ٹک ٹک——
کم انِ….
اسلام و علیکم کرنل! ایک خوبصورت اور رعب دار آواز سے سلام کیا گیا…
وعلیکم اسلام میجر کیا حال ہے…کرنل نے سامنے خوبرو نوجوان خوبصورت اور وجاہت سے بھر پور شخص کو جواب دیا
اللہ کا شکر کرنل آپ نے یاد کیا خیریت…
میجر! جیسے کہ بہت سے کیس اور مشن تم نے بہت بہادری سے ہینڈل کیا ہے اس لیئے اس نئے مشن کے لیئے تم مجھے بہتر لگے ہو یہ فائل دیکھ لو کیس سمجھ آجائے گا یہ مشن کسی بھی طرح ختم کرنا ہے ہمیں اس کی وجہ سے بہت سے لوگوں کی جان خطرہ میں ہیں….کرنل نے فائل کو دیتے ہوئے کہا….
کرنل عمران!یہ تو میری خوش نصیبی ہے کہ میں اس کیس کو ہینڈل کرو!میجر نے فائل کو دیکھتے ہوئے کہا اور فائل کے جو جو صفہ پلٹے پیشانی پر بل بڑتے جاتے….
میجر! اس کیس کو بہت سمجھداری اور صبر سے لیکر چلنا ہوگا امید ہے تم اس مشن کو ختم کروگے…
کرنل عمران!ان ملک دشمن کو ختم کرنا ہی تو کام ہے میرا امید ہے آپ کی امیدوں پر پورا اتروں ….میجر نے سنجدگی اور جوش سے بھر پور لھجے میں کہا…
یہ ہی امید تھی تم سے میجر اللہ حافظ!
خدا حافظ کرنل عمران…
___________________________
ٹر ٹر ٹر……
یہ صبح صبح کس کو موت پڑگئی…..ماہین نے نمبر بغیر دیکھئے کال رسیف کی…..
ہیلو….
ہیلو کی بچی صبح کے 7 بج رہے ہیں اور تم ابھی تک سو رہی ہو 9 بجے یونی جانا ہے ویسے ہی ایک ہفتہ لیٹ ہے ہم……سجل ایک دم پھٹ پڑی….
افففففُ سجل 7 جبے ہیں ابھی اور 8 بجے جانا ہے اور تم صبح صبح اتنا کیسے بول لیتی ہو یار…..ماہین نے کوفت سے کہا….
واہ صیح جارہی ہو جیسے تم سارا دن بولتی رہتی ہو اس ہی طرح میں بھی بول لیتی ہو اچھا اب جلدی اٹھو چلو….
اچھا میری ماں اٹھُ گئی اب فون بند کرو اور تیار ہوکر آؤں جلد….ماہین نے بھی سجل کے اسٹال میں کہا…
___________________________
ماہین اور سجل کالج کے زمانے سے دوست ہے ارے نہیں دوست کہا بہن ہی سمجھلے مائین گھر کی اکلوتی اولاد زمان اور فاطمہ کی فاطمہ بیگم کا انتقال 3 سال پہلے ہی ہوا تھا زمان صاحب نے مائین کو بہت سمبالا اور پھر کالج میں مائین اور سجل کی دوستی ہوئی مائین شوخ اور چنچل لڑکی کے ساتھ ساتھ بہت خوبصورت بھی گوری رنگت لمبے بال پنک لپس اپر سے قاتل بڑی اور گہری آنکھیں اس کی شخصیت میں اور نکھار ڈالتی ہے زمان صاحب کا اپنا کاروبار تھا اتنا بڑا نہیں تھا لیکن اچھے سے گزارا ہوجاتا تھا سجل بھی ماہین کے گھر کے قریب ہی گھر شفٹ کرلیا تھا سجل اور ماہین نے ایک ہی یونی میں داخلہ لیا تھا اور آج ان لوگوں کا پہلا دن تھا یونی میں ویسے تو یونی کو شروع ہوئے ایک ہفتہ ہوگیا تھا لیکن یہ دونوں آج پہلے دن یونی جارہی تھی….
