(Last Updated On: )
تاریخ وفات 18 جنوری 1911
راغب مرادآبادی تھے وہ فخرِ روزگار
ہوتا ہے جن کا آج مشاہیر میں شمار
اٹھارہ جنوری کو وہ جن سے جدا ہوئے
ہیں اُن کے غم میں آج بھی آنکھیں وہ اشکبار
اردو ادب کو اُن پہ ہمیشہ رہے گا ناز
جن کی رباعیات ہیں اردو میں شاہکار
گلزار شاعری کے گل سرسبد تھے وہ
اسلوبِ شعر اُن کا ہے مانند گلغدار
عہدِ رواں میں ایسا نہ تھا زود گو کوئی
اُن پر عروسِ شعر دل و جاں سے تھی نثار
ایسا خلاء ہے ہو نہ سکے کا کبھی جو پُر
کیوں ہو نہ بزمِ شعر و سخن آج سوگوار
حاصل اُنہیں عبور تھا فن عروض پر
اہلِ نظر کو ذات پہ تھا اُن کی اعتبار
پرور دگار روح کو اُن کی سکون دے
اُن کے لواحقین کے دل کو ملے قرار
قائم ہے جس کی آج بھی ویسے ہی آب و تاب
برقی تھے بحر شعر کی وہ در شاہوار