمندگی سے دوسری طرف دیکھنے لگی اور پھر جیک کی پوری بات سن کر غصہ ہوئی
“وہاٹ ۔۔۔آپ کیا سمجھتے ہیں خود کو ۔۔۔میں آپکو نہیں دیکھ رہی تھی ۔۔۔بلکہ صور تحال سمجھنے کی کوشش کر رہی ہوں کے یہ میرے ساتھ کیا ہو رہا ہے ۔۔۔۔کیوں ہو رہا ہے ؟؛؛
“یہ سب بعد میں سوچنا اب چلو “۔۔۔۔جیک نے جهنجلا کر کہا
“کہاں چلیں !!؟؟؟دیا کی ہوش اتنے اڑ گیے تھے اسے سمجھ نہیں آرہا تھا کہ وہ کیا بولی جا رہی ہے ۔۔۔۔۔۔
“کورٹ میرج کرنے“۔۔۔۔۔۔دیا کو سامنے دیکھ کر جیک کی فطری شوخی لوٹ آ ئ تھی
اس بات پر دیا نے اسکو ایک سخت قسم کی گھوری سے نوا ز ا اور سمجھ گیئی کہ خاموش رہنے میں عافیت ہے
اور چپ چاپ اسکے ساتھ چل پڑی
کسی میں اتنی ہممت نہی تھی کہ وہ جیک کو کچھ کہتا اور اسے یہ لڑکی لے جانے سے منع کرتا
۔۔۔کار کے پاس پہنچ کر جیک نے جیسے ہی فرنٹ ڈور اوپن کیا اسکے بازو پر چوٹ کا نشان دیکھ کر دیا چونک پڑی ۔۔
یہ شخص اسے جانا پہچانا لگ رہا تھا لیکن جیک نامی انسان اسکی زندگی میں کوئی نہیں تھا ۔۔۔اپنے خیال کو جھٹتکے ہوۓ و ہ کار میں بیٹھی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔،۔۔۔۔۔۔۔۔
“میڈم ۔۔براہ مہربانی اگر مجھے اپنا ایڈریس بتا دیں تو میں خاکسا ر آپکو آپکے گھر ڈر ا پ کر دوں ؟!!!!
ایڈ ریس پتہ ہونے کے با وجود جیک نے اسے تنگ کیا
کتنا خوبصورت ہے۔۔۔۔۔۔
اس کا اور میرا رشتہ۔۔۔۔
نہ اس نے کبھی باندھا۔۔۔۔نہ میں نے کبھی چھوڑا۔۔۔
دیا جو اپنی ہی سوچوں میں گم تھی ایک بار پھر اسے ندا مت نے گھیر لیا ۔۔۔
“”سوری ۔۔۔آپ مجھے یہیں پر ڈراپ کر دیں ۔۔۔میں ٹیکسی سے چلی جاؤں گی “”
اسکا مطلب آپ گھر نہیں جا نا چاہتی ۔۔میں بھی نہیں چاہتا کہ اپ گھر جاؤ لیکن ابھی سچو یشن ایسی ہے کے مجھے جا نا پڑے گا ۔۔۔۔اگر نہی بتاتی اڈریسس تو کوئی بات نہیں ہم اسی طرح مٹر گشت کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔
جیک نے اطمینا ن سے کہتے ہوے دیا کا سکون رخصت کر دیا ۔۔۔
“نھیں نہیں ۔۔۔۔۔۔۔دیا نے جلدی سے اڈ ر یس بتا یا
دیا کو اسکے گھر ڈراپ کر کے جیک ارحم کے پاس گیا اور ۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جیسے ہی دیا گھر میں داخل ہوئی ۔۔بوا اور زا ئرہ اسکی طرف بڑھی
کہاں رہ گیئی تھی تم ۔۔۔بوا نے اسکی پیشانی چومتے ہوۓ کہا
“بوا کچھ بھی نہی ہوا بس ایک چھوٹی سی پروبلم ھوگیی تھی !!! “ چھوٹی سی پروبلم ۔۔۔دیا نے جھرجھری لی ۔۔۔۔لیکن بوا کو مطمئن کرنا بھی ضروری تھا ،۔جب کہ زا ئرہ کو مکمل طور پر نظر انداز کیا ہوا تھا ۔۔۔۔
بوا میں فریش ہو کر آتی ہوں آپ میرے لئے اچھی سی چا ۓ بنا کر لائں …
زا ئرہ کو خود کا اگنور ہونا اور پری کا ناراض ہونا برا لگ رہا تھا ۔۔۔