___________________________
ماہین وہ دیکھوں ادُھر وہ لڑکا ایک پیر پر کھڑا ہے…..سجل نے کوری ڈور میں دیکھتے ہوئے کہا…
ارے ہاں سجل اس کو کیا ہوا ایسے کیوں کھڑا ہے اور لوگو کچھ کر بھی نہیں رہے…..ماہین نے سب کو دیکھتے ہوئے کہا….
آؤ ادھر ان لوگوں سے پوچھتے ہیں آخر بات کیا ہے…..ماہین نے سجل سے کہہ کر قدم بڑئے…
سنو اس لڑکے کو کیا ہوا ایسے کیوں کھڑا ہے اور کوئی کچھ بول کیوں نہیں رہا…..ماہین نے آس پاس کھڑے اسٹوٹنٹ سے پرچھا….
ششش…….کیا کر رہی ہو لڑکی اُس طرف مت دیکھوں سمجھوں تم نے کچھ دیکھا ہی نہیں اسٹوٹنٹ نے قہستہ آواز میں کہا….
کیوں کیا ہوا میں دیکھ رہی ہو وہ کتنی تکلیف میں لگ رہا ہے…..سجل نے ادُھر دیکھتے ہوئے کہا….
اس لڑکے کو “ہائی فائف high five” نے سزہ دی ہے….اسٹوٹنٹ نے آہستہ آواز میں بتایا…
یہ ہائی فائف کون کون ہیں….ماہین اور سجل ایک ساتھ بولے….
ہائی فائف اس گروپ جو ملک کے امیر ترین فیملی میں سے ہیں اور یہ ہائی فائف گروپ انِ لوگوں کا بچپن کا گروپ ہے اور جو رگینگ وغیرہ کرتے ہے اور انِ لوگوں کو اِن کاموں میں بہت مزہ آتا ہے انِ لوگوں کی دہشت ایسی ہے کہ آگے سے کوئی آواز نہیں اٹھا سکتا ہے اور اگر کوئی آواز اٹھاٹا ہے تو وہ اس یونی سے تو نکلتا ہے ہی اوپر سے یہ لوگ جو انِ کا حال کرتے ہیں توبہ توبہ…..اسٹوٹنٹ نے خوف زدہ ہوکر بتایا…..
جو بھی ہو اچھا رکو…..سجل نے اس لڑکے کے پاس جانے کے لیئے قدم بڑھئے….
سجل رک جاؤ دیکھوں اس مسلئہ میں ہم نہ پھس جائے….ماہین نے سجل کو سمجھایا لیکن سجل کو تو دبنگ بننا تھا بغیر سوچھے سمجھے قدم بڑھتی رہی اور سجل کے پیچھے پیچھے ماہین…
سنو لڑکے تمہاری سزہ ختم ہوئی جاؤ سمرن جے لے اپنی زندگی….سجل نے روعب سے کہا…
کیا کیا ہوگیا لڑکی اگر ہائی فائف کو پتہ چل گیا نہ تو آپ لوگوں کے ساتھ اچھا نہیں ہوگا….وہ لڑکا حیران ہوتے ہوئے بولا…
میں نے بولا نہ جاؤ اور کوئی پوچھے تو میرا نام لے لینا بیشک….سجل نے دبنک بنتے ہوئے کہا…اور ماہین آگے کا سوچ کر پریشان ہورہی تھی….
وہ لڑکا خوشی خوشی وہاں سے چلا گیا لیکن سجل اور ماہین جس مصیبت میں پھس گئی تھی وہ نہیں جانتی تھی….
سنو ہمیں زرا ہائی فائف کے بارے گروپ کے بارے میں بتانا…..سجل نے اسٹوٹنٹ سے پوچھا….
