حال ہی کی بات ہے کہ جب میں مارکیٹ گئی تو ایک دوکان پر کافی ہجوم تھا۔۔میں دیکھنے کے لئے آگے گئی تو لوگ قطاروں میں لگے بے صبری سے کسی کا انتظار کر رہے تھے۔۔ہر کسی کی نظر آنے والی گاڑی پر تھی۔۔اتنی ہی دیر تھی کہ ایک ٹرک آیا جس میں آٹے کی بوری تھی۔۔مگر اس دفع پہلے سے مہنگی اور پیکنگ بھی بدلی ہوئی تھی ۔۔جو کہ وہاں کھڑے ہر مزدور کے لئے لینا مشکل تھا ۔۔جب آٹے کے دام پہلے سے زیادہ بتاۓ گئے اور پیکنگ بھی بڑی بتائی گئی تو لوگوں نے گھر کی جانب چلنا شروع کر دیا ۔۔میں نے آگے جا کر ایک عورت سے پوچھا کہ آپ کب سے آٹے کا انتظار کر رہی ہیں اور اب اگر آیا ہے تو آپ سب لوگ خالی ہاتھ کیوں جا رہے ہیں؟؟عورت نے رونا شروع کر دیا اور بولی :بیٹا ہم سب کل رات سے بھوکے ہیں اور کل شام کے ادھر آٹے کا انتظار کر رہے ہیں اور ہم غریب اور مزدور لوگ ہیں ہم سے اتنا مہنگا آٹا نہیں لیا جاۓ گا اگر آٹا لے لیں تو باقی چیزیں کہاں سے خریدیں گے۔ عورت کی آنکھوں سے آنسوں بہہ رہے تھے۔۔اور یہ سب سن کر مجھے افسوس ہو رہا تھا۔کہ ہماری حکومت کہاں ہے؟؟کیوں ان کو غریبوں کے درد کا احساس نہیں ؟؟؟اس عورت کے علاوہ بھی بہت سے ایسے لوگ اور درد بھری داستان تھیں۔ جن کو سن کے آنکھیں نم ہو جاتیں ۔۔۔کہنے کو تو ہم یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ صرف آٹا ہی کیوں ہر چیز ہی مہنگی ہے پھر آٹے کی ہی بات کیوں کر رہی ہوں ۔۔؟؟آٹا ایک ایسی چیز ہے جس سے انسان روٹی بنا کر پیٹ بھرتا ہے اگر یہی مہنگا ہو گیا تو غریب عوام کہاں سے کھاۓ گی ؟؟یہ سوچنا حکومت کا کام ہے مگر یہاں حکومت روز با روز ہر چیز کی قیمت میں اضافہ کر رہی ہے اگر ایسے ہی چلتا رہا تو غریب عوام بھوک سے مر جاۓ گی۔۔یہاں حکمرانوں سے لے کر عام آدمی تک سب اپنے بارے میں ہی سوچتے ہیں تو پھر غریبوں کے لئے کون سوچے گا ؟؟پاکستان کا نام اسلام کے مطابق رکھا گیا ہے کیوں کہ یہاں اسلام کے مطابق قانون نافذ کیے گئے تھے پھر اسلام میں کہاں لکھا ہے کہ غریب بھوکا سوجاۓ اور حکمرانوں کو خبر تک نہ ہو ؟؟حضرت عمرؓ کے زمانے میں کبھی کوئی بھوکا نہیں سویا تھا کیوں کہ حضرت عمرؓ اپنی حکومت میں خود لوگوں کے گھروں میں جا کر دیکھا کرتے تھے کہ کہیں کوئی بھوکا تو نہیں سویا ۔۔۔پھر ہمہارے حکمران خود سونے کا نوالہ کھا کر غریبوں کو کیسے بھوکا رکھ سکتے ہیں ۔۔ کیوں کہ جس حکمران کی حکومت میں ایک بھی انسان بھوکا سویا تو اس کی ذمہ داری حکمرانوں پر ہے اور اس کا حساب ان سے لیا جائے گا ۔۔۔
حکومت کو چاہیے کہ پہلے غریبوں کا پیٹ بھرے پھر اپنے بارے میں سوچیں۔۔خدارا حکومت سے اپیل ہے کہ آٹے کی مہنگائی میں کمی کرے تاکہ غریب عوام اپنا پیٹ بھر سکے اور دیگر اشیاء میں بھی قیمتیں مناسب کیں جائیں ۔۔۔
جزاک اللّه ۔۔۔