(Last Updated On: )
آنکھیں ہر وقت نئے خواب دکھاتی ہیں مجھے
تلخیاں دہر کی مٹی میں ملاتی ہیں مجھے
نیند میں چلتا ہوں میں قاف کی جانب اکثر
رات کو پریاں نمایاں نظر آتی ہیں مجھے
کوئی جمنا کے کنارے پہ مجھے لے جائے
دھڑکنیں ہجر کا سنگیت سناتی ہیں مجھے
آنکھ میں کوئی سلامت نہ رہا نقش و نگار
کچھ شبیہیں ہیں کہ بہتر نظر آتی ہیں مجھے