معروف ناقد، افسانہ نگار، مبصر، ناول نگار، ادیب شاکر انور ۔ کراچی
میرے عزیز دوست افسانہ نگار اور شاعر اجمل اعجاز کے توسط سے محترم امین جالندھری نے اپنا افسانوی مجموعہ حرف حرف کہانی اپنی محبتوں کے ساتھ مجھے بذریعہ ڈاک ارسال کیا۔ لیکن کچھ اپنی مصروفیات اور کچھ آنکھوں کے عارضہ کی وجہ سے ان کی کتاب کو پڑھنے میں تاخیر ہو گئی جس کے لئے میں معذرت خواہ ہوں۔
حرف حرف کہانی میں26افسانے ہیں جو160صفحات پر مشتمل ہیں۔ خوبصورت ٹائٹل کے ساتھ اردو ادب کے چیدہ چیدہ ادیبوں نے اپنی آراء سے اس کتاب کو جلا بخشی ہے۔
میں در اصل کوئی نقاد نہیں لیکن اتنا ضرور کہوں گاکہ انہیں افسانہ لکھنے کا فن آتا ہے ان کے افسانوں میں کوئی ابہام نہیں بلکہ ایک واضح پیغام ہوتا ہے۔ ان کے افسانے سادہ اور عام فہم الفاظ میں ابتدا سے انتہا تک سفر کرتے رہتے ہیں۔ جو ایک عام سے قاری کیلئے تفہیم میں آسانی ہو جائے۔ ان کے افسانے کچھ روایتی بھی ہیں لیکن زیادہ تر کرداروں کی اپنی زبان کی ادائیگی کرتے ہیں جو حقیقت سے قریب تر معلوم ہوتا ہے۔ ان کے افسانے مذہبی رنگ میں بھی رنگے نظر آئے۔ میں ہمیشہ نظریاتی تخلیق کے خلاف رہا۔ لیکن ان کے کچھ افسانے اس ماحول میں بھی اپنی طرف راغب کر لیتے ہیں ۔ بیشک ان کے افسانے حقیقت اور تلخ حقیقت کی غماز ہوتی ہیں۔
دہ چاہ رہا ہے کہ ان کے سارے افسانوں پر کچھ نہ کچھ لکھوں مگر صحت مانع ہے بس دل سے بہت ساری دعائوں کے ساتھ ایک خواہش کہ دوسرا مجموعہ بھی جلد آئے تاکہ میں اپنے خیالات کا مکمل اظہار کر سکوں۔ خدا کرے زورِ قلم اور زیادہ ۔
٭٭٭٭٭٭٭
ڈاکٹر خالق تنویر کی کتاب
ظہورِ نظر۔۔ فن اور شخصیت
ظہورِ نظر پر جناب خالق تنویر کا مقالہ اپنی نظیر آپ سے ہے۔ (ڈاکٹر انور سدید)
مجھے ظہورِ نظر پر رشک آتا ہے کہ ان کو پروفیسر خالق تنویر جیسا تذکرہ نگار ملا۔ (جمیل یوسف)
ملنے کا پتہ: بیکن بکس ، گل گشت کالونی، ملتان