اِررئیل فکشن ( Irreal Fiction ) ۔ 14
انگریزی افسانچہ
رہائی ( Being Free )
ایان سیڈ ( Ian Seed )
اردو قالب؛ قیصرنذیر خاورؔ
میں اتھاہ گہرے غار میں چُھپے خزانے کی تلاش میں سرنگ میں داخل ہوا ۔ سرنگ تنگ سے تنگ ہوتی گئی یہاں تک کہ میرے مد مقابل میں خود ہی تھا ۔ پھر میرے ماتھے پر لگے لیمپ نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا ۔ خزانہ اب زیادہ دوری پر نہ تھا لیکن یہ سوچ کر کہ میں ، کہیں گُم نہ ہو جاﺅں یا کسی جال میں نہ پھنس جاﺅں ، سراسیمگی کا شکار ہو گیا ۔ میں نے اندھیرے میں ہی واپسی اختیار کی ، یہاں تک کہ میں واپس سورج کی روشنی میں لوٹ آیا ۔ میں خود کو آزاد پا کر خوشی سے رو پڑا لیکن مجھ پر یہ افسوس بھی طاری تھا کہ میں وہ پیچھے چھوڑ آیا تھا جسے میں دریافت کر سکتا تھا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایان سیڈ ( Ian Seed ) اس وقت یونیورسٹی آف چیسٹر، برطانیہ میں ’ تخلیقی تحریر ' ( Creative Writing ) کا استاد ہے ۔ اس سے پہلے وہ یونیورسٹی آف لنکاسٹراور یونیورسٹی آف کُمبریا میں پڑھاتا تھا ۔ وہ نثر ( فِکشن اور نان فِکشن ) لکھنے کے علاوہ شاعر اور مترجم بھی ہے ۔ اب تک اس کی شاعری اور نثر کی پانچ کتابیں شائع ہو چکی ہیں جبکہ وہ فرانسیسی شاعر ’ Pierre Reverdy ‘ کی شاعری کا ترجمہ ’ The Thief of Talant ‘ کے نام سے کر چکا ہے ۔ اس کی تازہ ترین کتاب ’ New York Hotel ‘ سن 2018 ء میں سامنے آئی ہے ۔
مندرجہ بالا کہانی کو مصنف کی اجازت سے اردو قالب میں ڈھالا گیا ہے ۔