برقی توانائی بنانے کے کئی طریقے ہیں۔ اس میں فوسل فیولز سے توانائی (جس میں گیس، پٹرولیم اور کوئلہ آتے ہیں)، نیوکلئیر، ہائیڈروالیکٹرک، جیوتھرمل، ہوا، بائیوماس اور شمسی توانائی جیسے طریقے ہیں۔
ہر ایک کے اپنے فوائد و نقصانات ہیں۔ بجلی کا نیا پاور پلانٹ کس طرح کا ہو، اس کا فیصلہ جن فیکٹرز کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ ان میں سے کچھ کا تعارف
کیپیسیٹی فیکٹر
فوسل فیولز کے پلانٹ اس میں بہتر ہیں۔ مسلسل گیس، پٹرولیم یا کوئلہ دیتے رہیں، پلانٹ چلتا رہے گا۔ اس کے برعکس، سورج، پانی یا ہوا کے پلانٹ صرف اس وقت چلیں گے جب سورج، ہوا یا پانی کا بہاؤ ہو گا۔ شمسی پاور پلانٹ کا یہ فیکٹر پچیس فیصد، ہوا سے توانائی کا چالیس فیصد اور پانی سے توانائی کا پچاس فیصد کے قریب ہے جبکہ فوسل فیولز اور نیوکلئیر پاور کے طریقوں میں یہ نوے فیصد ہے۔
ابتدائی لاگت
اس میں گیس اور پٹرولیم کے پلانٹ سے سے کم قیمت کے ہیں جبکہ نیوکلئیر پاور پلانٹ سب سے مہنگے۔
پلانٹ پر آنے والا سالانہ فکسڈ خرچہ
یہ وہ خرچ ہے کہ اگر توانائی نہ بھی بنائی جائے تو پلانٹ پر آئے گا۔ اس اعتبار سے نیوکلئیر، وِنڈ پاور، نیوکلئیر مہنگے ہیں، جبکہ فوسل فیول اور ہائیڈرو پاور پر یہ خرچ کم ہے
پلانٹ پر آنے والا سالانہ ویری ایبل خرچہ
جتنی توانائی بنائے جائے، یہ اس حساب سے بڑھے گا، اس میں ایندھن کا خرچ بھی شامل ہے۔ اس میں جیوتھرمل، ہائیڈرو، شمسی اور ہوا سے توانائی سستے ہیں۔ نیوکلئیر فیول کا خرچ فوسل فیولز کے مقابلے میں ایک تہائی ہے۔ فوسل فیول پلانٹس میں یہ زیادہ ہے اور بدلتی قیمتوں کے ساتھ بدلتا ہے۔
بجلی کی ترسیل کا خرچ
ترسیلی نظام کا ڈیزائن پیک کے حساب سے ہے یعنی کس وقت سب سے زائد بجلی اس نظام سے گزرے گی۔ شمسی توانائی میں یہ ترسیلی کیپیسیٹی رات کو یا ابرآلود موسم میں ضائع ہوتی رہے گی اس لئے شمسی اور ہوا اور پانی سے چلنے والے پلانٹس میں ترسیلی سسٹم کا نظام مہنگا ہو گا۔ اس کے علاوہ بڑے ہائیڈروپلانٹ عام طور پر آبادی سے خاصے دور ہوتے ہیں، ان میں ترسیل کا سسٹم بھی لمبا اور مہنگا بنتا ہے
ماحول پر اثر سے ہونے والے نقصانات
اس حوالے سے کوئلہ سب سے برا طریقہ سمجھا جاتا ہے اور جیوتھرمل باقی طریقوں سے بہتر۔
توانائی کا کونسا طریقہ کتنا خرچہ دے گا، اس کے لئے اکنامکس میں تجزیے کا طریقہ لیولائزڈ کاسٹ آف انرجی ہے جس کا لنک نیچے دیا گیا ہے۔
دنیا میں کن طریقوں سے کس طرح توانائی لی جا رہی ہے، وہ ساتھ لگے گراف میں۔ پاکستان میں جن طریقوں سے توانائی لی جا رہی ہے، یہ ڈیٹا 2012 کا ہے۔ پاکستان کے اہم توانائی کے پلانٹس کہاں پر ہیں، وہ بھی ساتھ تصویر میں۔
توانائی کی فزیبیلیٹی نکالنے کا سادہ کیلکولیٹر یہاں سے