عباد جب سے گھر آیا تھا مہرماہ کی باتیں اس کے دماغ میں گھوم رہی تھی
آن کے گھر کا اوپر والا کمرا اکثر بند رہتا تھا لیکن جب سے حمنہ آئی تھی وہ اس کے استعمال میں تھا عباد نے کچھ سوچتے ہوئے زینے چڑھنے لگا
آس نے جیسے ہی کمرے کا دروازہ کھول کر لائٹ اون کی اسے حیرت کا شدید جھٹکا لگا
پورا کمرے میں مختلف پینٹنگز لگی ہوئی تھی اور ان سب میں عباد تھا
عباد حیرت سے ایک ایک تصویر کو دیکھ رہا تھا حمنہ نے بہت ہی محنت اور نفاست سے عباد کی تصاویر بنائی تھی
عباد اس نے صرف تمہیں چاہا ہے
میری بہن کی چاہت کا مان رکھنا
حمنہ بہت اچھی ہے اس نے کبھی کسی کو علم ہی نہیں ہونے دیا کہ وہ تمہیں چاہتی ہے
وہ تمہیں میرے ساتھ دیکھتی ہوگی تو ناجانے کس کرب سے گزرتی ہوگی لیکن اس نے سب کو اس بات سے لاعلم رکھا اور دیکھوں آس کی محبت نے اتنی شدت اختیار کرلی کہ ﷲ پاک نے تمہیں اس کا نصیب بنا دیا
مہرماہ کی باتیں اس کی سماعت سے ٹکرائ
حمنہ کو مسکراتا ہوا چہرہ آنکھوں کے سامنے لہرایا
“اوہ خدایا حمنہ مجھ سے اتنی محبت کرتی ہے اور میں اسے طلاق دینے کا سوچ رہا تھا “عباد کو اپنے فیصلے پر ندامت ہوئی
••••••••••••••••••••••••••••••••
مہرماہ سونے کے لئے لیٹی ہوئی تھی کہ اس کے موبائل پر رنگ ہوئی اس نے دیکھا تو شاہ زین کا میسج تھا وہ اسے روز معافی بھرے میسج کرتا تھا لیکن ایک بھی میسج مہرماہ نے پڑھنے تک کی زحمت گوارا نہیں کی تھی
بار بار شاہ زین کی کال آرہی تھی پہلے پہل مہرماہ نے نظرانداز کردیا پھر کچھ سوچتے ہوئے کال رسیو کی
“بولو کیا ہے؟”مہرماہ نے بیزاری سے کہا
“شکر ہے تم نے کال رسیو کی”شاہ زین نے خوشی سے کہا
“کام کی بات کرو میرے پاس فالتو وقت نہیں ہے”مہرماہ کا لہجہ بہت تلخ تھا جو شاہ زین کو تکلیف پہنچا رہا تھا
“مہرماہ پلیز مجھے معاف کردو”شاہ زین نے التجائیہ کہا
“کس بات کے لئے معافی مانگ رہے ہو؟”مہرماہ نے انجان بنتے ہوئے کہا
“مہرماہ اتنی سنگ دل مت بنو”شاہ زین نے افسوس سے کہا
“اور تم______!! تم نہیں بنے تھے سنگ دل_____!! میرا بھائی قصور وار بھی ہوتا تو تم مجھ سے کس بات کا بدلہ لے رہے تھے میں اس وقت محض چھے سال کی تھی مجھے تو صحیح سے کچھ یاد بھی نہیں ہے______!! اس سب میں میرا کیا قصور تھا؟ جو تم مجھ سے انتقام لے رہے تھے______!! اتنا ہی انتقام کی آگ میں جل رہے تھے تو جاتے شیزی بھائی کے پاس اور ان کا گریبان پکڑ کر پوچھتے کیوں ٹھکرایا انہوں نے تمہاری بہن کو______!! اور اس سے پہلے اپنے گھر میں پوچھتے کہ ایسی کیا وجہ تھی جو بارات نے عین وقت پر آنے سے انکار کردیا______!! کسی کی بھی زندگی برباد کر دو اور پھر سوری کرلو بہت چھوٹی سی بات ہوگی تمہارے لئے لیکن میرے لئے نہیں ہے______!! آئندہ کال مت کرنا”مہرماہ نے کہتے ہی کال کٹ کردی
شاہ زین نے دوبارہ کال ملانے کی کوشش کی لیکن موبائل بند جارہا تھا
•••••••••••••••••••••••••••••••
عباد اور تحمینہ بیگم آئے ہوئے تھے
“پھپھو میری وجہ سے کبھی بھی آپ کا دل دکھا ہو تو معاف کردیں______!! میں تو بس اب کے چہروں پر خوشی لانا چاہتی تھی تبھی ایسی حرکتیں کرتی تھی میرا ہرگز یہ مقصد نہیں تھا کہ کسی کا دل دکھے”مہرماہ نے تحمینہ بیگم نے کہا
“نہیں مہرماہ تم مت معافی مانگو غلطی تو میری ہی میں ہی ہر وقت تمہارے پیچھے پڑی رہتی تھی______!!تم تو میری بہت پیاری بیٹی ہو”انہوں نے مہرماہ کو گلے لگاتے ہوئے کہا
حمنہ عباد اور تحمینہ بیگم کو جاتے ہوئے دیکھ رہی تھی
“تم نہیں چلو گی؟”عباد نے سوالیہ نظروں سے دیکھتے ہوئے پوچھا
“میں____!! حمنہ نے اپنی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا
