(Last Updated On: )
تجھ سے ہر آن مرے پاس کا آنا ہی گیا کیا گلہ کیجے غرض اب وہ زمانہ ہی گیا ہم اسیروں کو بھلا کیا جو بہار آئی نسیم! عمر گزری کہ وہ گلزار کا جانا ہی گیا جی گیا میرؔ کا اس لیت و لعل میں لیکن نہ گیا ظلم ہی تیرا نہ بہانا ہی گیا