مانا آپ نے پینے میں اک عمر گُزاری ہے اور آپ مہان کاریگر ہیں، گھر آتے امرود یا پان کھاتے داخل ہوتے ہیں مگر آپکی کسی نہ کسی حرکت سے پتہ چل جاتا ہے ۔
اچھا آپ گھر میں رہتے ہوئے ہی یہ شغل کرتے ہیں ؟ مگر صاحب آپکو وقت بے وقت تو اس کی اجازت نہیں نہ،،،، اب یہی دیکیھیں آہکی بیوی ساتھ والے کمرے میں بیٹھی،، صبح کا شو ،،دیکھ رہی ہے ، آپ نے بہت احتاط سے بوتل کا ڈکھنا کھولا بغیر آواز پیدا کیے گلاس میں پانی اور مشروب ڈالا مگر تیسرے پیگ کے بعد ڈکھنا آپکے ہاتھ سے گر گیا اور لُڑکتا لُڑکتا دوسرے کمرے کی دہلیز پہ چلا گیا جہاں آپکی بیوی بیٹھی ،، صبح کا شو دیکھ رہی ہے ،،
اگر آپ اپنی مہارت سے یہاں بھی نہیں پکڑے گئے تو اب جو آپ نے اپنا گلاس بہت احتیاط کے ساتھ میز کے نیچھے رکھ رہے ہیں وہ تین چار پیگ کے بعد آپ کے ہاتھ سے گر جاتا ہے جسکی آواز ساتھ والے کمرے میں تو کیا ساتھ والے گھر میں بھی سُنی جاسکتی ہے ،،
اچھا اچھا آپ نے گلاس گرنے ہی نہیں دیا ،، گُڈ ڈرنکر ،، اب آپ کو پیتے پیتے پیشاب آگیا اور اُپ اُٹھتے اُٹھتے گر پڑے آپ نے کہا ،، پاؤں چپل میں الجھ گیا تھا ،، آپ کی بیوی نے دیکھا آپ کے پاؤں تو ننگے ہیں اور چپل تو وہاں ہے ہی نہیں ،،
اچھا اچھا آپ کو پیشاب بہت کم آتا ہے ،،، آپ نے بوتل کو کتابوں کے پیچھے چُھپا کے رکھا ہے اور گلاس کو میز کے نیچھے مگر صاحب چار پانچ پیگ کے بعد بوتل کتابوں سمیت زمین پہ بھی تو گر سکتی ہے نہ ،،،
اچھا اچھا بابا مانا آپ مہان آستاد ہیں نہ آپکے ہاتھ سے بوتل کا ڈکھنا گر کر لُڑ کتا لُڑکتا دوسرے کمرے کی دہلیز پہ گیا ، نہ آپ کے ہاتھ سے گلاس گرا نہ آپ پیشاب کرنے کے لیے اُٹھتے ہوئے گرے اور نہ گلاس اور کتابیں زمین پہ گری ،،،، مگر اب کہ آپ نے چھ سات پیگ پینے کے بعد بیوی سے ضرورت سے زیادہ اظہارِ محبت شروع کر دیا بس یہیں پکڑے گئے ،،،،، پکڑے گئےنہ بچو
پچھلے دنوں میرے ساتھ بھی کچھ اسی طرح ہوا حلانکہ میں شام سے پیلے اس مشروب کی شکل دیکھنا بھی پسند نہیں کرتا ،، مگر صبح نیٹ پہ اخبارات پڑھنے کے بعد فیس بک کھولا تو ایک خاتون کی نظم پڑھنے کو ملی دل اش اش کر اُٹھا
اچانک میز کے نیچھے نظر پڑی تو رات کا گلاس بھرا کا بھرا پڑا تھا میں نے نظم کی داد دینے کے لیے بھرے گکاس کو ،، بوٹم اپ ،،کیا
مگر صاحب نظم اور خاتوں اتنی پیاری تھی کہ داد دینے کے لیے چار پانچ دفعہ،، بوٹم اپ،، کرنا پڑا ۔۔۔۔۔ اُدھر محرتمہ نے آواز دی ،، تم وہی دلیہ اور دودھ کا ناشتہ کرو گئے یا تمھارے لیے پراٹھا بنا دوں ،، میں فورأ م حترمہ کے پاس گیا اور کہا ،، جناب آج تو ہم پراٹھا ہی کھائیں گئیں کیونکہ اس میں جو آپ اپنی ہاتھوں کی مہک اپنی محبت کی خوشبو اور وفا کے بل ڈالتی ہیں ، ہم تو اُسکے شیدائی ہیں ،، بس اسی میں پکڑے گئے ،
اب کہاں کا پراٹھا،،، توا اُلٹا کر دیا گیا جس طرح ہمارے ہاں ہمسائے میں فوتگی کی اطلاح پہ روٹیاں پکاتے پکاتے توا اُلٹ دیا جاتا تھا
اور ،،،،،، اور ہمیں اُسی دلیہ اوردودھ لے کر اسپنے کمرے میں آگئے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=10154604050913390&id=656893389
“