(Last Updated On: )
جیتا ہی نہیں ہو جسے آزارِ محبت مایوس ہوں میں بھی کہ ہوں بیمارِ محبت ہر جنس کی خواہاں ملے بازار جہاں میں لیکن نہ ملا کوئی خریدار محبت اس راز کو رکھ جی ہی میں تاجی بچے تیرا زنہار جو کرتا ہو تُو اظہار محبت بے کار نہ رہ عشق میں تُو رونے سے ہرگز یہ گریہ ہی ہے آبِ رُخِ کارِ محبت