(Last Updated On: )
مہجور ہے دکھانا ؟ رنجور ہے دکھانا ؟ ا پنے سے غافل تھا ا ن کو بھی نہ پہچانا کیوں اے دل دیوانہ وہ آپ بھی آتے تھے ہم کو بھی بلاتے تھے کل تک جو حقیقت تھی کیوں آج ہےا فسانہ ہاں اے دل دیوانہ وہ آج کی محفل میں ہم کو بھی نہ پہچانا کیاسوچ لیا دل میں کیوں ہو گیا بیگانہ کیوںا ے دل دیوانہ ہاں کل سے نہ جائیں گے پر آج تو ہو آئیں ہاں رات کے دریا میں مہتاب ڈبو آئیں وہ بھی ترا فرمانا ہاں اے دل دیوانا ہاں اے دل دیوانا وہ آج کی محفل میں ہم کو بھی نہ پہچانا کیاسوچ لیا دل میں کیوں ہو گیا بیگانہ ہاں اے دل دیوانا وہ آپ بھی آتے تھے ہم کو بھی بلاتے تھے کس چاہ سے ملتے تھے کیا پیار جتاتے تھے کل تک جو حقیقت تھی کیوں آج ہےا فسانہ ہاں اے دل دیوانا بس ختم ہوا قصہ اب ذکر نہ ہو اسکا وہ شخص وفا دشمن اب اس سے نہیں ملنا گھر اس کے نہیں جانا ہاں اے دل دیوانا ہاں کل سے نہ جائیں گے پر آج تو ہو آئیں اس کو نہیں پاسکتے اپنے ہی کو کھو آئیں تو باز نہ آئے گا مشکل تجھے سنجھانا وہ بھی ترا کہنا تھا یہ بھی ترا فرمانا چل اے دل دیوانا