ہائی فائف گروپ پانچ لوگوں پر مشتمل ہیں…
2)باسل علی
امیر علی خان کا چراغ خوبصورت میں اپنی مسال آپ ہے انِ کا مشغلہ ہے مزاق کرنا,مزاق بنانا,مزاق اڑانا اور فالتو کی باتیں کرنا اور ریگنگ کرنے والوں میں سب سے آگئے ہوتے ہیں…
3)رضا شاہ
یہ بھی خوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ تھوڑی مصومیت بھی ہیں اپنے اندر تھوڑا حساس رکھتے ہیں لیکن ریگنگ میں یہ بھی ساتھ ہوتے ہیں انِ کا پہلا پیار کھانا ہے…
4)حرم علی
باسل علی کی بہن دونوں ایک جیسے ہیں ہر آدت میں مزاق کرنا بنانا لیکن ریگنگ کی زیادہ تر پلینز یہ دونوں بہن بھائی دیتے ہیں.
5)ایمن عابد
یہ خوبصورت لڑکیوں میں سے ہیں اور جب بولنا شروع ہوجائے تو کوئی روک نہیں سکتا ایک سزہ کے طور پر اگر انِ کے ساتھ بٹھادیا جائے تو وہ سب سے بڑی سزہ ہوگی.
اور آپ نے 1 تو بتایا ہی نہیں…ماہین اور سجل ایک ساتھ بولی…
1 کا جتنا میں بتا سکتا ہو اتنا بتادیتا ہو کیونکہ مجھے اپنی جان پیاری ہے….
1)حیدر
حیدر ہائی فائف کے لیڈر ہیں اور اپنے نام کی طرح روعب دار پرسن ہے اوپر سے خوبصورت اور وجاہت کے ایسے مالک ہیں کہ اگر کوئی بھی ایک بار دیکھ لے تو دیکھتا ہی جائے لڑکیاں جو انِ کے آگے پیچھے ہوتی ہیں انِ سے انِ کو سخت نفرت ہوتی ہے حیدر گروپ کی جان ہے اور گروپ میں انِ کی جان ہے غصہ سے انِ کے سب کی جان جاتو ہے اور یہ انِ کی شخصیت پر سوٹ بھی کرتا ہیں حیدر کی دہشت سے سب ہوتا ہے یہاں.
اور بس باکی آپ لوگوں کو پتہ چل جائے گا جو آپ لوگوں نے ابھی کیا ہے اُس لڑکے کو بہیج کر….اسٹوٹنٹ نے بتا کر وہاں سے جانے میں خیر جانی کیونکہ ابھی کی خاموشی کسی طوفان سے پہلے کی خاموشی معلوم ہوتو ہے اور اب ماہین اور سجل کو خوف محسوس ہورہا تھا…
___________________________
کالی شلوار قمیز میں ملبوس شیشہ کے سامنے کھڑا تھا جو اسِ کی خوبصورتی کو چاند چاند لگا رہا تھا گوری رنگت ہلکی شیو اس کی شخصیت کو نکھار رہی تھی موبائل پر مطلوبہ نمبر ملا کر فون کان سے لگایا دوسری طرف سے فوری کال رسیف ہوئی اور آواز ابھری….
سلام صاحب…
مال کا کیا بنا….اس طرف سے سلام کے جواب میں دوٹوک سوال کیا گیا…
صاحب کوشش ہیں رات تک مال اٹے پر پھوچھ جائے ہائے وے پر پولیس نافس ہے…دوسری طرف سے جواب آیا…
کوشش نہیں مجھے رات تک سارا مال چاہیئے اور پولیس والوں کو پیسے دیکر منہ بند کرو یا کام تمام کروں رات تک سارا مال چاہیئے “فیصل ارف فیصو” نام ہے میرا جانتے ہونا اگر رات تک سارا مال نہیں پھوچھا تو آج تیری آخری رات ہوگی!…
کچھ دیر پہلے والا سکون اب ختم ہوچکا تھا وہ تھوڑی دیر پہلے والا خوبصورت چہرہ اب غصہ سے لال ہورہا تھا…