زا ئرہ بھی اسکے پیچھے روم میں آ ئ
“پری آئ ام سوری بٹ تم غلط سمجھ رہی ہو یار ۔۔۔۔
دیا ایسے ری ا یکٹ کر رہی تھی جیسے روم میں دیا اکیلی ہو یا پھر زا ئرہ دیواروں سے بات کر رہی ہو ۔۔۔۔۔
دیا پلز ۔۔۔۔۔۔۔اس سے پہلے کہ زا ئرہ کچھ اور کہتی دیا واش روم میں چلی گیئی ۔۔۔۔
گھی سیدھی ہاتھ سے نہ نکلے تو انگلی ٹیڑھی کرنی پڑتی ہے ۔۔ابھی بتاتی ہوں تمہیں مری معصوم پری ۔۔۔۔۔دیکھ لینا تم بھی کہ میں کتنی اچھی ایکٹنگ کرتی ہوں ۔۔۔۔۔۔زا ئرہ خود سے بڑ بڑا تے ہوۓ اپنی انکھوں میں آنسو لا رہی تھی ۔۔
میری عمر و عیار کی زمبیل ۔(میرا بیگ) نہایت ہی تیزی سے ہاتھ چلاتے ہوۓ زا ئرہ نے اپنی آنکھوں میں ریڈ کاجل ایسی نفاست سے لگا یا جیسے و ہ کافی دیر سے رو ئ ہو ۔۔۔۔۔۔
اپنی ناک اور گالوں پر ھلکی سی لپ سٹک لگا کر خود کو miror میں دیکھا ۔۔۔۔۔۔
یس پرفیکٹ ۔!!!اب ایکٹنگ ۔۔۔۔۔۔۔زا ئرہ بیڈ پر آرام سے لیٹ گیئی ۔۔۔۔۔
جیسے ہی ڈور اوپن ہونے کی آواز آ ئ زا ئرہ جست لگا کر بیٹھ گیئی اور گھٹنوں پر سر رکھ کر بیٹھ گیئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دیا روم سے باہر نکلنے والی تھی زا ئرہ نے پیچھے سے نم لهجے میں پکا را
پری ۔۔۔۔۔۔۔
زا ئرہ ایسے لهجے میں بولی کہ دیا کو پیچھے دیکھنا ہی پڑا اور یہ کیا ۔۔زا ئرہ رو رہی تھی اسکی آنکھین اتنی ریڈ ۔۔۔
۔دیا فورا اسکے پاس آئ ۔۔زا ئرہ کیا ہوا ۔۔۔دیا پریشان لهجے میں بولی
اور یہ کہنے کی دیر تھی کہ زا ئرہ نے فورا دیا کو گلے لگا یا ۔۔۔۔
“دیا تم ناراض ہو مجھ سے ۔۔سچی میں تمہاری دوست ہوں ۔۔میں تمہاری بھلا ئ چا ہتی ہوں ۔۔۔پلز مجھ سے ناراض مت ہو اور اب بتاؤ کیا ہوا تھا ؟؟؟
“اوکے اوکے میں نہی ہوں ناراض ۔۔دیا نے اسکا ایسا حلیا دیکھا تو دل پسیج گیا ۔۔۔
“یاہو سچی پر ی تم بہت اچھی ہو !!!!اب بتاؤ آج کیا ہوا تھا ۔۔“ )(, محنت رنگ لائی ۔۔۔زا ئرہ نے تصور میں خود کو داد دیتے ہوے سوچا )
دیا نے اسے ساری بات بتا دی ۔۔۔۔۔
“وہاٹ وہی جیک آیا تھا تمھیں بچا نے ۔۔۔زا ئرہ منہ کھولے حیرت سے ساری بات سن رہی تھی ۔۔کڈ نیپ ۔۔یہ سب کیا ۔۔۔کیوں کیا تھا تمہیں کڈ نیپ ۔۔ار حم کی وجہ سے ۔۔۔۔زا ئرہ کی زبان پهسلی ۔۔
اور دیا چونک پڑی ۔۔تم کیسے جانتی ہو ار حم ۔۔۔۔۔
“نہی نہی میں نہیں جانتی ۔۔۔“ بوکھلا تے ہوے زا ئرہ نے کہا
“زا ئرہ پلز سچ بتاؤ “ دیا کہ لهجے میں سختی دیکھ کر اس نے سب بتا دیا اور جیک والی باتیں بھی کہ و ہ اس سے نکاح کا خواہش مند ہے ۔۔۔
جیک کو تم نے بتایا میرے بارے میں ؟؟اور یہ ہے کون جیک ؟؟؟دیا نے چونک کر پوچھا
“نہی میں نے نہی بتایا اسے پہلے ہی سب کچھ پتہ تھا ۔۔۔لیکن و ہ کون ہے یہ بات مجھے بھی نہیں معلوم !!!
