(Last Updated On: )
یاد آنا ضروری ہے اگر
بھول جانا آسان کیوں نہیں ہوتا
تم نے کیسے بھلا دیا مجھے
مجھ سے بھلا کیوں نہیں ہوتا
میں نے تو وفا میں حدیں پار کی
مجھ سا کوئی وفادار کیوں نہیں ہوتا
سب کو خوشیاں ملتی ہیں لیکن
میرا خوشیوں سے نبھا کیوں نہیں ہوتا
اور بھی تو حسین ہیں اس دنیا میں مگر
کوئی تم سا کیوں نہیں ہوتا
جو چاہا وہی ملا تمھیں
میری قسمت میں ایسا کیوں نہیں ہوتا
اکثر سوچتا ہوں محبت ہو جائے اگر
تو پھر اس میں قرار کیوں نہیں ہوتا
تمھیں تو سارے گناہ معاف ہیں مگر
میرا گناہ معاف کیوں نہیں ہوتا
محبت کرنے والا ہی کیوں سزا کا مستحق ٹھہرا
چھوڑ جانے والے کا حساب کیوں نہیں ہوتا
بہت سارے دُکھ ہیں اس دُنیا میں
جینا اِتنا آسان کیوں نہیں ہوتا
بس اِک سرور ہے تُجھے چاہنے میں
اس لیے میں تُجھ سے جُدا نہیں ہوتا