حیدر قریشی
’کلیاتِ شاعر‘ کا گوشہ
جدید ادب کے گزشتہ شمارہ میں ادب کے ایک سنجیدہ قاری پروفیسر ناصر احمدصاحب کا گوشہ ایک الگ نوعیت کا تجربہ تھا جسے قارئین کی ایک بڑی تعداد نے بے حد پسند کیا۔اس بار حمایت علی شاعر صاحب کی’’ کلیاتِ شاعر‘‘ کے لیے ایک گوشہ مختص کیا جا رہا ہے۔حمایت علی شاعر صاحب ادبی طور پر اس مقام پرہیں جہاں ان کے لیے ترتیب دیا جانے والا ہر گوشہ تشنہ رہ جاتا ہے۔یہاں ان کے سات شعری مجموعوں کے مجموعہ ’’کلیاتِ شاعر‘‘کے لیے ایک گو شہ مختص کیا جا رہا ہے۔اس کلیات کے لیے توصیفی مضامین کا حصول کوئی مشکل کام نہ تھا لیکن میں نے چاہا کہ رسمی نوعیت کے مضامین لکھوا کر چھاپنے سے کہیں بہتر ہے کہ اس کلیات میں حمایت علی شاعر صاحب کے تحریر کردہ سارے پیش لفظدیباچے یکجا کر دئیے جائیں۔اس سے ان کے شعری سفر اور ذہنی سفر کی ہم آہنگی بہتر طور پر سامنے آسکے گی اور ان کے شعری سفر کا ایک مجموعی تاثر بھی نمایاں ہو سکے گا۔جو قارئین ابھی تک’’کلیاتِ شاعر‘‘کا مطالعہ نہیں کر سکے،اس مجموعی تاثر کی بنیاد پر وہ کلیات کے مطالعہ میں دلچسپی لے سکیں گے۔
ذاتی طور پر میری بے شمار یادیں ان گیتوں سے وابستہ ہیں جو حمایت علی شاعر صاحب نے تحریر کیے اور جو میرے بچپن،لڑکپن،جوانی سے ہوتے ہوئے اس بڑھاپے میں بھی مجھے بے حد عزیز ہیں۔فلم دامن کا گانا ’نہ چھڑا سکو گے دامن‘،میرے تایا جان(بابا جی)کو پسند تھا۔انہوں نے مجھے یہ گانا زبانی یاد کرنے کا چیلنج دیا تھا اور میں نے ایک دن میں ہی یہ گانا زبانی یاد کرکے ان سے اٹھنی کا انعام جیتا تھا۔ان کا ملی نغمہ ’’ساتھیو مجاہد! جاگ اُٹھا ہے سارا وطن‘‘ایک دلچسپ یاد سے وابستہ ہے ۔۱۹۶۵ء کی جنگ کے معاََ بعد کا زمانہ تھا۔شادی کی تقربات میں بھی ملی نغمات چلائے جا رہے تھے۔ایک گھر میں بارات آنے والی تھی۔یہی ملی نغمہ چل رہا تھا اور عین اس وقت وہاں بارات پہنچی جب نغمے کا یہ مصرعہ گونج رہا تھا’’آج مظلوم ،ظالم سے ٹکرائیں گے‘‘۔دلچسپ سچوایشن بن گئی تھی۔ پھر اپنے لڑکپن اور جوانی کے جذبات سے ہم آہنگ کئی گانے،کہ جن کا احوال لکھنے بیٹھوں تو یادوں کا ایک نیا باب رقم ہو جائے۔اس سال میں اپنے پوتے شایان کے ساتھ کھیلتے ہوئے بچوں کا ایک گیت گنگنا رہا تھا’’تالی بجے بھئی تالی بجے‘‘۔۔بیچ میں چند مصرعے بھول گیا تو مجھے حمایت علی شاعر کی کلیات میں سے یہی گانا مل گیا۔یہ الگ بات کہ ایک سال کا پوتاابھی سے بچوں کی بجائے جوانوں والے گیت پسند کرتا ہے۔’جی کردا بھئی جی کردا‘ٹائپ کے گانے!
فلمی شاعری تو حمایت علی شاعر صاحب کی شاعری کا ایک جزوی حصہ ہے اور یہ فلمی شاعری بھی ادبی شان سے مملو ہے۔ان کی مجموعی شاعری کا تاثر سامنے لانے کے لیے ’’کلیاتِ شاعر‘‘ کا یہ گوشہ ترتیب دیا گیا ہے۔امید ہے اس گوشہ کی پیش کش کے غیر روایتی انداز کو پسند کیا جائے گا۔