کل بھارت چاند کی جانب اپنا تیسرا مشن چندریان -3 مقامی وقت کے مطابق سہ پہر 2:35 منٹ پر روانہ کرے گا۔ یہ مشن اگست میں چاند کے مدار میں پہنچے گا اور چاند کے جنوبی قطب پر جہاں پانی موجود ہے، پر ایک روور اور ایک لینڈر کو 23 یا 24 اگست کو لینڈ کرائے گا۔
اگر بھارت ان دونوں کو لینڈ کرانے میں کامیاب ہو جاتا یے تو یہ امریکہ،روس اور چین کے بعد چوتھا ایسا ملک ہو گا جو چاند پر لینڈنگ کی صلاحیت حاصل کر لے گا۔
اس مشن پر کل لاگت 75 ملین ڈالر آئی ہے اور یہ کلی طور پر بھارت میں تکمیل پایا۔ خلا میں دوڑ کے اعتبار سے بھارت اس وقت دنیا کی نظروں میں یے کیونکہ بھارت کم خرچ میں کئی خلائی مشن مکمل کر چکا ہے ۔دنیا کے دیگر ممالک بھی اب بھارت کی راکٹ لانچ ٹیکنالوجی کے معترف ہیں اور آئندہ آنے والے سالوں میں کئی خلائی ادارے بھارت سے اپنے مشن لانچ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
چندریان-3 نہ صرف چاند کا تفصیلی جائزہ لے گا بلکہ اسکے ساتھ ہی چاند سے زمین کی فضا کا ڈیٹا بھی اکٹھا کرے گا جس سے زمین کی فضا علاوہ کائنات میں دیگر سیاروں کی فضا کا جائزہ لیکر یہ معلوم کرنے میں آسانی ہو گی کہ آیا نوری سالوں کی مسافت پر ان سیاروں میں زندگی پنپتی ہے یا نہیں۔ یقینا بھارت کا یہ خلائی پروگرام پورے خطے میں خلا کی تسخیر اور جدید ٹیکنالوجی کا پیش خیمہ ثابت ہو گا اور ساتھ ہی ساتھ اس سے کائنات کے متعلق حضرتِ انساں کے علم میں بھی اضافہ ہو گا۔
عورت کا سلیقہ
میری سَس کہا کرتی تھی ۔ "عورت کا سلیقہ اس کے کچن میں پڑی چُھری کی دھار بتادیتی ہے ،خالی...