“ہاں تم_____!!تمہارے بغیر گھر اور امی دونوں اداس ہو گئے ہیں اور سب سے زیادہ امی کا بیٹا”عباد نے شرارت سے کہا تو حمنہ مسکرا دی
••••••••••••••••••••••••••••••••
فائزہ بیگم مہرماہ کے لیے دودھ کا گلاس لائی تو وہ گم سم بیٹھی تھی
“میری پیاری مما زندگی کو جی لینا چاہیے کیا پتہ بعد میں مجھے ہسنے کا موقع ملے نا ملے”مہرماہ کی بات انہیں یاد آئی تو فوراً آنکھیں بھیک گئی
“امی آپ کب آئی؟”مہرماہ نے انہیں دیکھتے ہوئے پوچھا
“بس ابھی آئی تھی”انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا
“مہرماہ حمنہ بھی اپنے گھر چلی گئی ہے اب تمہیں بھی اپنے لیے کوئی فیصلہ کرنا ہوگا______!! میں یہ نہیں کہہ رہی شاہ زین کے پاس واپس چلی جاؤ یہ تمہاری زندگی ہے اور تمہیں فیصلہ کرنے کا پورا حق ہے تم جس کے ساتھ رہنا چاہو رہو لیکن میں تمہاری ماں ہوں ہر وقت دھڑکا لگا رہتا ہے ہمیں کچھ ہوگیا تو تمہارا کیا ہوگا______!! میرے خیال سے بہتر یہی ہم تم شاہ زین کو معاف کردو”انہوں نے پیار سے سمجھاتے ہوئے کہا
“جی مما”مہرماہ نے اثبات میں سر ہلایا
••••••••••••••••••••••••••••••••
حمنہ کمرے میں داخل ہوئی تو اس کی آنکھوں میں حیرت اور خوشی اتر آئی
کمرے کی دیوار پر حمنہ کی بنائی ہوئی تصاویریں لگی ہوئی تھی
زمین پر لال گلابوں سے آئی لو یو حمنہ لکھا ہوا تھا
حمنہ کے چہرے پر دلفریب مسکراہٹ چھا گئی
••••••••••••••••••••••••••••••••
شاہ زین سو رہا تھا جب اس کا موبائل بجنے لگا
نیند سے خمار آنکھوں سے اس نے موبائل کو دیکھا جہاں مہرماہ کا نام جگمگا رہا تھا حیرت کے مارے آنکھیں فورا کھول گئی
“اسلام علیکم”شاہ زین نے خوشی سے کہا
“وعلیکم اسلام”فون میں سے مہرماہ کے بیزار سی آواز ابھری
“لینے آ جانا آج مجھے”مہرماہ نے بیزاری سے کہا اور فون بند کردیا
••••••••••••••••••••••••••••••••
گاڑی میں گہری خاموشی تھی
“ہم کہاں کررہے ہیں؟”مہرماہ نے باہر جھانکتے ہوئے کہا
“گھر______!!”شاہ زین نے نظریں آگے جمائے ہوئے کہا
“اوہ سریسلی مجھے پتہ ہی نہیں تھا______!! کونسے گھر جارہا ہیں یہ بتاؤ”مہرماہ کا لہجہ بےتاثر تھا
“مہرماہ شاہ زین آپ شاہ ولا جارہی ہیں”شاہ زین نے شرارت سے کہا
“اچھا”مہرماہ نے اسے نظرانداز کرتے ہوئے کہا
••••••••••••••••••••••••••••••••
مہرماہ کو شاہ ولا آئے ایک ہفتہ گزر چکا تھا وہ کچن میں کھانا بنا رہی تھی
“بھابھی کیسی ہیں آپ”فرحان(شاہ زین کا کزن) نے کچن میں داخل ہوتے ہوئے مسکرا کر کہا
مہرماہ نے اس کی بات کا کوئی جواب نہیں دیا اور اپنے کام میں مصروف رہی
“اوہ تو یہاں یہ ہورہا ہے”صبا نے کچن میں داخل ہوتے ہوئے تیز آواز میں کہا
“کیا مطلب ہے تمہارا؟”مہرماہ نے آبرو اچکاتے ہوئے کہا
“ابھی بتاتی ہوں”صبا کہتی ہوئی باہر نکل گئی
“شاہ زین______!! شاہ زین______!!”صبا تیز تیز آواز میں شاہزین کو پکارنے لگی
“کیا ہوگیا ہے کیوں چیخ رہی ہو”شاہ زین نے ناگواری سے کہا
“تمہاری بیوی کچن میں فرحان کے ساتھ کیا کررہی تھی پوچھو آس سے”صبا نے مہرماہ کو دیکھتے ہوئے شاہ زین سے کہا
“شاہ زین میں تو کھانا بنا رہی تھی یہ خود آئے تھے”مہرماہ نے شاہ زین کو دیکھتے ہوئے کہا
“سارا الزام مجھ پر نا لگائیں_____!! آپ نے ہی بلایا تھا مجھے”فرحان نے کہا تو حیرت سے مہرماہ کی آنکھیں پھیل گئی
“سن لیا____!! پہلے اپنے کزن سے دل بھر گیا تو تم سے شادی کرلی اب تم سے دل بھر گیا ہوگا”صبا نے طنز کرتے ہوئے کہا
“شاہ زین یہ جھوٹ______!!”شاہ زین نے ہاتھ کے اشارے سے مہرماہ کو خاموش ہونے کا کہا تو وہ خاموش ہو گئی اور شکوہ کن نظروں سے شاہ زین کو دیکھنے لگی
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...