پچھلے ہفتے بھارت نے کامیابی سے چاند کے جنوبی قطب پر اپنا لینڈر لینڈ کرایا اور اب 2 ستمبر 2023 کو بھارت کی سپیس ایجنسی سورج کی اوپری فضا جسے کورونا کہتے ہیں کے تجزیے کے لیے Aditya-L1 نامی مشن بھیج رہا ہے۔ اس مشن میں بھیجا جانے والا سپیس کرافٹ سورج اور زمین کے درمیان مدار میں چکر کاٹے گا اور پانچ سال تک سورج کا تفصیلی تجزیہ کرے گا جسکا مقصد سورج کے کورونا کو سمجھنا اور سورج کی تابکاری اور مقناطیسیت کے زمین پر اثرات کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ اس حوالے سے ادیتیا سپیسکرافٹ پر سات کے قریب جدید سائنسی آلات نصب ہونگے۔ یہ بھارت کا سورج کے تجزیے کے حوالے سے پہلا مشن ہو گا۔ اس مشن کے تمام آلات اور لانچ تک سب بھارت خود کرے گا۔ بھارت کی سپیس ایجنسی کے سائنسدانواں کا یہ مشن اب تک سورج کے تجزیے کے لیے دیگر ممالک کے بھیجے جانے والے مشنز کے مقابلے میں بے حد سستا ہو گا۔ اس مشن پر کل لاگت کا تخمینہ 378 کروڑ انڈین روپے ہیں۔ یہ مشن بھارت کو خلا کی تسخیر کی دوڑ میں دیگر مغربی ممالک سے کہیں آگے لے جائے گا۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...