دیا پلز ما ن جاؤ نہ یار ۔۔۔جیک بہت اچھا ہے ۔۔تمہیں تحفظ بھی دیگا اور تمہارا خیال بھی بہت رکھے گا ۔۔اس ار حم کو بھول جاؤ ۔۔اپنی ماضی کی باتوں کو یاد کرنا چھوڑ دو !!!
زا ئرہ اسے سمجهاتی ہوئی بولی ۔۔۔
میں چاہتی ہوں
میں تمہیں بتاؤں
کہ مجھے درد ہوتا ہے
اتنا درد کہ دل کرتا ہے
اپنی کن پٹیوں پہ انگلیاں رکھ کر
اتنی زور سے دباؤں کہ وہاں سے خون کا اخراج ہو
شاید اس خون میں وہ تمام باتیں
وہ تمام سوچیں بھی بہہ جائیں
جو میرے ذہن کو اذیت کے نشتر چبھو رہی ہیں..!
میں چاہتى ہوں
میں تمہیں بتاؤں
کہ مجھے درد ہوتا ہے
اتنا درد کہ جیسے کوئی میرا دل کسی پتھر پہ رکھ کر
کسى ہتھوڑی سے اس میں کیل گاڑتا ہے
اور بس ایک کیل سے بس نہیں کرتا
بلکہ بار بار وہ اس عمل کو دہراتا ہے
گھاڑتا ہے ، نکالتا ہے
گھاڑتا ہے ، نکالتا ہے پر موت نہیں آنے دیتا..!
..!
میں چاہتی ہوں
میں تمہیں بتاؤں
کہ کاش کوئی لفظ
میری اذیت کے معیار پہ پورا اترے
تو میں تمہیں بتاؤں
کہ درد اور تکلیف اس اذیت سے
بہت چھوٹے لفظ ہیں
جو میں محسوس کرتی ہوں..!
..!
آج دیا نے خو د کو کچھ بھی کہنے سے نہی روکا اور اپنا سارا درد ساری باتیں ساری فیلنگ ایک ٹرانس کی کیفیت میں بتا تی گیئی ار حم کی باتیں ۔۔اسکی جنو نیت ۔
۔۔۔ اُسنے خدا کی قسم کھا کر کہا تھا “مجھے تم سے محبت ہے” کہاں گیی تھی و ہ محبت جب اس نے مجھے خود ہی میری نظر و ں میں گرا دیا تھا ۔۔۔اسکی محبت ۔۔۔اسے کھونے کا مجھے کوئی پچھتاوا نہیں لیکن میری ماما میرے ابو ۔میری زندگی سب برباد کر دی ہے ۔۔۔۔۔اور و ہ شہروز اسکی بھی کوئی غلطی نہیں تھی لیکن و ہ کہاں ہوگا ۔۔
میں جیسی دِکھتی ہوں نا…!
بلکل ویسی ہی ہوں، کوئی بناوٹ نہیـــــں مُجھ میں…!
چنچل پن اور شُوخیاں مُجھ میں بھی ہیں، پر میرے اندر سنجیدگی زیادہ ہے، میں بُہت زیادہ باتیں بھی کرتی ہوں، لیکن صرف اُن سے جو مُجھ سے ہم کلام ہونا پسند کرتے ہیں…!!
میں مذاق بھی بہت کرتی ہوں؛ لیکن اتنا جتنا سہہ سکتی ہوں….
میرے اندر عجیب سی درد بھری اداسی ہے؛ لیکن اسکا یہ مطلب نہیـــــں کے میں نا شکری ہوں…!
میں سرد لہجے نہیـــــں رکھتی؛ پیار سے جو ملے من اپنا اُس پہ وار دیتی ہوں…!
کرتی نہیـــــں شکایت کسی سے بھی؛ دل آزاری ہو اگر تو آنسوؤں سے نکال دیتی ہوں…!
“میں ایک عام سی لڑکی ہوں….”
پھر کیوں جیک مجھے اپنی زندگی میں شامل کرنا چاہتا ہے ؟؟؟
میں تو ایک عا م سی لڑکی ہوں !!!
