(Last Updated On: )
آپ نے جان دل لگی کی ہے
دلبرا ! ہم نے عاشقی کی ہے
ہم نے لفظوں کے بت تراشے ہیں
ہم نے مقصد کی شاعری کی ہے
میں نے سمجھا نہیں کوئی کمتر
اِس قدر یار عاجزی کی ہے
تم کبھی اس کی ہمسری نہ کرو
کیونکہ بیٹی وہ چوہدری کی ہے
ہم کو کیا کام ہے تکلف سے
سادہ بندہ ہوں سادگی کی ہے
خونِ دل ڈال کے چراغوں میں
ہم نے ظلمت میں روشنی کی ہے
عاقبت اس کی خوار ہے عاقل
جس نے بندے کی بندگی کی ہے