بھڑ: ایک حیاتیاتی تعارف
ــــــــــــ
پاکستان میں عام پایا جانے والا بھڑ yellow paper wasp ہے جسے عام زبان میں "کھٹا پونڈ" یا پیلا بھڑ کہتے ہیں ـ اِس کا سائنسی نام Polistes olivaceus* ہےـ
یہ عام طور پر گرمیوں میں موسم خزاں کے شروع سے دسمبر تک نظر آتا ہے اِس کے بعد بچے کچے بھڑ hibernate کرجاتے ہیں ـ پیلے بھڑ کے چھتے میں تین طرح کے بھڑ پائے جاتے ہیں: رانی یعنی وہ مادہ بھڑ جس نے چھتہ بنایا ہوتا ہے،کارکنان یعنی رانی کی مادہ اولاد اور نر بھڑ مادہ رانی سے سال میں ایک مرتبہ ملاپ کرتا ہے جو بعدازاں انڈے دیتی رہتی ہے ـ یہاں یہ بات دلچسپی سے خالی نہ ہوگی کہ ڈنگ صرف مادہ کارکن یا رانی ہی مارتی ہے نر بھڑ اِس صلاحیت سے محروم ہی رہتے ہیں ـ
رانی لکڑی یا پودوں کی اوپری سطح کو کھرونچ کر چباتی ہے جس سے اِس میں تھوک مل جاتا ہے اِسی گودے سے وہ اپنا چھتہ تیار کرتی ہےـ یہاں ایک بات قابل غور ہے کہ چھتے کی بنیاد جس مادے سے بنائی جاتی ہے اُس کے بارے میں بائیولوجسٹ صحیح سے نہیں جانتے ہیں ـ
اِس کا دور حیات انڈا، لاروا اور پیوپا پر مشتمل مشتمل ہوتا ہےـ اِس کا انڈا رنگت میں سفید اپنی اساس سے پتلا اور اوپری سرے سے گول اور سائز 2.1-2.3 ملی میڑ ہوتا ہےـ انڈے سے ایک سنڈی رونما ہوتی ہے جیسے لاروا کہتے ہیں یہ لمبائی میں تقریباً 1.9 ملی میٹر ہوتی ہےـ جب سنڈی یعنی لاروا سفیدی مائل بھڑ کی شکل و صورت اختیار کرتا ہے تو اِسے پیوپا کہتے ہیں جس کی جسامت19.5سے 22.4 ملی میٹر ہوتی ہےـ پیوپا سے بعد ازاں بالغ بھڑ بن جاتا ہےـ
* سائنسی نام italic میں لکھتے ہیں لیکن فیس بک میں ایسا لکھنا ممکن نہیں ـ
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔
“