دیا میری جان ۔مت کیا کرو یاد ان باتوں کو
ہم انسان کتنے عجیب ہے نا وقت پر کچھ انمول لوگوں کی قدر نہیں کرتے ۔۔۔ لیکن وہ ہمیں زندگی کی شاہراہ پر چلتے چلتے وقفے وقفے سے یاد کر کے پچھتاؤوں سے ہمکنار کر کے چلے جاتے ہیں ہم بہت کچھ کہنا چاہتے مگر کہہ نہیں سکتے۔۔۔ اور کبھی کبھی ان پر اپنی ذات اپنا وقت اپنا ہر جذبہ برباد کر دیتے ہیں جن کو ہماری قدر ہی نہیں ہوتی۔ ہاں کتنے عجیب ہیں ناں ہم۔ کہیں بے گناہ نا قدری برداشت کرتے ہیں اور کہیں کسی بے گناہ کو بہت پہلے بے وقعت بے مول سمجھ چکے ہوتے ہیں۔ سمجھ آتی ہے قدر ہوتی ہے مگر دیر سے آہ …! جب پچھتاوے کے سوا کچھ نہیں بچتا۔۔۔۔
اور تم جانتی ہو کہ
-‘جب کوئی ہمیں ادھورا چھوڑ جائے تو خدا مکمل کرنے والا پہلے سے بہتر بھیج دیتا ہے
تمہا ری زندگی میں بھی جیک کو بھج دیا گیا ہے ۔۔۔اسے قبول کرلو ۔۔۔
۔۔ویسے اگر شہروز تمہاری لائف میں واپس آ گیا تو ؟؟؟؟زا ئرہ کہ دماغ میں یہ سوال اچانک سے آ گیا
آج دیا کو بہت ہلکا محسوس ہو رہا تھا سچ میں ایک مخلص دوست اللّه کی طرف سے ایک نعمت ہے ۔۔۔
اس سے پہلے کہ دیا کوئی جوا ب دیتی زا ئرہ کے موبائل پر کال آی ۔۔۔۔
ماما کی کال او ہ ہ ہ شٹ دیا ۔۔آج آپی کی مهندی ہے ۔۔۔چلو چلو جلدی سے تم بھی ساتھ چلو ۔۔۔کام نپٹا نے ہیں۔۔۔ آج میری خیر نہیں ۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زايان نے ہیڈ کوارٹر کال کی تو اسے حالات کی سنگینی کا احسا س ہوا اور سب کا م چھوڑ کر گھر سے ۔۔ نکل آیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ارحم اور زین اپنے کواٹر میں بیٹھے ہوۓ تھے جب جیک بھی انٹر ہوا ۔۔۔
“ہیلو مسٹر کون ہو ؟؟؟
“میں نے آپ سے پہلے بھی کہا تھا کہ میں جو بھی ہوں اس بات کو رہنے دیں ۔۔۔۔۔میری بات سنیں ۔۔۔جلدی سے میرے ساتھ چلیں ۔۔۔آپکو MS gang کا سب پتا چل جائے گا اپنی فورس کو بھی تیار کریں !!!جیک نے جلدی جلدی کہا
“وہاٹ کون ہو تم ۔۔۔و ہ کال بھی تم نے کی تھی ؟؟؟ار حم نے اولجھتے ہوۓ جیک سے پوچھا
” پلز آپ باتوں میں وقت ضائع نہ کریں اور جلدی سے اپنی پو زیشن سمبهالیں ۔،۔۔بہت کم وقت ہے ہمارے پاس :””جیک نے عجلت کا مظاہرہ کیا کیوں کہ و ہ جانتا تھا کہ ڈیوڈ کچھ بھی کر سکتا ہے ؛؛
ارحم نے فوری طور پر سبکو ایکٹو ہونے کا کہا اور جیک کہ ساتھ اسکے د ئے ہوۓ لو کیشن پر چل پڑے ۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈیو ڈ غصے سے بھپرتے ہوۓ بلا وجہ سبکو پیٹ رہا تھا اسکے وہم و گمان میں بھی نہی تھا کہ جیک جس پر اس نے سب سے زیادہ بھرو سہ کیا ۔۔اسی نے ایسا کیا ۔۔۔یہ بات بھی ٹھیک تھی کہ جیک کی طرح چالاک ،چست ،طا قت ور پوری گروہ میں کوئی بھی نہیں تھا ۔۔
لیکن ابھی ڈیوڈ کا دماغ بھی کام نہی کر رہا تھا ۔۔ہر پلان جیک بنا تا ۔۔۔
“کیوں کیا جیک تم نے ایسا ۔۔۔۔۔۔؟؟
تم تو حل تھے میری اذیت کا ، تم بھی اب مشکلوں میں ڈالو گے_؟؟
؟ڈیوڈ کو اپنی برسوں کی محنت ڈوبتی ہوئی نظر آ ئ و ہ فوری طور پر اپنا ٹھکانہ بھی نہیں بدل سکتا تھا ۔۔اسے کم از کم 5 سے 6 گھنٹے چاہۓ تھے ۔۔۔۔
باہر سے فائرنگ کی آواز سن کر ڈیو ڈ فورا باہر گیا اور اسکے دماغ نے اس بات کو ما ننے سے انکار کر دیا ۔۔۔۔
آرمی ۔پولیس ؟؟و ہ بھی یہاں ۔۔۔۔یہاں کی لوکیشن معلوم کرنا نہایت ہی مشکل تھا لیکن ان کے ساتھ جیک کو دیکھ کر اسکا رنگ فق ہو گیا ۔۔۔کیوں کر رہا ہی جیک ایسا ؟؟؟
ڈیوڈ اندر بھاگا اور سبکو فوری طور پر وہاں سے اپنی جان بچا نے کو کہا
یاسر ؛تبریز ،میکائل جو سارے معاملے سے بے خبر تھے جیک کو دیکھ کر ایک اطمنا ن کی لہر انکے اندر سرا یت کر گئ
کیوں ڈر رہے ہو ڈیو ڈ !!!باس ہے نہ یہاں ۔۔وہ سب سمبھال لے گا !!!
