(Last Updated On: )
آگ میں جلتے رہے، جب تک جیے
آگ ہی سے پوچھیے، کب تک جیے
زندگی میں دن کبھی نکلا نہیں
یوں لگا ، ہم شام سے ، شب تک جیے
اپنے اندر بھر رکھیں تنہائیاں
اپنے باہر ، سب میں اور سب تک جیے
داستاں جاویدؔ اپنی ہے یہی
رب نے بھیجا اور ہم رب تک جیے