(Last Updated On: )
تاریخ وفات : ۳ دسمبر۲۰۱۶
نہیں رہے بیکلؔ اُتساہی بجھ گئی شمعِ شعرو سخن
اہلِ نظر کو یاد رہے گا اُن کا شعورِ فکروفن
اردو، ہندی اور اودھی میں ان کا ہے پُرکیف کلام
اُن کی نعتوں اور غزلوں میں رواں تھی موجِ گنگ و جمن
اردو کے گلزار سخن میں ذات تھی ان کی مثلِ بہار
سوگ میں اُن کے خزاں دیدہ ہیں برگ و شجر اور سرو و سَمن
نام سے اُن کے وابستہ تھاپدم شری کا بھی اعزاز
اُن کی کمی محسوس کریں گے اُن کے سبھی ابنائے وطن
ہیں اقصائے جہاں میں ان کے چاروں طرف جتنے مداح
سوزِ دروں سے کرتے ہیں محسوس وہ پیہم ایک چُبھن
تھا جو سپہر ادب پہ فروزاں ایک ستارہ ٹوٹ گیا
اُن کلام ہے ایسا درخشاں جیسے ہو روشن دُرِّ عدن
اُن کا ترنم کردیتا تھا محفل میں سب کو مسحور
یاد آتاتھا سن کر برقیؔ جس کو جگرؔ کا طرزِ کُہن