تبریز نے ڈیوڈ کو کہا جو ایک محفوظ جگہ پر پہنچنے کہ کے لئے کسی کو کال کر رہا تھا ۔۔۔۔لیکن پھر ایک خیال کہ تحت ڈیوڈ نے سبکو جانے سے منہع کیا اور مقابلہ کرنے کا کہا
سب نے اپنی اپنی گن اٹھائ اور سر جھکا ۓ ہوۓ ارحم کہ سامنے آ کھڑے ہوۓ ۔۔۔۔
جیک کی چھٹی حس نے انہو نی ہونے کا احسا س دیا ۔۔۔
اس سے پہلے کہ ڈیوڈ کچھ کرتا جیک نے چیخ کر آرمی اور پولیس والوں کو انکا بھر پور جواب دینے کو کہا ۔۔۔
ڈ یوڈ نے جیسے ہی گن اپنی پاکٹ سے باہر نکالی ۔۔جیک نے پھرتی دکھا کر قلا بازیا ں مار کر اسکے ہاتھ سے گن دور پھینک دی ۔۔۔۔
تبریز ۔یاسر اور میکائل حیرت سے دیکھ رہے تھے کہ باس ڈیوڈ کا ساتھ دینے کہ بجاۓ ان آرمی والوں کا ساتھ کیوں دے رہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اچانک ڈیو ڈ نے پاس کھڑے ساتھی سے گن لی اور گن کا رخ زین کی طرف کر دیا ۔۔زین جو دوسرے آدمی سے الجها ہوا تھا اسے پتہ ہی نہی چلا کہ ڈیوڈ کا ٹار گٹ و ہ خود بن چکا ہے ۔۔۔۔
ار حم نے چیخ کر زین کو پکا را
جیسے ہی زین نے پیچھے مڑ کر دیکھا اسے اپنی موت آنکھوں کے سامنے دکھایی دی ۔۔۔۔۔
اور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ار حم جمپ لگا کر زین کے سامنے آیا جس کی وجہ سے گولی ار حم کو لگی ۔۔۔۔۔۔۔
ار حم ۔۔۔۔یہ کیا کیا تم نے ۔۔۔۔زین فورا اسکے پاس لپكا
“زین تمہاری اور میری دوستی بچپن سے ایک حصار کے گرد گھوم رہی ہے ۔۔ہم بچپن کے ساتھی ہیں ۔۔۔
جاؤ اور جا کر ان شر پسندوں کا خاتمہ کر دو ۔۔۔۔
“لیکن تمہیں ایسی حالت میں کیسے چھوڑ دیں ““
جاؤ زین ۔۔یہ وقت جذبات سے کام لینے کا نہی ۔۔ہوش سے کام لو ۔۔یہ ہمارا مشن تھا کے انکا خاتمہ کرنا ہے ۔۔۔اور یہ ہماری فیلڈ میں ہے ۔۔جاؤ تم zainnnnn
ار حم کو بولنے میں بھی تکلیف ہو رہی تھی۔۔۔۔
زین زا يان اور جیک نے سبکا حشر نشر کردیا ۔۔۔۔۔
ان سبکو پکڑ لیا گیا اور ار حم کو ہسپتال شفٹ ۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...