یہ کہانی بوڑھے پنڈال میں بچوں کو سناتے ہیں۔امیر حمزہ کی فوج دشمن کے لشکر کے سامنے صف آرا تھی کہ ایک روز شہزادہ بہلول اچانک غائب ہو گیا‘ بعد میں بہت کوشش کے بعد انہیں لڑکے کی گمشد گی کی وجہ دریافت ہوئی۔یہ ایک محبت کا شاخانہ تھا جس کے تعاقب میں شہزادہ دشمن کے لشکر میں جا گھسا اور وہاں ایک مقابلے میں اپنی پشت زمین پر لگوا بیٹھا اور پھر شرمندگی کے باعث واپس آنے کی بجائے جنگل کی جانب نکل گیا۔باپ نے ساری روداد سنی اور سپاہیوں کو جنگل کی جانب دوڑایا۔
بہت تلاش بسار کے بعد انہیں وہ مل گیا لیکن اس لمحے لڑکا ویرانی اور وحشت کے تھپیڑے کھائے‘ پہلے سے مختلف اور کمزور دکھائی دے رہا تھا ۔ جب وہ اسے گھر لانے لگے تو اس نے فرمان برداری اور لا پروائی سے انہیں ایسا کرنے دیا ۔واپسی کی اسی شام شہزادے بہلول کی شادی کر دی گئی اور اگلے روز میدان جنگ میں دوبارہ سے شہزادہ اسی پہلوان کے مد مقابل تھا جس نے زندگی میں پہلی بار اسے دھول چٹائی ۔شاید اس یاد کے پیچھے دوسری بہت سی یادیں بھی تھیں جس کے باعث سبھی لشکریوں کی نگاہیں اسی پر جمی ہوئی تھیں۔ پھر اچانک شہزادے نے سر اٹھایا ، چیخ ماری ‘ بھاگتا ہوا آگے بڑھا اور بلا جھجک مدمقابل کو اٹھا کر زمین پر پٹک دیا اس لمحے شہزادے کی آنکھیں خوشی سے چمک رہی تھیں اور اس کے ماں باپ یہ دیکھ کر رو پڑے کہ انہیں اپنا کھویا ہوا بیٹا واپس مل گیا۔مد مقابل کو شہزادے نے تین منٹ میں تین بار چت کیا تو دشمن نے حیر ت سے اس طاقت کا سرچشمہ دریافت کیاتھا۔
’’ اس روز میں بیمار تھا‘‘ شہزادے نے بس یہ کہا اور چل دیا راوی حیران ہے کہ اس وقت شہزادے کو کیامحسوس ہوا ہوگا، جب سراسیمہ کر دینے والے ایک لمحے میں اس کاماضی اور حال ایک ہو گئے ہونگے ۔اور کیا اس ایک لمحہ نشاط میں جب اس نے دشمن پر فتح پائی وہ گم شدہ بیٹا از سر نو مرنے کے بعد زندہ ہوگیا تھا اور یہ کہ اس نے کیسے جانا کہ محبت کس سطح پر طاقت اور کس جگہ پر بیماری ہوتی ہے۔
The ill love
This story is told to children in the old pandal. The army of Hamir Hamza came in front of the enemy's army that one day Prince Bahlul suddenly disappeared. "After a lot of effort, reason of boys lost was discovered . It was a love shop, in pursuit of which Prince went to the army and sat back on the ground in a competition, and then instead of went back he decided to move to the jungle due to embarrassment. The father listened to all the rites and soldier dumped to the jungle.
They found him after a lot of buses, but at that moment, the boy had slaped by the lonliness and horror and now looking different and wimp than before . When they brought him home, he allowed them to do so by obedience and lauding. At that same time of the same day, Prince Bahlul was married, and on the next day the prince fought against the same aspect in the battlefield, which was in life for the first time, it was the dust of dust. There were many other memories behind this reminder, due to which the eyes of all the ladies were lying on it. Then the prince picked up the head suddenly, screaming "Moving forward and picked up a controversial opponent, threw it on the ground, that moment the eyes of the prince were shining brightly, and his parents were crying to see that they had got back their lost son . The Prince pricked three times in three minutes against him, so the enemy surprised the source of this power.
"It was sick in that day", prince just said it and walked. Ravi wondered that the prince would be surprised at that time, when the emperors would have become one and the only one in the moment. In the moment when he conquered the enemy, that lost son had ultimately become alive after the death and how he realized that at which level love is a power at which level was illness.