(Last Updated On: )
مت ہو دشمن اے فلک مجھ پائمالِ راہ کا خاک افتادہ ہوں میں بھی اک فقیر اللہ کا سیکڑوں طرحیں نکالیں یار کے آنے کی لیک عذر ہی جا ہے چلا اس کے دلِ بد خواہ کا گر کوئی پیرِ مغاں مجھ کو کرے تو دیکھے پھر مے کدہ سارے کا سارا صرف ہے اللہ کا کاش تیرے غم رسیدوں کو بلاویں حشر میں ظلم ہے اک خلق پر آشوب اُن کی آہ کا